خلا ء کا محکمہ
پارلیمنٹ سوال: چندریان
Posted On:
05 DEC 2024 6:14PM by PIB Delhi
ستارہ والے سوال 120کے جواب میں ایوان بالا- راجیہ سبھا کی میز پر رکھا گیا بیان۔ چندر یان کے سلسلہ میں مسٹر ایرانا کدادی نے جمعرات 05 دسمبر 2024 کو حوالے سے متعلق وزیر سے جواب کے لیے پوچھا۔
اسرو نے تین چندریان مشن کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا ہے اور چندریان -3 مشن چاند پر کامیاب، محفوظ اور سافٹ لینڈنگ کے نتیجے میں ہوا۔
2040 تک چاند پر اترنے کے ہندوستانی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے چندریان مشن کی ایک سیریز کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس سمت میں حکومت ہند نے چندریان-4 مشن کو منظوری دی ہے، جو چاند پر اترنے اور بحفاظت زمین پر واپس آنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا، جس میں نمونے جمع کرنے کی ٹیکنالوجی بھی شامل ہے۔ چندریان-5/لوپیکس- ایل یو پی ای ایکس مشن کا منصوبہ ایک اعلیٰ صلاحیت والے لینڈر کا مظاہرہ کرنے کے لیے بنایا جا رہا ہے، جومستقبل کے لینڈنگ جس میں انسانی لینڈنگ مشن کے لیے ایک اہم عنصرہے۔
معیاری کاری، مقامی کاری، جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال اور کثیر فعالیت کے انضمام کے ذریعے مشن کی لاگت کی تاثیر کے لیے مسلسل کوششیں کی جاتی ہیں۔
اگرچہ بین الاقوامی خلائی تنظیموں نے چندریان -3 کی کامیابی پر ہندوستان کو مبارکباد دی ہےلیکن ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مستقبل میں خلائی تعاون کے لیے کوئی خاص درخواست نہیں کی گئی۔
حکومت ہند نے جون 2020 میں خلائی شعبے میں اصلاحات کا اعلان کیا ہے تاکہ نجی کھلاڑیوں کو ہندوستانی خلائی معیشت کو نمایاں سطح تک بڑھانے کے لیے آخر سے آخر تک خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ انڈین اسپیس پالیسی-2023 اپریل 2023 میں خلائی اصلاحات کے ویژن کو نافذ کرنے کے لیے ایک جامع اور متحرک فریم ورک کے طور پر جاری کیا گیا تھا۔ یہ خلائی معیشت کی ویلیو چین میں غیر سرکاری اداروں (این جی ای) کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے تاکہ ایک مضبوط، اختراعی اور مسابقتی خلائی ماحولیاتی نظام کو فروغ دیا جا سکے جس کا مقصد عالمی خلائی معیشت میں ہندوستان کا بڑا حصہ ہے۔ یہ این جی ای ایس کو عوامی فنڈز کے ذریعے بنائے گئے بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرنے کے قابل بھی بناتا ہے۔ مزید برآں، خلائی شعبے کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسی میں ترمیم کی گئی، جس سے مختلف خلائی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر زیادہ حدیں لگائی گئیں۔
2021 تک، 15 خلائی جہاز مشن (2 مواصلات، 9 زمین کا مشاہدہ، 1 نیویگیشن اور 3 خلاباز)، 17 لانچ وہیکل مشن (8 پی ایس ایل وی، 3 جی ایس ایل وی، 3 ایل وی ایم3 اور 3 ایس ایس ایل وی) اور 5 ٹیکنالوجی ڈیمواسٹریٹر کامیابی سے مکمل کر چکے ہیں۔ اہم کامیابیاں ضمیمہ 1 میں دی گئی ہیں۔
اسرو کی طرف سے خلا میں بھیجے جانے والے قابل ذکر سیٹلائٹس میں آریہ بھٹ،آدتیہ- ایل1، ایکسپوسیٹ ، چندریان سیریز، منگل یان،ایسٹرو سیٹ جیسے خلائی سائنس مشن شامل ہیں۔ اسرو نے مقامی سیٹلائٹ پر مبنی نیویگیشن سسٹم یعنی آئی آر این این ایس ایس/ این اے وی آئی سی اے سیریز کے سیٹلائٹس کو بھی کامیابی کے ساتھ تعینات کیا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف زمینی مشاہداتی سیٹلائٹس جیسے ریسورس سیٹ سیریز اور کارٹو سیٹ سیریز بھی لانچ کی گئیں۔ کمیونیکیشن سیٹلائٹ کے حصے میں قابل ذکر لانچوں میں انسیٹ اور جی سیٹ سیریز جیسے انسیٹ-4سی، جی سیٹ-7اے، جی سیٹ -11،جی سیٹ-29، جی سیٹ- 9وغیرہ شامل ہیں۔
2021 سے اسرو کی اہم کامیابیاں
پی ایس ایل وی سی- 52فروری 2022 میں، ای او ایس-04 سیٹلائٹ ( آر آئی سیٹ-1اے) کے ساتھ ساتھ دو چھوٹے سیٹلائٹس کے ساتھ لانچ کیا گیا – ایک اسٹوڈنٹ سیٹلائٹ ( آئی این ایس پی آئی آر ای سیٹ-1) انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی آئی ایس ٹی) اور ایک ٹیکنالوجی ڈیمواسٹریٹر سیٹلائٹ۔ اسرو کا (آئی این ایس پی آئی آر ای سیٹ-1) کامیابی سے لانچ کیا گیا جو کہ انڈیا-بھوٹان مشترکہ سیٹلائٹ ( ائی این ایس – 2 بی) کا پیش خیمہ ہے۔
'اسرو سسٹم فار سیف اینڈ سسٹین ایبل آپریشنز مینجمنٹ (آئی ایس او ایم40) جولائی-2022 میں قوم کے لیے وقف کیا گیا تھا۔
خود انحصاری کی مثال پیش کرتے ہوئے اور عالمی تجارتی لانچ سروسز مارکیٹ میں ہندوستان کی مسابقتی برتری کو بڑھاتے ہوئےایل وی ایم 3 ایم 2/ ون ویب انڈیا-1 اور ایل وی ایم 3 ایم 3/ ون ویب انڈیا-2مشن بالترتیب اکتوبر 2022 اور مارچ 2023 میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئے۔
پی ایس ایل وی سی-54 نے نومبر 2022 میں بھارت-بھوٹان(انسیٹ -2بی) سمیت آٹھ نینو سیٹلائٹس کے ساتھ ای او ایس-06 سیٹلائٹ ( اوشین سیٹ- 3) کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا۔
ایس ایس ایل وی-ڈی2 کا پہلا کامیاب مشن فروری 2023 میں تین سیٹلائٹس کو اہم مدار میں رکھ کر مکمل کیا گیا تھا۔
2023-24 کے دوران چتردرگا، کرناٹک میں ایروناٹیکل ٹسٹ رینج ( اے ٹی آر) میں دوبارہ استعمال کے قابل لانچ وہیکل آٹونومس لینڈنگ کے تجربات (آر ایل وی- ایل ایکس ) کامیابی کے ساتھ تین بار کیے گئے۔
جی ایس ایل وی-ایف-12/ این وی ایس -01 مشن مئی 2023 میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ جی ایس ایل وی نے این وی ایس- 01 نیویگیشن سیٹلائٹ لانچ کیا، جو دوسری نسل کے نیویگیشن سیٹلائٹ میں سے پہلا ہے۔
چندریان -3: ایل وی ایم 3ایم 4 نے 14 جولائی 2023 کو کامیابی کے ساتھ چندریان -3 خلائی جہاز لانچ کیا۔ 'شیو شکتی' پوائنٹ (اسٹیشن شیو شکتی) پر وکرم لینڈر کی محفوظ اور سافٹ لینڈنگ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئی اور 23 اگست 2023 کو چاند کی سطح پر پرگیان روور کی تعیناتی ہوئی۔
آدتیہ – ایل 1 ستمبر 2023 میں پی ایس ایل وی- سی 57 کا استعمال کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا تھا۔ خلائی جہاز کو 6 جنوری 2024 کو سن ارتھ لیگرینگین پوائنٹ یعنی ہالو- آربٹ انسرشن- ایچ او آئی پر کامیابی کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا۔
ایکسپو سیٹ / پی ایس ایل وی – سی58 مشن جنوری 2024 میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔
جی ایس ایل وی ایف 14/ انسیٹ -3ڈی ایس 3 مشن (مکمل طور پر وزارت ارتھ سائنسز کی طرف سے فنڈڈ) فروری 2024 میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔
اے ٹی وی –ڈی 03/ ڈی ایف ایس کی دوسری تجرباتی پرواز جولائی 2024 میں کامیابی کے ساتھ مکمل ہو جائے گی تاکہ ہوا میں سانس لینے کی پروپلشن ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کیا جا سکے۔
ایس ایس ایل وی کی تیسری ترقیاتی پرواز کامیاب رہی۔ ایس ایس ایل وی –ڈی3 اگست 2024 میں ای او ایس -08 کو مدار میں رکھا گیا۔
جی سیٹ-این 2 نومبر 2024 میں کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا۔
یہ معلومات ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹکنالوجی (آزادانہ چارج)، زمینی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن آج لوک سبھا میں ایک تحریری بیان میں جواب دیا۔
*****
ش ح۔ ظ ا
UR No.3531
(Release ID: 2081324)
Visitor Counter : 20