امور داخلہ کی وزارت
فائر سروسز کی جدید کاری
Posted On:
03 DEC 2024 5:26PM by PIB Delhi
فائر سروس ایک ریاستی موضوع ہے اور اسے آرٹیکل 243(W) کے تحت آئین ہند کے XII شیڈول میں بلدیاتی فنکشن کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔
یہ ریاستی حکومتوں کی اولین ذمے داری ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں گرام پنچایتوں میں فائر اور ایمرجنسی سروسز کو مضبوط بنائیں۔
ریاستوں میں فائر سروسز کی توسیع اور جدید کاری کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، پندرھویں مالیاتی کمیشن نے ریاستی سطح پر فائر سروسز کو مضبوط بنانے کے لیے 5000 کروڑ روپے کی فراہمی کی سفارش کی۔ لہذا، مرکزی حکومت نے 04.07.2023 کو ”ریاستوں میں فائر سروسز کی توسیع اور جدید کاری کی اسکیم“ شروع کی ہے۔ اسکیم کی تفصیل https://www.mha.gov.in/en/commoncontent/policies-guidelines پر دستیاب ہے۔
اسکیم کے تحت، متعلقہ ریاستی حکومتوں کو اپنے متعلقہ ریاستوں کے وسائل سے پروجیکٹوں/ تجاویز کی کل لاگت میں 25 فیصد کا تعاون کرنا ہوگا۔
اسکیم کے تحت، ریاستوں کو اپنی متعلقہ ریاستوں میں فائر سروسز کو مضبوط بنانے کے لیے درج ذیل سرگرمیاں کرنے کی اجازت ہے۔
- نئے فائر اسٹیشنوں کے قیام، ریاستی تربیتی مراکز کو مضبوط بنانے اور فائر فائٹر، رضاکاروں اور کمیونٹی کی آگ سے بچاؤ کے اقدامات، آگاہی پروگرام وغیرہ کے ذریعے فائر سروسز کی توسیع۔ اس سرگرمی کے لیے فنڈ کا 35 فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے، جو کہ 5 فیصد صلاحیت سازی کے لیے ہے۔
- آگ بجھانے کے جدید آلات کی خریداری اور ریاستی ہیڈ کوارٹر اور شہری فائر اسٹیشنوں کو مضبوط بنا کر فائر سروسز کو جدید بنانا۔ خریدے جانے والے سازوسامان میں ہائیڈرولک پلیٹ فارم، ٹرن ٹیبل سیڑھیاں شامل ہیں جیسا کہ ریاستوں کو 4 جولائی 2023 کو اسکیم کے رہنما خطوط کے ساتھ تقسیم کردہ اشارے کی فہرست میں دیا گیا ہے۔ آگ کی خدمات کو جدید بنانے کے لیے فنڈ کا 50 فیصد مختص کیا گیا ہے۔
- iii. کسی بھی ریاست کے مخصوص مطالبے کے لیے بھی انتظام کیا گیا ہے جس کے تحت نہ صرف ریاستیں اپنے متعلقہ جاری پروجیکٹوں کو ٹاپ اپ کرنے کے لیے اپنا مطالبہ اٹھا سکتی ہیں جن میں اضافی مالی امداد کی ضرورت ہوتی ہے، بلکہ انھیں ریاستوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے لچک بھی دی گئی ہے۔ فنڈ کا 15 فیصد ریاست کی مخصوص مانگ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
- iv. اسکیم کے تحت 5000 کروڑ روپے کے کل مختص فنڈ میں سے، 500 کروڑ کی رقم بھی ریاستوں کو ان کی قانونی اور بنیادی ڈھانچے پر مبنی اصلاحات کی بنیاد پر ترغیب دینے کے لیے رکھی گئی ہے۔
اسکیم کے تحت ریاستوں کو مختص کیے گئے فنڈ کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔ آج تک، ذیل میں دی گئی تفصیلات کے مطابق، اسکیم کے تحت مالی امداد کے لیے وزارت داخلہ نے اٹھارہ (18) ریاستوں کی تجاویز کو منظوری دی ہے: -
(روپے کروڑ میں)
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
کُل تقسیم
|
1
|
آندھرا پردیش
|
252.86
|
2
|
منی پور
|
45.00
|
3
|
میگھالیہ
|
44.37
|
4
|
تلنگانہ
|
190.14
|
5
|
اتر پردیش
|
768.67
|
6
|
ہماچل پردیش
|
65.33
|
7
|
پنجاب
|
131.56
|
8
|
سکم
|
32.25
|
9
|
تریپورہ
|
42.36
|
10
|
اتراکھنڈ
|
78.89
|
11
|
آسام
|
107.47
|
12
|
کرناٹک
|
329.90
|
13
|
میزورم
|
40.00
|
14
|
تمل ناڈو
|
373.27
|
15
|
چھتیس گڑھ
|
147.745
|
16
|
ناگالینڈ
|
40.05
|
17
|
اوڈیشہ
|
200.384
|
18
|
مغربی بنگال
|
376.76
|
ضمیمہ-I
ریاستوں میں فائر سروسز کی توسیع اور جدید کاری کے لیے اسکیم کے تحت ریاستوں کو مختص کیے گئے فنڈز کی ریاست وار تفصیلات
(روپے کروڑ میں)
نمبر شمار
|
ریاستوں کی فہرست
|
مرکز کا حصہ
|
ریاست کا حصہ
|
کل تقسیم
|
1
|
آندھرا پردیش
|
189.7
|
63.23
|
252.93
|
2
|
اروناچل پردیش
|
57.57
|
6.39
|
63.96
|
3
|
آسام
|
96.73
|
10.74
|
107.47
|
4
|
بہار
|
255.69
|
85.23
|
340.92
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
110.82
|
36.94
|
147.76
|
6
|
گوا
|
31.63
|
10.54
|
42.17
|
7
|
گجرات
|
254.27
|
84.75
|
339.02
|
8
|
ہریانہ
|
87.48
|
29.16
|
116.64
|
9
|
ہماچل پردیش
|
58.8
|
6.53
|
65.33
|
10
|
جھارکھنڈ
|
111
|
37.00
|
148.00
|
11
|
کرناٹک
|
247.42
|
82.47
|
329.90
|
12
|
کیرالہ
|
122.41
|
40.80
|
163.21
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
298.15
|
99.38
|
397.54
|
14
|
مہاراشٹر
|
461.61
|
153.87
|
615.48
|
15
|
منی پور
|
40.5
|
4.50
|
45.00
|
16
|
میگھالیہ
|
39.94
|
4.43
|
44.37
|
17
|
میزورم
|
36
|
4.00
|
40.00
|
18
|
ناگالینڈ
|
36.05
|
4.00
|
40.05
|
19
|
اوڈیشہ
|
150.83
|
50.27
|
201.10
|
20
|
پنجاب
|
98.67
|
32.89
|
131.56
|
21
|
راجستھان
|
293.73
|
97.91
|
391.64
|
22
|
سکم
|
29.03
|
3.22
|
32.25
|
23
|
تمل ناڈو
|
280
|
93.33
|
373.33
|
24
|
تلنگانہ
|
142.61
|
47.53
|
190.14
|
25
|
تریپورہ
|
38.15
|
4.23
|
42.38
|
26
|
اتر پردیش
|
577.43
|
192.47
|
769.90
|
27
|
اتراکھنڈ
|
71.03
|
7.89
|
78.92
|
28
|
مغربی بنگال
|
282.57
|
94.19
|
376.76
|
|
کُل
|
4499.84
|
1387.99
|
5887.83
|
داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
***
ش ح۔ ف ش ع
U: 3381
(Release ID: 2080425)
Visitor Counter : 17