محنت اور روزگار کی وزارت
ملازمت سے متعلق اشارے مثبت ترقی کی عکاسی کرتے ہیں؛ کام کرنے والے افراد کی آبادی کا تناسب 58.2 فیصد تک بڑھ گیا، بے روزگاری کی شرح 3.2 فیصد تک کم ہوئی
گزشتہ 7 سال میں مجموعی طور پر 7 کروڑ سے زائد افراد ای پی ایف او سے جڑے ہیں
اے ایس یو ایس ای کے مطابق،ورکروں کی تعداد 22–2021 میں 9.79 کروڑ سے بڑھ کر 23-2022 میں 10.96 کروڑ ہو گئی ہے
کے ایل ای ایم ایس کے مطابق، 15 – 2014 سے 24 - 2023 کے درمیان ملازمت میں 17.18 کروڑ کا اضافہ ہوا
Posted On:
05 DEC 2024 5:46PM by PIB Delhi
ملازمت اور بے روزگاری کے اعداد و شمار وقفے وقفے سے ہونے والے سالانہ لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس ) کے ذریعے جمع کیے جاتے ہیں، جو اعداد و شمار اور پروگراموں پر عمل درآمد کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کی جانب سے سال 18- 2017 سے ہر سال جولائی سے جون کے دوران کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین وقفے وقفے سے ہونے والے سالانہ لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس ) رپورٹس کے مطابق، گزشتہ 7 برسوں بشمول کووڈ کے دوران کام کرنے والے افراد کی آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) جو ملازمت کی شرح کی نشاندہی کرتا ہے، 18 – 2017 میں 46.8 فیصد سے بڑھ کر 24 - 2023 میں 58.2 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ اسی عرصے کے دوران 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے روزگاری کی شرح 6.0 (یو آر) فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد تک آگئی ہے۔ ریاستی سطح پر کام کرنے والے افراد کی آبادی کا تناسب (ڈبلیو پی آر) کے اعداد و شمار وزارت برائے اعداد و شمار اور پروگراموں پر عمل درآمد کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں:
https://www.mospi.gov.in/sites/default/files/publication_reports/AnnualReport_پی ایل ایف ایس 2023-24L2.pdf
غیر منظم شعبے کے کاروباری اداروں کے سالانہ سروے (اے ایس یو ایس ای) غیر زرعی مینوفیکچرنگ، تجارت اور دیگر خدمات کے شعبے میں غیر مربوط کاروباری اداروں کی مختلف اقتصادی اور آپریشنل خصوصیات کو شمار کرتا ہے۔
اے ایس یو ایس ای رپورٹس کے مطابق ورکروں کی تخمینہ شدہ تعداد 22 - 2021 میں 9.79 کروڑ سے بڑھ کر 23 – 2022 میں 10.96 کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔
مزید برآں ستمبر 2017 سے ستمبر 2024 کے دوران مجموعی طور پر 7 کروڑ سے زیادہ ورکرس ملازمین پروویڈنٹ فنڈ تنظیم (ای پی ایف او) سے جڑے ہیں، جو ملازمت کے شعبے میں رسمی کاری کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ذریعے شائع کردہ ڈیٹا بیس کے ایل ای ایم ایس، کے : سرمایہ، ایل : مزدور، ای : توانائی، ایم : مواد اور ایس: خدمات؛ ملک بھر میں ملازمت کے تخمینے فراہم کرتا ہے۔ تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، 24-2023 میں ملک میں ملازمت کی تعداد 64.33 کروڑ تک پہنچ گئی، جو 15 - 2014 میں 47.15 کروڑ تھی۔ 15 - 2014 سے 24 – 2023 کے دوران ملازمت میں کل اضافہ تقریباً 17.18 کروڑ رہا۔
ملازمت کے مواقع پیدا کرنا اور ملازمت کی قابلیت کو بہتر بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اسی کے مطابق، حکومت ہند نے ملک میں ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔
بھارت کی مختلف وزارتیں / محکمے جیسے بہت جھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی وزارت، وزارت دیہی ترقیاٹ، وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور، وزارت خزانہ، وزارت ٹیکسٹائل اور وزارت الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی مختلف ملازمت پیدا کرنے والے منصوبے اور پروگرام جیسے وزیر اعظم کا روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) ، مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس)، دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا (ڈی ڈی یو – جی کے وائی) ، دیہی خود روزگار اور تربیتی ادارے (آر ایس ای ٹی آئیز) ، دین دیال انتودیہ یوجنا-قومی شہری روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی – این یو ایل ایم) ، اور پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) جیسے پروگرام چلا رہے ہیں۔ یہ منصوبے سرمایہ کاری میں اضافے کے ساتھ ملازمت پیدا کرنے کو فروغ دیتے ہیں۔ حکومت ہند کے زیر عمل مختلف ملازمت پیدا کرنے والے منصوبوں/پروگراموں کی تفصیلات درج ذیل ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہیں:
https://dge.gov.in/dge/schemes_programmes
مزید برآں، بجٹ 25 – 2024 میں حکومت نے وزیر اعظم کا ایک پیکیج متعارف کرایا ہے، جس میں 5 اسکیمیں اور اقدامات شامل ہیں، تاکہ آئندہ 5 سالوں کے دوران 4.1 کروڑ نوجوانوں کے لیے ملازمت، مہارت اور دیگر مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے کا مرکزی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں محنت اور روزگار کی مرکزی وزیر مملکت، محترمہ شوبھا کرندلاجے نے ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔
***
ش ح ۔ م ع ۔ م ت
05.12.2024
U - 3523
(Release ID: 2081288)
Visitor Counter : 19