وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان کا ڈیجیٹل انقلاب: انفراسٹرکچر، گورننس اور عوامی خدمات میں بدلاؤ

Posted On: 08 DEC 2024 5:02PM by PIB Delhi

حالیہ برسوں میں ہندوستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں کافی بدلاؤ آیا ہے، جس نے ملک کو ڈیجیٹل حل کو اپنانے میں ایک عالمی رہنما کے طور قائم کیا ہے۔ تیزی سے پھیلتی ڈیجیٹل معیشت کے ساتھ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت (AI)، مشین لرننگ (ML) اور ڈیجیٹل گورننس میں اختراعات کے ذریعے، ہندوستان کا بنیادی ڈھانچہ عوامی اور نجی شعبوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ ملک کی ڈیجیٹل ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط بنانے، سرکاری خدمات کی فراہمی، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، اور شہریوں کی زندگیوں کو بڑھانے میں رسائی پذیری اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی اقدامات اور منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

ہندوستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کا لینڈ اسکیپ

ہندوستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے مرکزی ستونوں میں سے ایک ڈیٹا سینٹروں کی توسیع اور ترقی کرنا ہے۔ یہ مراکز کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ڈیٹا اسٹوریج، اور اے آئی/ایم ایل ایپلیکیشنوں کی بڑھتی ہوئی مانگ میں مدد کے لیے اہم ہیں۔ ہندوستان کی ڈیٹا سینٹر انڈسٹری آئی ٹی لوڈ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کی توقعات کے ساتھ کافی ترقی کے لیے تیار ہے جو فی الحال تقریباً 1000 میگاواٹ ہے۔ نیشنل انفارمیٹکس سنٹر (این آئی سی) نے دہلی، پونے، بھونیشور اور حیدرآباد جیسے شہروں میں جدید ترین نیشنل ڈیٹا سینٹر (این ڈی سی) قائم کیے ہیں، جو سرکاری وزارتوں، ریاستی حکومتوں، اور پبلک سیکٹر کے اداروں کو مضبوط کلاؤڈ خدمات فراہم کرتے ہیں۔ یہ ڈیٹا سینٹر ڈیزاسٹر ریکوری اور ہوسٹنگ کی ضروری خدمات بھی پیش کرتے ہیں، جو حکومتی کارروائیوں میں تسلسل کو یقینی بناتے ہیں۔ این ڈی سی میں اسٹوریج کی گنجائش کو تقریباً 100 پی بی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ گوہاٹی، آسام میں 200 ریکوں کا ایک اور جدید ترین این ڈی سی (درجہ III) قائم کیا جا رہا ہے جسے 400 ریک تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

ہندوستان کے شمال مشرقی علاقے کو درپیش منفرد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، نیشنل ڈیٹا سینٹر - نارتھ ایسٹ ریجن (این ڈی سی-این ای آر) ستمبر 2020 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس سہولت کا مقصد ایک قابل اعتماد، اعلیٰ کارکردگی والے ڈیٹا اسٹوریج اور کلاؤڈ سروس کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کر کے خطے کی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا، سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور عوامی خدمات کو بہتر بنانا ہے۔

کلاؤڈ سروسز کو بڑھانا: این آئی سی اور میگھ راج کا کردار

ہندوستان کا بڑھتا ہوا کلاؤڈ سروس ایکو سسٹم اس کی ڈیجیٹل تبدیلی کی حمایت میں اہم رہا ہے۔ اینہانسمنٹ آف نیشنل انفارمیٹکس سینٹر نیشنل کلاؤڈ سروسز پروجیکٹ، جو 2022 میں شروع کیا گیا تھا، قومی کلاؤڈ انفراسٹرکچر کو مزید اپ گریڈ کرنے کی کوشش کرتا ہے، جس سے ای-گورننس خدمات کی تیز تر اور زیادہ مؤثر ترسیل کو ممکن بنایا جائے۔ 300 سے زیادہ سرکاری محکمے اب کلاؤڈ سروسز کا استعمال کر رہے ہیں، جو ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تیز رفتار ترقی میں اپنا تعاون کر رہے ہیں۔

جی آئی کلاؤڈ (میگھ راج) پہل کا مقصد کلاؤڈ کے ذریعے مرکز اور ریاستوں/یو ٹی کے تمام سرکاری محکموں کو کلاؤڈ کے ذریعے آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنا ہے جس سے ملک بھر میں کلاؤڈ ایکو سسٹم کو فروغ دیا جائے گا۔ یہ آئی ٹی انفراسٹرکچر کے بہترین استعمال کو یقینی بناتا ہے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں، شناخت کی تصدیق، اور رضامندی پر مبنی ڈیٹا شیئرنگ جیسی ای-گورنمنٹ ایپلی کیشنز کی ترقی اور تعیناتی کو تیز کرتا ہے۔

ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی): ایک گیم چینجر

ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) سے مراد بنیادی ڈیجیٹل سسٹم ہیں جو قابل رسائی، محفوظ، اور ضروری عوامی خدمات کی حمایت کرتے ہیں۔ ہندوستان میں، ڈی پی آئی نے صنعتی ترقی کے لیے روایتی بنیادی ڈھانچے کی طرح ڈیجیٹل معیشت کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کلیدی کامیابیوں میں آدھار، یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) وغیرہ شامل ہیں۔ آدھار، دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل شناختی پروگرام، بایو میٹرک اور ڈیموگرافک ڈیٹا پر مبنی ایک منفرد ڈیجیٹل شناخت پیش کرتا ہے۔ یہ ڈپلیکیٹ اور جعلی شناختوں کو ختم کرتے ہوئے کسی بھی وقت، کہیں بھی تصدیق کو قابل بناتا ہے۔ اب تک 138.34 کروڑ آدھار نمبر بن چکے ہیں۔ یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرتا ہے اور مالی شمولیت کو بڑھاتا ہے۔ 30 جون 2024 تک اس نے 24,100 کروڑ مالیاتی لین دین کی سہولت فراہم کی ہے۔ DigiLocker، ڈیجیٹل دستاویز کی تصدیق کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ اس نے 37.046 کروڑ سے زیادہ صارفین کو سہولت فراہم کی ہے اور 776 کروڑ جاری کردہ دستاویزات دستیاب کرائے ہیں۔

دیگر اہم پلیٹ فارموں میں گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) سرکاری خریداری کے لیے، امنگ (سرکاری خدمات تک رسائی فراہم کرنا) اور API SETU (اوپن APIs کے لیے) شامل ہیں۔ Co-WIN اور آروگیہ سیتو صحت کی خدمات میں اہم رہے ہیں، بشمول ویکسینیشن ٹریکنگ اور کانٹیکٹ ٹریسنگ۔ اس کے علاوہ ہندوستان کے ڈیجیٹل ہیلتھ انفراسٹرکچر میں ای سنجیونی (ٹیلی میڈیسن سروس)، ای-ہسپتال (ہسپتال کے انتظام کا نظام)، اور ای کورٹ (عدالتی عمل کے لیے)، صحت کی دیکھ بھال اور انصاف کی فراہمی کو تبدیل کرنا شامل ہے۔ پوشن ٹریکر خواتین اور بچوں کے لیے غذائی خدمات کی نگرانی کرتا ہے، جبکہ ای-آفس سرکاری کام کے بہاؤ کو ڈیجیٹائز کرتا ہے۔ این سی ڈی پلیٹ فارم غیر متعدی بیماریوں کے انتظام میں مدد کرتا ہے اور اسے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور 67 ملین آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹ (اے بی ایچ اے) نمبر بنائے گئے ہیں۔ ہنر مندی کی ترقی کو ایس آئی ڈی ایچ (اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب) سے تعاون حاصل ہے، جو ہنر مندی اور معاش کا ایک پلیٹ فارم ہے۔

مارچ 2010 میں منظور کیا گیا نیشنل نالج نیٹ ورک (این کے این) ایک تیز رفتار ڈیٹا کمیونیکیشن نیٹ ورک ہے جسے نیشنل اور اسٹیٹ ڈیٹا سینٹر، اسٹیٹ وائیڈ ایریا نیٹ ورکس، اور ڈیجیٹل انڈیا کے مختلف اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (G2G) اور گورنمنٹ ٹو سیٹیزن (G2C) سروسز، ڈسٹرکٹ کنیکٹیویٹی، اور وسائل کے اشتراک اور باہمی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان بھر میں علمی اداروں کو باہم مربوط کرتا ہے۔ این کے این نیشنل گورنمنٹ نیٹ ورک (این جی این) اور ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (آر ای این) دونوں کی خدمت کرتا ہے۔ نیٹ ورک نے کامیابی کے ساتھ اداروں کے ساتھ 1,803 روابط اور ضلعی مراکز کے ساتھ 637 روابط قائم کیے ہیں، جس سے ڈیجیٹل گورننس اور ای گورنمنٹ خدمات کی مؤثر ترسیل ممکن ہوئی ہے۔

کامن سروسز سینٹر (سی ایس سی): دیہی ہندوستان تک پہنچنا

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (MeitY) کے زیر انتظام کامن سروسز سینٹر (سی ایس سی) پہل نے دیہی ہندوستان میں ای خدمات لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اکتوبر 2024 تک، ملک بھر میں 5.84 لاکھ سے زیادہ سی ایس سی کام کر رہے ہیں، جن میں گرام پنچایت کی سطح پر 4.63 لاکھ شامل ہیں، اس اقدام نے سرکاری اسکیموں سے لے کر تعلیم، ٹیلی میڈیسن اور مالیاتی خدمات تک 800 سے زیادہ خدمات کی فراہمی میں سہولت فراہم کی ہے۔

شہریوں پر مرکوز ڈیجیٹل خدمات

یونیفائیڈ موبائل ایپلیکیشن فار نیو ایج گورننس (UMANG) ایک اور اہم اقدام ہے جس کا مقصد سرکاری خدمات تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔ یہ موبائل ایپ زراعت، صحت، تعلیم اور پنشن سمیت مختلف شعبوں کی خدمات کو مربوط کرتی ہے۔ 7.12 کروڑ سے زیادہ صارفین کے ساتھ UMANG نے شہریوں کے سرکاری خدمات سے منسلک ہونے کے طریقے کو ہموار کیا ہے، انہیں آسان رسائی اور لین دین کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ امنگ بشمول انگریزی اور ہندی 23 کثیر لسانی زبانوں میں دستیاب ہے۔ ابھی تک، امنگ 32 ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے 207 محکموں سے تقریباً 2,077 خدمات پیش کرتا ہے، جس میں 738 ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) خدمات بھی شامل ہیں۔

’میری پہچان‘ پلیٹ فارم، ایک نیشنل سنگل سائن آن (ایس ایس او) سروس، شہریوں کو اسناد کے ایک سیٹ کا استعمال کرتے ہوئے مختلف سرکاری خدمات کی توثیق کرنے اور ان تک رسائی کا ایک ہموار طریقہ فراہم کرتا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر 132 کروڑ سے زیادہ ٹرانزیکشنز پر کارروائی کی گئی ہے، جس سے سروس ڈیلیوری میں بہتری آئی ہے اور متعدد اکاؤنٹس اور اسناد کے انتظام کی پیچیدگیوں کو کم کیا گیا ہے۔ ای-ہستاکشر (ای-سائن) سروس شہریوں کو دستاویزات پر ڈیجیٹل دستخط کرنے کے قابل بناتی ہے، جو طبعی دستخطوں کا قانونی طور پر قبول شدہ متبادل فراہم کرتی ہے۔

ایک اور اہم پروجیکٹ، API Setu، حکومت کی اوپن اے پی آئی پالیسی کے نفاذ میں سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے سرکاری نظاموں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ڈیٹا کے تبادلے اور خدمات کی فراہمی ممکن ہوتی ہے۔ 6,000 سے زیادہ اے پی آئی شائع کیے گئے ہیں، جو 312.01 کروڑ سے زیادہ لین دین کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

سرکاری کام کاج میں انقلابی بدلاؤ

پیپر لیس گورننس کے حکومت کے وژن کے مطابق، DigiLocker دستاویزات کے اجرا اور تصدیق کے لیے ایک انقلابی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ 37 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ صارفین کے ساتھ، DigiLocker نے شہریوں کے اپنے دستاویزات تک رسائی اور تصدیق کرنے کے طریقے کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس سروس کی توسیع، Entity Locker کو ڈیجیٹل دستاویزات کو ذخیرہ کرنے، شیئر کرنے اور تصدیق کرنے کے لیے محفوظ کلاؤڈ بیسڈ پلیٹ فارم فراہم کرکے تنظیموں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے ڈیجیٹل دستاویز کے انتظام کو مزید اپنانے کو فروغ دیا جائے گا۔

CollabFiles سرکاری اہلکاروں کے لیے دفتری دستاویزات جیسے کہ اسپریڈ شیٹس اور ٹیکسٹ فائلیں بنانے، ان کا نظم کرنے اور ان کا اشتراک کرنے کا ایک مرکزی پلیٹ فارم ہے۔ یہ ای-آفس اور این آئی سی ای میل جیسے پلیٹ فارموں کے ساتھ ضم ہوتا ہے اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ ای میل آئی ڈیز کے ذریعے محفوظ رسائی کو یقینی بناتا ہے، اور دستاویز کے اشتراک کے ریکارڈ کو برقرار رکھتا ہے۔ GovDrive ایک کلاؤڈ پر مبنی پلیٹ فارم ہے جو حکومت ہند کے اہلکاروں کے لیے بطور سروس اسٹوریج پیش کرتا ہے۔ یہ تمام آلات پر دستاویزات کی محفوظ اسٹوریج، شیئرنگ، سنکرونائزیشن، اور انتظام کو اہل بناتا ہے، جس سے حکام کو GovDrive ایپلیکیشن کے ذریعے فائلوں اور فولڈرز کو آن لائن اسٹور، رسائی، ان میں ترمیم یا حذف کرنے کی اجازت ملتی ہے۔

گورنمنٹ انٹرانیٹ پلیٹ فارم سرکاری اہلکاروں کے لیے ایک جدید، محفوظ پورٹل ہے، جو Parichay کے ذریعے سنگل سائن آن (SSO) کے ساتھ ورک فلو کے انتظام کو ہموار کرتا ہے۔ یہ ای میل، ای آفس، اور منسٹری پرفارمنس ڈیش بورڈ جیسی ایپلی کیشنوں تک رسائی فراہم کرتا ہے جبکہ مؤثر کیلنڈر مینجمنٹ، ٹاسک اسائنمنٹ، ایونٹ پلاننگ، اور محفوظ دستاویز شیئرنگ کو فعال کرتا ہے۔

نتیجہ

ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں ہندوستان کا تبدیلی کا سفر جدت، شمولیت اور کارکردگی کے تئیں اس کی وابستگی کو واضح کرتا ہے۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ، AI جیسی جدید ٹیکنالوجیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور آدھار، یو پی آئی اور DigiLocker جیسے اقدامات کے ذریعے، ہندوستان ڈیجیٹل کو اپنانے میں ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ حکومتی پلیٹ فارموں اور شہریوں کی ہمہ گیر مصروفیت کی مشترکہ کوششیں، ڈیجیٹل مستقبل کی راہ ہموار کر رہی ہیں جو ہر شہری کو با اختیار بناتی ہے، سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دیتی ہے، اور حکمرانی کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ ڈیجیٹل انقلاب نہ صرف ہندوستان کی گھریلو صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے بلکہ ملک کو عالمی جنوب کے لیے قابل توسیع ڈیجیٹل حل فراہم کرنے میں بھی پیش پیش ہے۔ جس طرح ہندوستان اس رفتار کو آگے بڑھا رہا ہے، وہ حکمرانی، عوامی خدمات کی فراہمی، اور اقتصادی ترقی کے امکانات کو از سر نو متعین کرنے کے لیے تیار ہے۔

حوالے

https://www.digitalindia.gov.in/digital-infrastructure/

پی ڈی ایف دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

*****

ش ح۔ ف ش ع

U: 3637


(Release ID: 2082183) Visitor Counter : 45