ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال:- عالمی تمازت میں اضافہ
Posted On:
05 DEC 2024 10:58PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی پر بین حکومتی پینل (اے آر 6) کی چھٹی تشخیصی رپورٹ میں ‘ماحولیاتی تبدیلیوں کی تخفیف’ پر ورکنگ گروپ III کی مدد سے یہ نتیجہ اخذ کیاجاتا ہے کہ اس صدی کے دوران عالمی اوسط درجہ حرارت میں اضافہ 1.5 ڈگری سیلسیس (50 فیصد) تک محدود ہونا چاہئے۔یہ نتائج اکتوبر 2024 میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کے سکریٹریٹ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتائے گئے ہیں۔ مزید برآں، یو این ایف سی سی سی رپورٹ میں 2019 کے مقابلے میں زمین کے استعمال میں تبدیلی اور جنگلات کے بغیر 2030 میں کل عالمی جی ایچ جی کے اخراج کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس میں پیرس معاہدے کے فریقین کے تازہ ترین قومی متعین کنٹریبیوشنز (این ڈی سیز) کے مکمل نفاذ پر غور کرتے ہوئے اس میں تقریباً 2.6 فیصد کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ .
باکو، آذربائیجان میں 11 سے 22 نومبر 2024 تک یو این ایف سی سی سی کی فریقین کی کانفرنس (سی او پی 29) کے 29ویں اجلاس میں ایک بین وزارتی وفد نے ہندوستان کی نمائندگی کی۔ کوپ 29کے نتائج یو این ایف سی سی سی، اس کے کیوٹو پروٹوکول اور پیرس معاہدے کے تحت ایجنڈا آئٹمز پر مختلف فیصلوں کی شکل میں ہیں۔ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے نئے اور اضافی مالی وسائل کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی یو این ایف سی سی سی اور اس کے پیرس معاہدے کے تحت ترقی یافتہ ممالک کے وعدوں اور ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ پروگرام آف ایکشن فار مٹیگیشن پر، فریقین نے تسلیم کیا کہ فریقین ترقی کے مختلف مراحل پر ہیں، ان کی صلاحیتیں اور قومی حالات مختلف ہیں، اور یہ کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس یہ حق ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعاون میں اضافہ ضروری ہے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
(Release ID: 2081401)
Visitor Counter : 23