شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
صنعتوں کے سالانہ سروے 2022-23پر ڈیٹا یوزر کانفرنس نئی دلی میں پرواسی بھارتیہ کیندر کے سشما سوراج بھون میں منعقد ہوئی
Posted On:
05 DEC 2024 6:21PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) نے آج نئی دلی میں پرواسی بھارتیہ کیندر کے سشما سوراج بھون میں صنعتوں کے سالانہ سروے (اے ایس آئی) 23-2022 پر ڈیٹا یوزر کانفرنس کی میزبانی کی۔اس ایک روزہ تقریب میں تقریباً 300 شرکاء نے حصہ لیا، جس میں مختلف شراکت دار، پالیسی ساز، محققین، ماہرین تعلیم، صنعت کے رہنما اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شامل تھے۔
افتتاحی سیشن کا آغاز محترمہ گیتا سنگھ راٹھور، ڈائرکٹر جنرل، نیشنل سیمپل سروے کے استقبالیہ خطاب سے ہوا، جس میں این ایس او کے ذریعے صنعتوں، خاص طور پر اے ایس آئی، کے لیے اسٹریٹجک منصوبہ بندی، معیار کاری (بینچ مارکنگ) اور اختراع کے لیے تیار کردہ مختلف سروے کے اعداد و شمار پر روشنی ڈالی گئی۔انہوں نے مختلف سطح کے تخمینے، تکنیکی مداخلتوں اور تعدد میں اضافہ کرنے کے لیے ایم او ایس پی آئی کے نئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ تازہ ترین اے ایس آئی 23-2022 کے نتائج پر کچھ جھلکیاں بھی پیش کی گئیں۔ اس کے بعد، جناب سوربھ گرگ، سکریٹری نے اپنے ابتدائی کلمات میں وزارت کے‘‘ڈیٹا برائے فیصلہ سازی’’ کے فلسفے کو وسعت دی۔ انہوں نے این ایس او سروے کے وسیع دائرہ کار پر زور دیا، این ایس او کی طرف سے کئے گئے نئے اقدامات اور نجی شعبے کی حکمت عملیوں کی تشکیل اور مختلف شعبوں میں اقتصادی بصیرت کو آگے بڑھانے میں این ایس او کے مختلف سروے کی اہمیت پر زور دیا۔ سکریٹری ایم او ایس پی آئی نے اقتصادی ترقی اور قومی ترقی کے لئے ایک طاقتور آلہ کے طور پر ڈیٹا کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اے ایس آئی ڈیٹا کاروباروں اور صنعتوں کو صنعتوں کی خصوصیات، لاگت کے ڈھانچے، مزدوروں کی دستیابی اور اجرتوں کے بارے میں بصیرت پیش کرتے ہوئے سرمایہ کاری اور پیداوار کے درست فیصلے کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مزید برآں، اے ایس آئی ڈیٹا صنعتوں کو صنعتی اوسط کے مقابلے میں اپنی کارکردگی کو ٹریک کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس سے ترقی کی صلاحیت کی شناخت میں مدد ملتی ہے اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے پالیسی اقدامات کی رہنمائی ہوتی ہے۔
کانفرنس کا ایک اہم لمحہ عزت مآب وزیر مملکت (آئی سی) راؤ اندرجیت سنگھ کے ذریعہ قومی نمونہ سروے کی 75 ویں سالگرہ کے لوگو کی نقاب کشائی تھی۔ یہ ایکٹ اعداد و شمار کی بہتری کے لیے تنظیم کی مستقل وابستگی کی علامت ہے۔ اپنے افتتاحی خطاب میں، وزیر موصوف نے نیشنل سیمپل سروے کی 75 سالہ وراثت کی تعریف کی اور جدید طرز حکمرانی اور پالیسی سازی کی بنیاد کے طور پر ڈیٹا کی اہمیت کو بیان کیا۔ انہوں نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کو سمجھنے اور آگے بڑھانے میں شماریاتی معلومات کے اہم کردار پر زور دیا۔ افتتاحی سیشن کا اختتام اے ڈی جی جناب کشور کمار کے شکریہ کے ساتھ ہوا، جنہوں نے کانفرنس کی کامیابی میں ان کے تعاون کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
تکنیکی سیشن کا آغاز جناب سدیپت بھٹاچاریہ، ڈی ڈی جی (ای این ایس ڈی) کی جانب سے سروے کے آلات، کلیدی نتائج اور اے ایس آئی کے یونٹ سطح کے ڈیٹا پر پریزنٹیشن کے ساتھ ہوا۔ اس تقریب کی ایک اور خاص بات پروفیسر دیبیندو میتی، دہلی اسکول آف اکنامکس کا ایک خصوصی سیشن تھا، جس نے اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور پالیسی سازی کے لیے اے ایس آئی ڈیٹا کے عملی استعمال کا مظاہرہ کیا۔ تکنیکی سیشن کا اختتام جی ڈی پی کے حساب کے لیے صنعتی ڈیٹا کے استعمال پر جناب راجیو کمار، ڈی ڈی جی (این اے ڈی) کی پیشکش کے ساتھ ہوا۔
‘‘کارپوریٹ منصوبہ بندی اور تحقیق کے لیے اے ایس آئی ڈیٹا کا فائدہ اٹھانا’’پر پینل بحث نے کارپوریٹ اور تعلیمی شعبوں میں اے ایس آئی بصیرت کے عملی اطلاق پر دلچسپ مکالمہ کیا۔
کانفرنس نے بامعنی بات چیت، سوال و جواب کے سیشنز اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان نیٹ ورکنگ کے مواقع کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جس سے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لیے اے ایس آئی ڈیٹا کو استعمال کرنے کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کو فروغ دیا گیا۔ ایونٹ کو یوٹیوب پر لائیو اسٹریم کیا گیا اور اس کی رسائی وسیع تر سامعین تک ہوئی اور اسے 1800 شرکاء نے دیکھا۔
ایم او ایس پی آئی ابھرتی ہوئی پالیسی اور تحقیقی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اے ایس آئی ڈیٹا کی رسائی اور اطلاق کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزارت اس تقریب کی کامیابی میں ان کے تعاون کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ مزید، این ایس ایس سروے کے بارے میں کوئی بھی تجاویز/سوالات/وضاحت nssocpd.coord@mospi.gov.in پر بھیجی جا سکتی ہے۔
مزید تفصیلات اور اے ایس آئی 23-2022 کے نتائج تک رسائی کے لیے، ایم او ایس پی آئی کی ویب سائٹ ملاحظہ کریں: www.mospi.gov.in
***
ش ح۔ ک ا۔ م ش
(Release ID: 2081388)
Visitor Counter : 23