ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
گِدھوں کی آبادی سے متعلق پارلیمنٹ میں سوالات
Posted On:
05 DEC 2024 11:05PM by PIB Delhi
ہندوستان سے گِدھ کی نو اقسام درج کی گئی ہیں۔ ہندوستان میں مخصوص علاقوں اور رہائش گاہوں میں گدھوں کی آبادی کا اندازہ نہیں لگایا گیا ہے۔ تاہم،ملک کی ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مختلف اوقات میں اپنی متعلقہ ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گِدھوں کی آبادی کا جائزہ لیا ہےجس کے جائزے کی رپورٹ وزارت کی سطح پر جمع نہیں کی گئی ہے۔ وزارت کے پاس دستیاب تفصیلات کے مطابق،تخمینہ کے طورپر ہندوستان میں گدھوں کی آبادی درج ذیل ہے:
گدھوں کی اقسام کے نام
|
تخمینہ کے طورپر آبادی (2017)
|
طویل بل والا گدھ (جپس انڈیکس)
|
26,500
|
دبلا پتلا گدھ (جپس ٹینیوروسٹریس)
|
1000
|
سفید پشت والا گدھ (جپس بنگالینس)
|
6000
|
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور مرکزی چڑیا گھر اتھارٹی نے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کرگدھوں کی اقسام کی بحالی کے پروگرام کے تحت گدھ کی افزائش کے مراکز قائم کیے ہیں۔ یہ سہولیات انتہائی خطرے سے دوچار گدھ جیسے کہ طویل بل والاگدھ،سفید پشت والا گدھ، اوردبلاپتلاگدھ کی نسلوں کی افزائش کے لیے وقف ہیں۔ گدھوں کی افزائش نسل کے سلسلے میں قابل ذکر مراکز میں ہریانہ میں پنجور وولچر بریڈنگ سنٹر، مغربی بنگال میں راجا بھٹکھوا وولچر کنزرویشن بریڈنگ سنٹر وغیرہ شامل ہیں، جہاں گدھوں کوبندشوں میں پالا جاتا ہے اور بعد ازاں انہیں قدرتی رہائش گاہوں میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔
اگست 2006 میں، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے ویٹرنری ڈیکلو فیناک کے استعمال، فروخت اور تیاری پر پابندی لگا دی تھی۔ حکومت ہند نے مویشیوں کے علاج میں اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ڈیکلوفینیک دوا کی شیشی کا سائز 3 ملی لیٹر تک محدود کر دیا ہے۔ ڈیکلوفینیک کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:
- حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن نمبر جی ایس آر558(ای) بتاریخ17 جولائی2015 کے ذریعے ڈیکلوفینیک کی کثیر خوراک والی شیشی کو انسانی استعمال کے لیے واحد خوراک تک محدود کر دیا ہے۔
- ویٹرنری استعمال کے لیے متبادل دوا - میلوکسی کیم اور ٹولفینامک ایسڈ جو گدھوں کے لیے محفوظ پایا جاتا ہے اب پورے ملک میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔
- تجویز کردہ نسخے کے بغیر ویٹرنری غیر سٹیرایڈیل اینٹی سوزش والی دوائیوں کی اوور کاؤنٹر فروخت ممنوع ہے؛ ویٹرنری استعمال کے لیے ڈیکلو فیناک ادویات کی فروخت کی جانچ کے لیے فارمیسی سروے؛ ٹارگٹڈ ایڈوکیسی اور بیداری کے پروگرام وغیرہ بھی انجام دیئے جاتے ہیں۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی ۔
********
( ش ح ۔ م م ع ۔ م ا )
UNO: 3553
(Release ID: 2081424)
Visitor Counter : 13