وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایل آئی سی کی بیما سکھی یوجنا کا آغاز کیا
وزیر اعظم نے کرنال کی مہارانا پرتاپ ہارٹیکلچرل یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا
ہماری حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے بے مثال اقدامات کیے ہیں: وزیر اعظم
آج ہندوستان 2047 تک ترقی کرنے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم
خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ انھیں آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع ملیں اور ان کے راستے کی ہر رکاوٹ کو دور کیا جائے: وزیر اعظم
آج لاکھوں بیٹیوں کو بیما سکھی بنانے کی مہم شروع ہوئی ہے: وزیر اعظم
Posted On:
09 DEC 2024 6:11PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پانی پت، ہریانہ میں خواتین کو با اختیار بنانے اور مالی شمولیت کے اپنے عہد کے مطابق لائف انشورنس کارپوریشن کی ’بیما سکھی یوجنا‘ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کرنال کی مہارانا پرتاپ ہارٹیکلچرل یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ آج ہندوستان خواتین کو با اختیار بنانے کی طرف ایک اور مضبوط قدم اٹھا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج مہینے کا 9واں دن ہونے کی وجہ سے خاص تھا کیونکہ ہمارے صحیفوں میں نمبر 9 کو مبارک سمجھا جاتا تھا اور اسے نو درگا کی نو شکلوں سے جوڑا جاتا تھا، جسے نوراتری کے دوران پوجا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ناری شکتی کی پوجا کا دن بھی ہے۔
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 9 دسمبر کو دستور ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا اور آج جب ملک آئین کے 75 سال مکمل کر رہا ہے، یہ تاریخ ہمیں مساوات اور ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کی تحریک دیتی ہے۔
ہریانہ کی اس عظیم سرزمین کا ذکر کرتے ہوئے جس نے دنیا کو اخلاقیات اور مذہب کا علم دیا، جناب مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس وقت کروکشیتر میں بین الاقوامی گیتا جینتی مہوتسو بھی منعقد ہو رہا ہے۔ انھوں نے گیتا کی سرزمین کا احترام کیا اور ہریانہ کے تمام محب وطن لوگوں کو سلام کیا۔ جناب مودی نے 'ایک ہیں تو سیف ہیں' کے منتر کو اپنانے کے لیے ہریانہ کے لوگوں کی ستائش کی، جو پورے ملک کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔
ہریانہ کے ساتھ اپنے غیر متزلزل تعلقات اور لگاؤ کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مسلسل تیسری بار انہیں اقتدار میں منتخب کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں قائم ہونے کے باوجود نئی تشکیل شدہ ریاستی حکومت کی ہر طرف سے ستائش ہو رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک نے دیکھا ہے کہ حکومت کے قیام کے بعد جس طرح سے یہاں ہزاروں نوجوانوں کو کرپشن کے بغیر مستقل ملازمتیں ملی ہیں۔ ہریانہ کی خواتین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ انھوں نے بیما سکھی اسکیم شروع کی ہے، جو ملک کی خواتین کو روزگار فراہم کرتی ہے اور اس کے لیے سب کو مبارک باد دی۔
چند سال پہلے پانی پت سے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ مہم شروع کرنے کے اپنے اعزاز کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا ہریانہ کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں مثبت اثر پڑا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ صرف ہریانہ میں ہی گزشتہ دہائی میں ہزاروں بیٹیوں کی جانیں بچائی گئیں۔ جناب مودی نے کہا کہ اب ایک دہائی کے بعد بہنوں اور بیٹیوں کے لیے بیما سکھی یوجنا پانی پت کی اسی سرزمین سے شروع کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پانی پت خواتین کی طاقت کی علامت بن گیا ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان 2047 تک وکست بھارت کی قرارداد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، جناب مودی نے کہا کہ 1947 سے آج تک ہر طبقے اور خطے کی توانائی نے ہندوستان کو اس بلندی تک پہنچایا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تاہم 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی قرارداد کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کو توانائی کے بہت سے نئے ذرائع کی ضرورت ہے۔ شمال مشرقی ہندوستان ایسا ہی ایک ذریعہ ہے، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کی ناری شکتی خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ، انشورنس سکھی، بینک سکھی، زراعت سکھی کی شکل میں توانائی کا ایک اور اہم ذریعہ ہے جو ترقی یافتہ ہندوستان کے حل کو تقویت بخشے گا۔
وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے وسیع مواقع کو یقینی بنانا اور ان کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو دور کرنا ناگزیر ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب خواتین کو با اختیار بنایا گیا تو ملک کے لیے مواقع کے نئے دروازے کھل گئے۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ حکومت نے خواتین کے لیے بہت سی ملازمتیں کھول دی ہیں جو خواتین کے لیے ممنوع تھیں، جناب مودی نے بتایا کہ ہندوستان کی بیٹیوں کو آج فوج کے اگلے مورچوں میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی بیٹیاں بڑی تعداد میں فائٹر پائلٹ بن رہی ہیں، پولیس میں بھرتی ہو رہی ہیں اور کارپوریٹ کمپنیوں کی سربراہی بھی کر رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ ملک میں کسانوں اور مویشی پالنے والوں کی 1200 پروڈیوسر ایسوسی ایشنز یا کوآپریٹو سوسائٹیاں ہیں جن کی قیادت خواتین کرتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیاں کھیل سے لے کر تعلیم تک ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ حاملہ خواتین کے لیے زچگی کی چھٹی 26 ہفتوں تک بڑھانے سے بھی لاکھوں بیٹیوں کو فائدہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بیما سکھی پروگرام کی بنیاد، جو آج شروع کی گئی ہے برسوں کی محنت اور تپسیا پر مبنی تھی۔ آزادی کی 6 دہائیوں کے بعد زیادہ تر خواتین کے پاس بینک اکاؤنٹس کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خواتین پورے بینکنگ سسٹم سے کٹ کر رہ گئی تھیں۔ جن دھن یوجنا کے تحت 30 کروڑ خواتین کے کھاتوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے گیس سبسڈی جیسی سبسڈی خاندان کے ذمہ دار ہاتھوں تک پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے خواتین کے لیے جن دھن کھاتے کھولے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جن دھن یوجنا نے کسان کلیان ندھی، سوکنیا سمردھی یوجنا، اپنے گھر بنانے کے لیے فنڈ، ہاکروں کے لیے دکانیں قائم کرنے کے لیے فنڈ، مدرا یوجنا اور دیگر جیسی اسکیموں سے رقم کی منتقلی کو یقینی بنانے میں بھی مدد کی ہے۔
خواتین کی تعریف کرتے ہوئے کہ انھوں نے ہر گاؤں میں بینکنگ کی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ جن کے پاس بینک اکاؤنٹ تک نہیں تھے وہ اب گاؤں والوں کو بینک سکھی کے طور پر بینکوں سے جوڑ رہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ بینک سکھیوں نے لوگوں کو یہ سکھانا شروع کر دیا ہے کہ بینک میں پیسہ کیسے بچایا جائے، قرض کیسے لیا جائے اور اس طرح کی لاکھوں بینک سکھی آج ہر گاؤں میں خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ جب کسی فرد کا بیمہ کیا جاتا ہے، تو اس سے حاصل ہونے والا فائدہ بہت زیادہ ہوتا ہے، جناب مودی نے کہا کہ حکومت پردھان منتری جیون جیوتی بیما اور پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجناس کو نافذ کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان اسکیموں کے تحت انتہائی کم پریمیم پر 2 لاکھ روپے کا بیمہ فراہم کیا جاتا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ملک کے 20 کروڑ سے زیادہ لوگ جو کبھی بیمہ کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے ان کا بیمہ کرایا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان دو اسکیموں کے تحت اب تک تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے کی کلیم رقم دی گئی ہے۔ جناب مودی نے بتایا کہ بیما سکھیاں ملک کے کئی خاندانوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، یہ ایک نیک کام ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان میں دیہی خواتین کے لیے کی گئی انقلابی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ کئے گئے پالیسی فیصلوں کو بھی مطالعہ کا موضوع بنایا گیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ اگرچہ بیما سکھی، بینک سکھی، کرشی سکھی، پشو سکھی، ڈرون دیدی، لکھپتی دیدی سادہ اور عام لگتی ہیں، وہ ہندوستان کی تقدیر بدل رہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے سیلف ہیلپ گروپ ابھیان کو تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا کیونکہ اس کے ذریعہ خواتین کو با اختیار بنایا گیا ہے۔ جناب مودی نے بتایا کہ حکومت نے دیہی معیشت میں تبدیلی لانے کے لیے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپ کو ایک بڑا ذریعہ بنایا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں 10 کروڑ خواتین سیلف ہیلپ گروپ سے وابستہ ہیں اور گزشتہ دہائی میں سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کو 8 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی مدد دی گئی ہے۔
ملک بھر میں سیلف ہیلپ گروپ سے منسلک خواتین کے کردار اور شراکت کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہندوستان کو دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ ہر معاشرے، طبقے اور خاندان کی خواتین کو اس سے منسلک کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ اس میں ہر عورت کو مواقع مل رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ سیلف ہیلپ گروپ کی تحریک سماجی ہم آہنگی اور سماجی انصاف کو بھی تقویت دے رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سیلف ہیلپ گروپ نہ صرف ایک عورت کی آمدنی میں اضافہ کر رہے ہیں بلکہ ایک خاندان اور پورے گاؤں کا اعتماد بھی بڑھا رہے ہیں۔ انھوں نے اچھے کام کرنے پر ان سب کی تعریف کی۔
جناب مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے 3 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانے کے اپنے اعلان کو بھی سنایا اور اب تک ملک بھر میں 1 کروڑ 15 لاکھ سے زیادہ لکھ پتی دیدیاں بن چکی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ خواتین ہر سال ایک لاکھ روپے سے زیادہ کمانے لگی ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ لکھپتی دیدی مہم کو بھی حکومت کی نمو ڈرون دیدی یوجنا سے بہت زیادہ ضروری تعاون مل رہا ہے، جس کا ہریانہ میں بھی چرچا ہے۔ جناب مودی نے ہریانہ سے تعلق رکھنے والی نمو درون دیدی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم زراعت اور خواتین کی زندگی دونوں کو بدل رہی ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک میں جدید کاشتکاری اور قدرتی کھیتی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ہزاروں کرشی ساکھیوں کو تربیت دی جا رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تقریباً 70 ہزار کرشی سکھیاں پہلے ہی سرٹیفکیٹ حاصل کر چکی ہیں اور یہ کرشی سکھیاں ہر سال 60 ہزار روپے سے زیادہ کمانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ پشو سکھیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ آج 1.25 لاکھ سے زیادہ پشو سکھیاں مویشی پالن کے بارے میں بیداری مہم کا حصہ ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ صرف روزگار کا ذریعے نہیں ہیں بلکہ انسانیت کی بہت بڑی خدمت کررہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کرشی سکھیاں نہ صرف آنے والی نسلوں کے لیے زمین کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہیں بلکہ قدرتی کھیتی کے بارے میں بیداری پھیلا کر مٹی اور ہمارے کسانوں کی خدمت بھی کر رہی ہیں۔ اسی طرح انھوں نے مزید کہا کہ ہماری پشو سکھیاں جانوروں کی خدمت کر کے انسانیت کی خدمت کا نیک کام کر رہی ہیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر جناب مودی نے ہریانہ کی خواتین کو یقین دلایا کہ ریاست تیزی سے ترقی کرے گی اور مرکز اور ریاست کی حکومتیں اپنی تیسری میعاد میں تین گنا تیزی سے کام کریں گی۔ انھوں نے یقین ظاہر کیا کہ ہریانہ میں خواتین کی طاقت کا کردار مضبوط تر ہوتا رہے گا۔
ہریانہ کے گورنر جناب بندارو دتاتریہ، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب نایب سنگھ سینی، مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتا رمن، مرکزی وزیر برائے ہاؤسنگ اور شہری امور اور بجلی، جناب منوہر لال، تعاون کے وزیر مملکت جناب کرشن پال اور دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔
*********
ش ح۔ ف ش ع
U: 3693
(Release ID: 2082477)
Visitor Counter : 15
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam