کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعت (ایم ایس ایم ایز) ترقی کے لیے لازمی ہیں، صنعتی بستیوں میں کاروبار کو ترقی دینے کے لیے رعایت پر زمین مختص کرنے کے لیے تیار ہیں: جناب پیوش گوئل


پی ایم مودی کا‘’پنچ پران’  بھارت @100 کی طرف ہمارا روڈ میپ ہے: جناب گوئل

ہندوستان کو پائیداری کی پشت پر ایک ترقی یافتہ ملک بننا چاہیے: جناب گوئل

Posted On: 05 DEC 2024 3:10PM by PIB Delhi

حکومت ملک بھر میں تعمیر کیے جانے والے 20 ٹاؤن شپوں میں ایم ایس ایم ایز کے لیے علاقے مختص کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایم ایس ایم ایز بڑی کاروباری کمپنیوں اور صنعتی ترقی کا لازمی حصہ ہیں۔ یہ بات تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر، جناب پُیوِش گوئل نے آج نئی دہلی میں ایسوچم: بھارت @100 سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر نے کہا کہ ایم ایس ایم ایز بڑی صنعتوں کے ایکو سسٹم میں حمایت فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، اور انہوں نے یہ نوٹ کیا کہ وہ ریاستوں سے بات کریں گے تاکہ وہ ایم ایس ایم ایز کو ٹاؤن شپوں اور صنعتی پارکوں میں اپنے کاروبار کو ترقی دینے کے لیے علاقے فراہم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم ایز کو ٹاؤن شپوں میں اپنے کاروبار کو ترقی دینے کے لیے رعایتی نرخوں پر زمین فراہم کی جا سکتی ہے۔

سمٹ کے موضوع "بھارت کی عالمی ترقی میں معاونت" پر بات کرتے ہوئے وزیر نے شرکاء کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 'پانچ پران' کے حوالے سے یاد دلایا - ترقی یافتہ بھارت، نوآبادیاتی ذہنیت کا خاتمہ، اپنے ورثے پر فخر، اتحاد اور سالمیت، اور قوم کے لیے اجتماعی فرض۔ جناب گوئل نے راجیہ سبھا میں کل منظور ہونے والے بائلرز بل 2024 کا تذکرہ کیا، جس کے تحت نوآبادیاتی دور کے ایکٹ کو ختم کیا گیا، اور کہا کہ موجودہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیز تر کارروائی کر رہی ہے کہ کاروبار کرنے میں آسانی ہو، عملوں کو سادہ بنایا جائے، تعمیل کے بوجھ کو کم کیا جائے اور قوانین کو غیر جرم قرار دیا جائے تاکہ ملک کے ایم ایس ایم ایز کی مدد کی جا سکے۔

ملک کے بڑھتے ہوئے صارفین کے رجحانات پر بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ بھارت کو پائیداری کی بنیاد پر ترقی یافتہ ملک بننا ہوگا۔ ہمیں فضلہ کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے، انہوں نے کہا۔ جناب گوئل نے اپنا موقف دہرایا اور کہا کہ ابھرتی ہوئی اور ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی آلودگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ترقی یافتہ ممالک نے اپنی پیداوار کو دوسرے ممالک کو منتقل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاربن کے اخراج کے لیے مینوفیکچرر کو الزام دینے کے بجائے یہ براہ راست صارفیت سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ترقی یافتہ' کے نشان والے ممالک نے اپنی معیشتوں کو صنعتی بنانے کے لیے سو سال سے زیادہ عرصے تک کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس سے سستی توانائی حاصل کی۔ جناب گوئل نے کہا کہ بھارت نے دہائیوں سے قدرت کی قدر کی ہے اور اس نے ترقی یافتہ ممالک سے بہت پہلے ایک دائرہ معیشت کو سمجھا۔

حکومت کی فلاحی اسکیموں جیسے کہ فوڈ سیکیورٹی، پانی، بجلی اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی پر بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ یہ پروگرامز شہریوں کو کسی بھی قسم کے مذہب، ذات یا نسل کے امتیاز کے بغیر فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذات کی مردم شماری اور مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کا مطالبہ اپنی مدت پوری کر چکا ہے۔ بھارت کو ایک عظیم قوم بنانے کی تحریک ہر خدمت فراہم کرنے والے کو اپنے کام کو مزید مؤثر طریقے سے انجام دینے کی ترغیب دینی چاہیے، انہوں نے کہا اور اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو بدعنوانی اور عملوں میں تاخیر کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

حکومت کی طرف سے ہنر کی ترقی کے لیے معاونت فراہم کرنے کی بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ پہلے ہی 2 لاکھ کروڑ روپے کا ایک مختص کیا جا چکا ہے، اور اس اقدام کو پبلک-پرائیویٹ-اکیڈیمیا شراکت داری کے تحت چلایا جانا چاہیے۔ انہوں نے تعلیمی اداروں سے درخواست کی کہ وہ کاروباری قیادت کو نصاب کا حصہ بنائیں۔

جناب گوئل نے اپنے خطاب کے دوران، ایپکس چیمبر کے ارکان سے کہا کہ وہ نوجوانوں میں کاروباری جذبہ پیدا کریں اور انہیں روزگار کی تلاش کے موڈ سے باہر نکالیں۔ آپ کے اہم کاموں میں سے ایک نوجوانوں کو جرات مندانہ فیصلے کرنے کے لیے ترغیب دینا اور خطرات مول لینے کے لیے تیار کرنا ہونا چاہیے، انہوں نے کہا۔

*****

ش ح۔  اس  ک۔ ن م

U No.3493


(Release ID: 2081115) Visitor Counter : 51


Read this release in: English , Hindi , Tamil