الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
مالی شمولیت میں سنگ میل: سی ایس سی ای گورننس سروسز اور سی اے آئی ٹی کا آخری میل بااختیار بنانے کے لیے شراکت
تاجر اوردیگر شہری اب سی ایس سی کے وقف کیمپوں کے ذریعے براہ راست فلاحی اسکیموں سے مستفید ہوں گے!
Posted On:
05 DEC 2024 6:02PM by PIB Delhi
وزیرِ اعظم ، جناب نریندر مودی کے عوامی خدمات کی اسکیموں کے ذریعے ہندوستان کے عوام کو بااختیار بنانے کے ویژن کے تحت، سی ایس سی ای-گورننس سروسز انڈیا لمیٹڈ اور کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی )کے درمیان آج ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہوئے۔ یہ تقریب کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا، نئی دہلی میں منعقد کی گئی۔ اس تعاون کا مقصد آخری میل کے مستفیدین کی بڑی تعداد میں شرکت کو یقینی بنانا ہے۔
تاجر اور شہریوں کو بااختیار بنانا
یہ حکمت عملی تجارتی کمیونٹی اور شہریوں کو بھارت بھر میں مختلف سوشل سیکیورٹی اسکیموں میں ان کے اندراج کی سہولت فراہم کر کے انہیں بااختیار بنانے کی کوشش ہے، جن میں شامل ہیں:
- نیشنل پنشن سسٹم ( این پی ایس)
- پردھان منتری شرم یوگی مان دھن یوجنا
- اٹل پنشن یوجنا
- پردھان منتری سویانیدی یوجنا
- ڈیجی پے ساکھی
- پردھان منتری وشوکرمہ یوجنا
اس پہل کے تحت، سی ایس سی ایس پی وی سی اے آئی ٹی کے ساتھ مل کر خصوصی کیمپوں کا انعقاد کرے گا تاکہ تاجروں اور عوام کو براہ راست ان اسکیموں سے جوڑا جا سکے۔ اس کا مقصد لاکھوں افراد کے مالی مستقبل کو محفوظ بنانا اور حکومتی فلاحی پروگراموں تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔
اس موقع پر، سی اے آئی ٹی کے سیکرٹری جنرل اور چاندنی چوک سے ایم پی، جناب پروین کھنڈیلوال نے کہا: "یہ مفاہمت نامہ بھارت کی تجارتی کمیونٹی کو بااختیار بنانے میں ایک انقلابی قدم ہے۔ چھوٹے تاجر ہمیشہ ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی رہے ہیں، لیکن وہ حکومت کی فلاحی اسکیموں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ سی ایس سی اور سی اے آئی ٹی کے درمیان یہ شراکت داری یقینی بناتی ہے کہ یہ ضروری اسکیمیں—پنشن سے لے کر کاروباری مدد تک—ملک کے ہر کونے تک پہنچیں، خاص طور پر جڑواں تاجروں تک۔"
سی اے آئی ٹی کے قومی صدر، جناب بی سی بھارتیہ نے مزید کہا: "سی ایس سی کی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی وسیع رسائی اور سی اے آئی ٹی کے 9 کروڑ سے زیادہ تاجروں کے نیٹ ورک کے ساتھ، یہ اقدام نہ صرف لاکھوں افراد کے مالی مستقبل کو محفوظ بناتا ہے بلکہ ایک مزید شمولیت پذیر اور معاشرتی طور پر بااختیار تجارتی کمیونٹی کو فروغ دیتا ہے۔ یہ شراکت داری حکومت کے مالی شمولیت کے ویژن کی عکاسی کرتی ہے اور خود کفیل بھارت کے قیام میں اہم کردار ادا کرے گی۔"
سی ایس سی ای-گورننس کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او، جناب سنجے رکش نے کہا: "تقریباً 6 لاکھ وی ایل ایز کے ساتھ، سی ایس سی کا 15 سالہ سفر کمیونٹی کی قیادت والے غیر حکومتی خدمات کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ ہمارا مشن دور دراز کے علاقوں میں مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بناتے ہوئے زندگیوں میں تبدیلی لانا ہے۔ یہ مفاہمت نامہ سی ایس سی کے سماجی بااختیاری کو مزید تقویت دیتا ہے۔"
اس تقریب میں سی ایس سی ایس پی وی کے سینئر افسران، سی اے آئی ٹی کے نمائندگان اور دیگر معزز شخصیات نے بھرپور شرکت کی، جو بھارت کی تجارتی کمیونٹی کو ٹیکنالوجی سے چلنے والے اور سماجی اثرات والی اقدامات کے ذریعے مضبوط بنانے کے عزم کا عکاس ہے۔
سی ایس سی ایس پی وی، جو ڈیجیٹل انڈیا مشن کا ایک اہم حصہ ہے، ملک بھر میں تقریباً 6 لاکھ سی ایس سیز کو چلانے والا ادارہ ہے۔ یہ مراکز بھارت کے ڈیجیٹل اور مالی طور پر شمولیتی نظام کا حصہ ہیں، جو حکومتی اسکیموں اور دور دراز کے علاقوں کے درمیان خلا کو پُر کرتے ہیں۔
سی اے آئی ٹی، جو ملک بھر میں 48,000 سے زیادہ تجارتی فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کے ذریعے 9 کروڑ سے زیادہ تاجروں کی نمائندگی کرتا ہے، تجارتی کمیونٹی اور دیگر کاروباری فائدہ اٹھانے والوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے گہری وابستگی رکھتا ہے۔ یہ مفاہمت نامہ سی اے آئی ٹی کے مقصد کے مطابق ہے، جس کا مقصد جامع سوشل اور مالی سیکیورٹی فراہم کرنا ہے، اور ان کے اقتصادی شراکتوں کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
*****
ش ح۔ اس ک۔ ن م
U No.3525
(Release ID: 2081261)
Visitor Counter : 24