شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
شماریات اورپروگرام کے نفاذ کی وزارت(ایم او ایس پی آئی) نے پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جی) اشاریوں سے متعلق ڈیٹا کے فرق کو دور کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں
شماریات اورپروگرام کے نفاذ کی وزارت(ایم او ایس پی آئی) لائن وزارتوں، محکموں اور متعلقہ نگہبان ایجنسیوں کے ساتھ باقاعدہ مشاورت کرتا ہے
پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز)پر سالانہ رپورٹس
Posted On:
09 DEC 2024 3:19PM by PIB Delhi
قومی ترجیحات پر جواب دیتے ہوئےپائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جیز)کو لاگو کرنے کے ہندوستان کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے، شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی)نے متعلقہ وزارتوں/محکموں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ ایس ڈی جیزکے لیے قومی اشاریہ کا فریم ورک(این آئی ایف)تیار کیا ہے، تاکہ قومی سطح پر ایس ڈی جیز کی نگرانی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ اپ ڈیٹ کردہ ایس ڈی جیز –این آئی ایف کی بنیاد پر ایم او ایس پی آئی ہر سال شماریات کے دن (یعنی 29 جون کو) ٹائم سیریز کے اعداد و شمار کے ساتھ پروگریس رپورٹ جاری کرتا ہے اور اس کے ساتھ دو ہینڈ بک بھی، جو پیش رفت رپورٹ سے اخذ کی گئی ہیں۔
یوم شماریات، 2024 کے موقع پر جاری کردہ دو ہینڈ بک کے ساتھ تازہ ترین سالانہ رپورٹ درج ذیل ہے:
- پائیدار ترقیاتی اہداف – نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک پروگریس رپورٹ، 2024
- پائیدار ترقیاتی اہداف پر ڈیٹا اسنیپ شاٹ – نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک، پروگریس رپورٹ، 2024
- پائیدار ترقیاتی اہداف – نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک، 2024
ایس ڈی جیز پر یہ رپورٹس شماریات اورپروگرام کے نفاذ کی وزارت(ایم او ایس پی آئی)کی ویب سائٹ(www.mospi.gov.in) پر دستیاب ہیں۔ پائیدار ترقیاتی اہداف - نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک پروگریس رپورٹ، 2024 کے مطابق، ڈیٹا قومی ایس ڈی جی اشاریوں کے 95 فیصد سے زیادہ کے لیے دستیاب ہے۔
نیتی آیوگ کے ذریعہ جاری کردہ ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس 2023-24 رپورٹ پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کی طرف ہندوستان کی پیش رفت پر روشنی ڈالتی ہے۔ رپورٹ 2020-21 میں مجموعی اسکور میں 66 سے بڑھ کر2023-24 میں 71 تک نمایاں بہتری ظاہر کرتی ہے۔ یہ پیش رفت 11 ایس ڈی جیزمیں بہتر کارکردگی کی عکاسی کرتی ہے، جس میں ایس ڈی جی 1(کوئی غربت نہیں)، ایس ڈی جیز 3(اچھی صحت اور تندرستی)، ایس ڈی جی 6(صاف پانی اور صفائی ستھرائی)، ایس ڈی جی 7(سستی اور صاف توانائی)، ایس ڈجی جی 8(مہذب کام اور اقتصادی ترقی)، ایس ڈی جی10(عدم مساوات کو کم کرنا)، ایس ڈی جی 11(پائیدار شہر اور برادریاں)، ایس ڈی جی 12(ذمہ دارانہ کھپت اور پیداوار)، ایس ڈی جی13 (موسمیاتی کارروائی)، ایس ڈی جی15(زمین پر زندگی) اور ایس ڈی جی16(امن انصاف اور مضبوط ادارے)شامل ہیں۔ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس 2023-24 آن لائن ڈیش بورڈ (https://sdgindiaindex.niti.gov.in) کے ذریعے دستیاب ہے۔ تفصیلات نیتی آیوگ کی ویب سائٹ (https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2024-07/SDG_India_Index_2023-24.pdf) پر دستیاب ہیں۔
شماریات اورپروگرام کے نفاذ کی وزارت(ایم او ایس پی آئی)نےایس ڈی جی اشاریوں سے متعلق ڈیٹا کے خلاء کو پُر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ لائن وزارتوں، محکموں اور متعلقہ نگراں ایجنسیوں کے ساتھ باقاعدہ مشاورت کرتی ہے۔
ان مباحثوں کو ادارہ جاتی شکل دینے کے لیے،ایم او ایس پی آئی، نیتی آیوگ اور اقوام متحدہ، نئی دہلی میں اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر آفس(یو این آر سی او)کی نمائندگی میں،نے ایک سہ فریقی مفاہمت نامہ(ایم او یو)پر دستخط کیے ہیں (جو کہ3 فروری 2023 کو پانچ برسوں کی مدت کے لیے انجام پذیر ہوا) تاکہ ہندوستان میں ایس ڈی جیزکی نگرانی کے لیے ڈیٹا، اشاریہ اورشماریات کی حمایت کی جائے۔مفاہمت نامہ کا مقصد ایس ڈی جی کے اہداف اور مقاصد کی شماریاتی نگرانی پر تعاون کرنا ہے، بشمول نئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانا، ایس ڈی جی سے متعلقہ نتائج کو ٹریک کرنے کے لیے صلاحیت سازی اور ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا۔
اس مفاہمت نامے کے بعد،ایم او ایس پی آئی نے ایس ڈی جیز پر ڈیٹا فار ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن فورم ((ڈی ڈی سی ایف)قائم کیا ہے، جس کی مشترکہ صدارت این ایس او، ایم او ایس پی آئی کے ڈائریکٹر جنرل (مرکزی شماریات)اور اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر نے کی ہے۔ڈی ڈی سی ایف کو ڈیٹا پلانز تیار کرنے، متعلقہ فریقوں کے جامع جائزوں کے ذریعے اشاریہ کے فریم ورک کو بڑھانے اور ایک متحد پلیٹ فارم پر مرکزی وزارتوں اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں سمیت متعلقہ فریقوں کے ساتھ ایس ڈی جی سے متعلقہ مسائل پر بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
ایس ڈی جیز پر ڈیٹا کے فرق کو پُر کرنے کے لیے، ایم او ایس پی آئی نے ایس ڈی جی ڈیٹا کی ضروریات کے مطابق کچھ سروے کیے ہیں اور اپنے کچھ موجودہ سروے، جیسے کہ پیریڈک لیبر فورس سروے(پی ایل ایف ایس)کو ترتیب دیا ہے۔ ایم او ایس پی آئی اور نیتی آیوگ نے قومی/ ذیلی قومی سطح پر ایس ڈی جی کی نگرانی سے متعلق ورکشاپس/میٹنگز کا بھی اہتمام کیا۔
حکومت ہند اور ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے(یوٹیز)17 پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ اہم اقدامات میں ایس ڈی جی کے اہداف کو متعلقہ اسکیموں اور محکموں کے ساتھ ترتیب دینا، ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مخصوص ایس ڈی جی وژن دستاویزات کو تیار کرنا، اشاریہ کے فریم ورک کو ضلع اور بلاک کی سطحوں تک پھیلانا، لوکلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے ایس ڈی جی کوآرڈینیشن اور ایکسلریشن مراکز کا قیام اور ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بجٹ کو ایس ڈی جی کے ساتھ مربوط کرنا شامل ہیں۔
نیتی آیوگ ملک میں ایس ڈی جیز کو حاصل کرنے کا نوڈل ادارہ ہے، جو 2030 کے ایجنڈے کو تعاون پر مبنی اور مسابقتی وفاقیت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھا رہا ہے۔ یہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ذیلی قومی سطح کی نگرانی کے فریم ورک کو تیار کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، جو انہیں ایس ڈی جیز کو ٹریک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس کے ذریعے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے،ایس ڈی جی لوکلائزیشن کو فروغ دیتا ہے اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان مسابقتی جذبے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ایس ڈی جیز پر پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے، نیتی آیوگ ایک منظم اور مرکوز نقطہ نظر تیار کر کے ایس ڈی جی لوکلائزیشن کو نافذ کر رہا ہے۔
ایم او ایس پی آئی نے ایس ڈی جیزکے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جیسے ایس ڈی جیز پر یوم شماریات کے موضوعات کو ترتیب دینا، ایس ڈی جی پر حکومت کے اقدامات کو نمائشوں/ورکشاپس وغیرہ میں دکھانا۔
اس کے علاوہ2019 میں مرکزی اور ریاستی شماریاتی تنظیموں کی سالانہ کانفرنس(سی او سی ایس ایس او) کا مرکزی موضوع بھی ایس ڈی جی پر مرکوز تھا۔ اس سال سی او سی ایس ایس اوکے دوران، لائن وزارتوں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی شرکت کے ساتھ‘‘ ایس ڈی جی نگرانی پر بہترین طریقوں’’کے عنوان سے ایک تفصیلی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
یہ معلومات شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزارت منصوبہ بندی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور ثقافت کی وزارت میں وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
*************
(ش ح ۔ا ك۔ن ع(
U.No 3673
(Release ID: 2082357)
Visitor Counter : 23