قانون اور انصاف کی وزارت
محکمہ انصاف (ڈی او جے) کی وزارت قانون و انصاف نے مفت قانونی مدد میں اضافہ کرنے اور انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات/منصوبے شروع کیے ہیں اور اسکیم تیار کی ہے
Posted On:
06 DEC 2024 3:40PM by PIB Delhi
محکمہ انصاف (ڈی او جے) کی وزارت قانون و انصاف نے مفت قانونی مدد میں اضافہ کرنے اور شہریوں کی انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات/منصوبے شروع کیے ہیں جس کا مقصد ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 39 اے کے تحت بیان کردہ ذمہ داری کو پورا کرنا ہے ۔
2021 میں ،‘‘ بھارت میں انصاف تک جامع رسائی کے لیے اختراعی حل ڈیزائن کرنا’’ (دیشا) کے عنوان سے ایک جامع ، پورے ہندوستان کی اسکیم پانچ سال (2021-2026) کی مدت کے لیے شروع کی گئی تھی جس کی کل لاگت 250 کروڑ روپے تھی۔ دیشا اسکیم کا مقصد ٹیلی لا ، نیائے بندھو ( رضاکارانہ قانونی خدمات) اور قانونی خواندگی اور قانونی بیداری پروگرام کی اسکیم کے ذریعے قانونی خدمات کی آسان ، قابل رسائی ،کم خرچ اور شہریوں پر مرکوز فراہمی کو یقینی بنانا ہے ۔ 30 نومبر 2024 تک ، ٹیلی لا سروس 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 785 اضلاع میں 2.5 لاکھ گرام پنچایتوں میں دستیاب کرائی گئی ہے اور اس نے 1,03,06,149 مستفیدین کو قانونی چارہ جوئی سے قبل مشورے فراہم کیے ہیں ۔ نیائے بندھو (رضا کارانہ قانونی خدمات) نیائےبندھو ایپلی کیشن (اینڈرائڈ/آئی او ایس پر دستیاب) کے ذریعے دلچسپی رکھنے والے رضاکار ایڈوکیٹس اور رجسٹرڈ مستفیدین کے درمیان رابطے کو ہموار رابطے بناتا ہے جو مستفدین کو قانونی خدمات سے متعلق اتھارٹی ایکٹ 1987 کی شق 12 کے تحت مفت قانونی مدد کا حقدار بناتا ہے ۔ 30 نومبر 2024 تک نیا ئےبندھو پروگرام کے تحت 8614 رضاکار ایڈوکیٹس رجسٹرڈ ہیں ۔ قانونی خواندگی اور قانونی بیداری پروگرام کے ذریعے ریاست اور ضلع اور مقامی سطح پر تقریباً 86 لاکھ مستفیدین کو مختلف حقوق ، فرائض اور استحقاق کے بارے میں آگاہ اور حساس بنایا گیا ہے ۔
مزید برآں ، ملک کی ضلعی/ماتحت عدالتوں کے آئی سی ٹی کو فعال بنانے کے لیے ایک قومی ای گورننس پروجیکٹ ، ای کورٹس مشن کی طرز پرپروجیکٹ ، عدالتی عمل کو تیز کرکے اور کیس کی صورتحال ، احکامات/فیصلوں وغیرہ کے بارے میں عدلیہ کے ساتھ ساتھ مدعیوں ، وکلاء اور دیگر فریقوں کے لیے آن لائن اور شفاف طریقے سے معلومات فراہم کرکے مقدمات کے تیزی سے نمٹائے جانے کو آسان بنانے کے مقصد سے شروع کیا گیا تھا ۔ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے میں ، جو 2015 میں شروع ہوا ، پورے بھارت میں مجموعی کورٹ کمپلیکس کا 99.5 فیصد ڈبلیو اے این کنیکٹیویٹی کے ذریعے آپس میں منسلک ہیں اور اس کے علاوہ ، مختلف شہریوں پر مرکوز خدمات کا آغاز کیا گیا ہے ۔ 27.64 کروڑ سے زیادہ احکامات/فیصلوں تک رسائی قومی عدالتی ڈیٹا گرڈ پر(این جے ڈی جی ) دستیاب ہے ۔ اس کے علاوہ ، ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ، ضلعی اور ماتحت عدالتوں اور ہائی کورٹس کے ذریعے 3.38 کروڑ مقدمات اور سپریم کورٹ کے ذریعے 7.54 لاکھ مقدمات کی سماعت کی گئی ہے ۔ 9 ہائی کورٹوں اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے آئینی بنچ میں لائیو اسٹریمنگ شروع کی گئی ہے ۔ ٹریفک جرائم کی سماعت کے لیے 21 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ورچوئل عدالتیں قائم کی گئی ہیں ۔ اضافی خصوصیات میں سی آئی ایس ، این جے ڈی جی ، ججوں کے لیے جسٹ آئی ایس ایپ ، ای فائلنگ ، ادائیگی ، فیصلے اور آرڈر سرچ پورٹل ، این ایس ٹی ای پی ، جسٹس کلاک وغیرہ شامل ہیں ۔
فی الحال ، 7,210 روپے کروڑ روپے کی لاگت سے ای عدالت مرحلہ -3کو منظوری دی گئی ہے ۔ اس مرحلے کا مقصد عدلیہ کے لیے ایک متحد ٹکنالوجی پلیٹ فارم بنانا اور عدالتوں ، مدعیوں اور دیگر متعلقہ فریقین کے درمیان ایک ہموار اور کاغذ کے بغیر انٹرفیس فراہم کرنا ہے ۔ ای عدالت مرحلہ-3 کی اہم خصوصیات میں عدالتی ریکارڈ کی ڈیجیٹل کاری ، گزشتہ ریکارڈ اور زیر التواء مقدمات دونوں شامل ہیں ؛ آسان بازیافت کے لیے جدید ترین اور جدید ترین کلاؤڈ بیس ڈیٹا ریپوزیٹری ،اہم معلومات یا کمپیوٹر کا سامان نہ رکھنے والے شہریوں کو آسان رسائی فراہم کرنے کے لیے ملک بھر کے تمام عدالتی کمپلیکسوں کو ای سیوا کیندروں سے لیس کرنا ؛ بغیر کاغذ کی عدالتوں کا مقصد عدالتی کارروائیوں کو ڈیجیٹل فارمیٹ کے تحت لانا ہے جس سے بھارتیہ عدلیہ کے نظام میں شفافیت اور جوابداری پیدا ہو اور مقدمات کا تیزی سے ا زالہ کیا جاسکے ۔ آن لائن عدالتوں کا مقصد عدالت میں مدعیوں یا وکلاء کی موجودگی کو ختم کرنا ہے ، اس طرح وقت اور پیسے کی بچت ہوتی ہے ۔ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت اور اس کے ذیلی سیٹ جیسے آپٹیکل کیریکٹر ریکگنیشن (او سی آر) وغیرہ کا استعمال کیس زیر التواء ، مستقبل کی قانونی چارہ جوئی کی پیش گوئی وغیرہ کے لیے ۔ ٹریفک چالان وغیرہ کے فیصلے سے آگے ورچوئل عدالتوں کے دائرہ کار کو بڑھانا ۔
اس کے علاوہ ، حکومت نے قانونی خدمات کی اتھارٹیز (ایل ایس اے) ایکٹ ، 1987 کے تحت قانونی خد مات کی قومی اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) قائم کی ہے جس کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقوں کو مفت اور درست قانونی خدمات فراہم کرنا ہے جیسا کہ ایکٹ کی دفعہ 12 میں درج ہے ، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کسی بھی شہری کو معاشی یا دیگر مجبوریوں کی وجہ سے انصاف حاصل کرنے کے مواقع سے محروم نہ کیا جائے ، اور لوک عدالتوں کا انعقاد کیا جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ قانونی نظام کا عمل مساوی مواقع کی بنیاد پر انصاف کو فروغ دیتا ہے ۔ اس مقصد کے لیے ، قانونی خدمات کے ادارے تعلقہ عدالت کی سطح سے لے کر سپریم کورٹ تک قائم کیے گئے ہیں ۔ قانونی خدمات کے حکام کی طرف سے کی جانے والی سرگرمیوں/پروگراموں میں قانونی امداد اور مشورہ ؛ قانونی بیداری پروگرام ؛ قانونی خدمات/بااختیار بنانے کے کیمپ ؛ قانونی خدمات کلینکس ؛ قانونی خواندگی کلبس ؛ لوک عدالتیں اور متاثرین معاوضہ اسکیم کا نفاذ شامل ہیں ۔ قانونی خدمات کی اتھارٹیز کے ذریعے کی جانے والی سرگرمیوں/پروگراموں کی تفصیلات ضمیمہ-اے میں دی گئی ہیں ۔
یہ معلومات قانون اور انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
ضمیمہ-اے
قانونی مدد اور صلاح:
سال
|
افراد کو پینل ایڈووکیٹ فراہم کیے گئے
|
مشورے/مشاورت کے ذریعے مستفید ہونے والے افراد
|
افراد دیگر خدمات کے ذریعے مستفید ہوئے
|
مجموعی تعداد
|
2022-23
|
2,91,410
|
6,39,230
|
2,84,129
|
12,14,769
|
2023-24
|
3,24,914
|
9,47,087
|
2,78,163
|
15,50,164
|
2024-25
(ستمبر24 تک)
|
1,68,380
|
5,05,386
|
86,012
|
7,59,778
|
قانونی بیداری پروگرام:
سال
|
منعقد کیے گئے قانونی بیداری پروگراموں کی تعداد
|
شرکاء کی تعداد
|
2022-23
|
4,90,055
|
6,75,17,665
|
2023-24
|
4,30,306
|
4,49,22,092
|
2024-25
(ستمبر24 تک)
|
1,90,231
|
1,61,35,058
|
قانونی خدمات / بااختیار بنانے کے کیمپس:
سال
|
2021
|
2022
|
2023
|
منظم کیمپوں کی تعداد
|
3502
|
38,541
|
30043
|
تمام کیمپوں میں مستفید ہونے والوں کی تعداد
|
1,40,94,600
|
1,15,10,207
|
1,14,64,230
|
قانونی خدمات کے کلینک:
سال
|
22-2021
|
2022-23
|
زمرے
|
قانونی خدمات کے کلینکس
|
قانونی مدد حاصل کرنے والے افراد کی تعداد
|
قانونی خدمات کے کلینکس
|
قانونی مدد حاصل کرنے والے افراد کی تعداد
|
لاء کالجز/یونیورسٹیز
|
1014
|
5989
|
1093
|
37351
|
دیہات
|
4723
|
727955
|
4134
|
282140
|
کمیونٹی سینٹرز
|
1019
|
141404
|
776
|
88638
|
عدالتیں
|
762
|
54871
|
904
|
116563
|
جیلیں
|
1181
|
218501
|
1177
|
264593
|
جے جے بی /سی ڈبلیو سی آبزرویشن ہومز
|
447
|
15742
|
439
|
29280
|
شمال مشرق کے باشندوں کے لیے
|
75
|
373
|
64
|
1170
|
دیگر
|
3755
|
139529
|
3124
|
194729
|
مجموعی تعداد
|
12976
|
1304364
|
11711
|
1014464
|
سال
|
2023-24
|
25-2024 (ستمبر24 تک)
|
زمرے
|
قانونی خدمات کے کلینکس
|
قانونی مدد حاصل کرنے والے افراد کی تعداد
|
قانونی خدمات کے کلینکس
|
قانونی مدد حاصل کرنے والے افراد کی تعداد
|
لاء کالجز/یونیورسٹیز
|
1034
|
27545
|
944
|
9689
|
دیہات
|
3659
|
234515
|
3771
|
137556
|
کمیونٹی سینٹرز
|
971
|
75114
|
831
|
44351
|
عدالتیں
|
1018
|
141539
|
1081
|
85278
|
جیلیں
|
1215
|
324867
|
1227
|
194229
|
جے جے بی /سی ڈبلیو سی آبزرویشن ہومز
|
479
|
48565
|
520
|
38072
|
شمال مشرق کے باشندوں کے لیے
|
47
|
615
|
49
|
1131
|
دیگر
|
2961
|
183280
|
3568
|
117173
|
مجموعی تعداد
|
11384
|
1036040
|
11991
|
627479
|
لوک عدالتیں:
قومی لوک عدالت
سال
|
مقدمے سے قبل مقدمات کا ازالہ کیا گیا
|
زیر التوا مقدمات نمٹائے گئے
|
نمٹائے گئے مقدمات کی تعداد
|
2021
|
72,06,294
|
55,81,743
|
1,27,88,037
|
2022
|
3،10،15،215
|
1,09,10,795
|
4,19,26,010
|
2023
|
7,10,32,980
|
1,43,09,237
|
8,53,42,217
|
2024(09 نومبر24 تک)
|
6,46,35,285
|
1,26,34,580
|
7,72,69,865
|
ریاستی لوک عدالت
سال
|
تشکیل شدہ بینچوں کی تعداد
|
مقدمہ کی کارروائی سے قبل نمٹائے گئے کیسز
|
زیر التوا کیسز نمٹائے گئے
|
مجموعی کیسز نمٹائے گئے
|
22-2021
|
74,480
|
114278
|
418251
|
532529
|
2022-23
|
62,194
|
94939
|
756370
|
851309
|
2023-24
|
9,865
|
219230
|
987873
|
1207103
|
25-2024(ستمبر24 تک )
|
5,944
|
681938
|
329974
|
1011912
|
مستقل لوک عدالتیں (عوامی افادیت کی خدمات)
سال
|
نمٹائے گئے مقدمات
|
22-2021
|
1,18,136
|
2022-23
|
1,71,138
|
2023-24
|
2,32,763
|
25-2024(ستمبر24 تک)
|
98,776
|
متاثرین کے لیے معاوضہ کی ا سکیموں کا نفاذ:
سال
|
معاوضہ (روپے) میں دیا گیا
|
22-2021
|
2,21,87,47,426
|
2022-23
|
3,47,80,37,352/-
|
2023-24
|
4,02,90,06,736/-
|
25-2024(ستمبر24 تک)
|
2,27,12,83,081/-
|
******
ش ح۔ش ب ۔ ش ب ن
U-NO.3571
(Release ID: 2081550)
|