زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم- کسان کے تحت کرایہ دار کسانوں کی شمولیت


کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر نے کسی بھی دلال کی شمولیت کے بغیر اسکیم کے فوائد کو ملک بھر کے تمام کسانوں تک پہنچانے کو یقینی بنایا

Posted On: 06 DEC 2024 6:05PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات  دی ہے کہ پی ایم-کسان  سکیم ایک مرکزی شعبے کی اسکیم ہے جو فروری 2019 میں وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کی گئی تھی تاکہ زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اسکیم کے تحت، 6,000/- سالانہ کا مالی فائدہ تین مساوی قسطوں میں، براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر(ڈی بی ٹی)  کے ذریعے کسانوں کے آدھار سیڈ بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔

کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اسکیم کے فوائد کسی بھی دلال کی شمولیت کے بغیر ملک بھر کے تمام کسانوں تک پہنچیں۔ مستفیدین کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے آغاز سے اب تک 18 قسطوں میں 3.46 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔

حکومت ہند تمام اہل کسانوں کو اسکیم میں شامل کرنے اور تمام اہل کسانوں کے ساتھ اسکیم کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت نے کئی مہمات شروع کی ہیں۔ 15 نومبر 2023 سے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے تحت 1 کروڑ سے زیادہ کے ساتھ ایک بڑی سیچوریشن مہم چلائی گئی۔ اسکیم کے تحت اہل کسان شامل ہیں۔ حکومت ہند نے جون، 2024 سے اور نئی حکومت کے پہلے 100 دنوں کے اندر ایک اور سیچوریشن مہم بھی  شروع کی ۔ اس اسکیم میں 25 لاکھ سے زیادہ اہل کسان شامل تھے۔حکومت کی طرف سے کی گئی اہم کوششوں کے ساتھ، 18ویں قسط میں فوائد حاصل کرنے والے مستفید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 9.58 کروڑ ہو گئی۔

مزید برآں، ایک وقف شدہ   پی ایم- کسان پورٹل اور موبائل ایپ تیار کی گئی ہے، جو جون 2023 میں متعارف کرائی گئی سیلف رجسٹریشن، بینیفٹ اسٹیٹس ٹریکنگ، اور چہرے کی تصدیق پر مبنی ای-کے وائی سی جیسی خدمات پیش کرتی ہے۔ دور دراز علاقوں کے کسان چہرے کے ذریعےاسکین، پڑوسیوں کی مدد کرنے کے انتظامات کے ساتھ ای-کے وائی سی مکمل کر سکتے ہیں۔ رجسٹریشن کی سہولت اور لازمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 5 لاکھ سے زیادہ کامن سروس سینٹرز (سی ایس سیز) کو آن بورڈ کیا گیا ہے۔ مزید برآں، پورٹل پر ایک مضبوط شکایات کے ازالے کا نظام قائم کیا گیا تھا، اور ستمبر 2023 میں ایک مصنوعی ذہانت  چیٹ بوٹ، کسان-ای متراشروع کیا گیا۔ یہ  ادائیگیوں، رجسٹریشن اور اہلیت سے متعلق مقامی زبانوں میں فوری استفسار کا حل فراہم کرتا ہے۔ پی ایم- کسان کے تحت اب تک تقسیم کی گئی رقم کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔ فی الحال، کرایہ دار کسانوں تک اسکیم کو وسعت دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

پی ایم- کسان  کے تحت اب تک تقسیم کی گئی رقم کی ریاست کے مطابق تفصیلات

 

 نمبرشمار#

ریاست

منتقل کی گئی رقم(کروڑ میں (

1

انڈمان اور نکوبار جزائر

53.96

2

آندھرا پردیش

16,633.09

3

اروناچل پردیش

288.47

4

آسام

6,274.58

5

بہار

25,497.69

6

چنڈی گڑھ

1.30

7

چھتیس گڑھ

9,092.79

8

دہلی

46.17

9

گوا

27.87

10

گجرات

18,940.74

11

ہریانہ

6,138.13

12

ہماچل پردیش

3,102.12

13

جموں و کشمیر

3,490.45

14

جھارکھنڈ

7,259.39

15

کرناٹک

17,102.79

16

کیرالہ

11,170.59

17

لداخ

60.86

18

لکشدیپ

5.97

19

مدھیہ پردیش

26,908.55

20

مہاراشٹر

33,815.70

21

منی پور

846.71

22

میگھالیہ

483.32

23

میزورم

395.65

24

ناگالینڈ

635.60

25

اوڈیشہ

11,423.77

26

پڈوچیری

34.08

27

پنجاب

5,569.63

28

راجستھان

23,279.75

29

سکم

54.28

30

تمل ناڈو

11,365.36

31

تلنگانہ

12,357.97

32

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

46.44

33

تریپورہ

797.39

34

اتر پردیش

79,499.75

35

اتراکھنڈ

2,916.44

36

مغربی بنگال

10,418.00

 

کل

3,46,035.32

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش ت ۔رض

U-3653


(Release ID: 2082259) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi