خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
شی باکس پورٹل، ایک آن لائن نظام ہے جو ‘کام کی جگہ پر خواتین کی جنسی ہراسانی ایکٹ، 2013’(ایس ایچ ایکٹ) کی مختلف دفعات کے بہتر نفاذ میں مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے
پورٹل کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ رازداری کو برقرار رکھنے کے لئے شکایت کنندہ کی تفصیلات کوآئی سی /ایل سی کے علاوہ سبھی سے مخفی رکھتا ہے
ایکٹ کے تحت انکوائری کے لئے 90 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے
Posted On:
04 DEC 2024 5:31PM by PIB Delhi
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے حال ہی میں شی-باکس پورٹل کا آغاز کیا۔ یہ ایک آن لائن نظام ہے جو‘کام کی جگہ پر خواتین کی جنسی ہراسانی (روک تھام، ممانعت اور ازالہ) ایکٹ، 2013’ (ایس ایچ ایکٹ) کی مختلف دفعات کے بہتر نفاذ میں مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ایکٹ متعلقہ حکومت کو اس کے نفاذ کی نگرانی کرنے اور دائر اور نمٹائے جانے والے مقدمات کی تعداد کے اعداد و شمار کو برقرار رکھنے کا پابند کرتا ہے۔
شی-باکس پورٹل ملک بھر میں مختلف کام کی جگہوں پر تشکیل دی گئی اندرونی کمیٹیوں (آئی سی) اور مقامی کمیٹیوں (ایل سی) سے متعلق معلومات کا عوامی طور پر دستیاب مرکزی ذخیرہ فراہم کرنے کے لیے وزارت کا ایک پہل ہے، چاہے وہ سرکاری شعبے میں ہو یا نجی شعبے میں، اس کے ساتھ ساتھ ایک مکمل مربوط شکایت کی نگرانی کا نظام فراہم کرتا ہے۔ یہ ہر کام کی جگہ کے لیے ایک نوڈل افسر کو نامزد کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے جو شکایات کی حقیقی وقت کی نگرانی کے لیے ڈیٹا/معلومات کی مستقل بنیادوں پر اپ ڈیٹ کو یقینی بنائے۔
پورٹل پرشکایت ، شکایت کنندہ کی جانب سے متاثرہ خاتون یا کوئی اور شخص درج کرا سکتا ہے۔ اگر شکایت درج کرانے والی خود متاثرہ خاتون ہے، تو اسے اپنی بنیادی تفصیلات جیسے کہ اس کے کام کی حیثیت، نام، فون نمبر اور ای میل درج کرکے پورٹل پر لاگ ان کرنا ہوگا۔ اگر شکایت درج کروانے والا کوئی دوسرا شخص ہے، تو اسے اپنا نام، شکایت کنندہ کے ساتھ تعلق اور شکایت کنندہ کی جانب سے کام کی حیثیت، نام، فون نمبر اور ای میل درج کرکے پورٹل پر لاگ ان ہونا چاہیے۔ اس کی ملازمت کی حیثیت پر منحصر ہے کہ شکایت درج کرنے والے شخص کو کام کی جگہ کا آئی سی، ایل سی منتخب کرنا ہوگا جہاں وہ شکایت جمع کروانا چاہتے ہیں۔ اگر متاثرہ خاتون کا آئی سی یا ایل سی پورٹل پر رجسٹرڈ ہے، تو شکایت خود بخود جمع کر دی جائے گی اور متعلقہ آئی سی، ایل سی کو بھیج دی جائے گی۔ اگر اس کے کام کی جگہ کا آئی سی پورٹل پر رجسٹرڈ نہیں ہے، تو پورٹل شکایت کنندہ سے اس کام کی جگہ کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے ایک آن لائن عمل فراہم کرتا ہے اور ریاست کے نوڈل افسر اور ریاست / یوٹی اور متعلقہ ضلع کے ضلع نوڈل افسر کو مطلع کرتا ہے۔ اس آئی سی کی جلد رجسٹریشن کو یقینی بنائیں۔
شی-باکس پورٹل میں مرکز/ریاست/یوٹی کی سطح اور ضلعی سطح پر نوڈل افسروں کے لیے مانیٹرنگ ڈیش بورڈ ہے، تاکہ درج کردہ، نمٹائے گئے اور زیر التواء مقدمات کی تعداد کو دیکھا جا سکے، جن میں مقررہ وقت سے باہر کے مقدمات بھی شامل ہیں۔ اسی طرح کی خصوصیت شکایت کنندہ کے لیے بنائی گئی ہے تاکہ وہ اس کی شکایت کا حال معلوم کر سکے۔ مزید برآں، پورٹل میں کسی خاص وزارت/محکمہ/ریاست/یوٹی/نجی شعبے/ضلع کے آئی سی، ایل سی کے سلسلے میں رپورٹیں تیار کرنے کی سہولت موجود ہے، تاکہ نگراں حکام کی طرف سے بہتر نگرانی کی جا سکے اور مقررہ ٹائم لائنز پر عمل کیا جا سکے۔
شی-باکس پورٹل پر درج کی گئی کوئی بھی شکایت براہ راست متعلقہ کام کی جگہ کے آئی سی یا ضلع کے ایل سی تک پہنچتی ہے۔ پورٹل کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ رازداری کو برقرار رکھنے کے لیے شکایت کنندہ کی تفصیلات کو مخفی رکھتا ہے۔ آئی سی ، ایل سی کے چیئرپرسن کے علاوہ، کوئی دوسرا شخص درج شدہ شکایت کی تفصیلات یا نوعیت کونہیں دیکھ سکتا ہے۔
شی-باکس پورٹل کو ‘کام کی جگہ پر خواتین کی جنسی ہراسانی (روک تھام، ممانعت اور ازالہ) ایکٹ، 2013’ کی دفعات کے مطابق بنایا گیا ہے۔ ایکٹ کے تحت انکوائری کے لیے 90 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
***
ش ح۔ ک ا۔ن م۔
U-3445
(Release ID: 2080774)
Visitor Counter : 18