امور داخلہ کی وزارت
ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت مالی امداد
Posted On:
03 DEC 2024 5:28PM by PIB Delhi
ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق قومی پالیسی کے مطابق، قدرتی آفات کے انتظام کی بنیادی ذمہ داری، جس میں زمینی سطح پر امدادی آلات کی تقسیم شامل ہے، متعلقہ ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ ریاستی حکومتیں قدرتی آفات کے پیش نظر ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (ایس ڈی آر ایف) سے، حکومت ہند کی منظور شدہ اشیاء اور اصولوں کے مطابق، پہلے سے ہی اپنے اختیار میں رکھے ہوئے امدادی اقدامات کرتی ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے اور ضروری لاجسٹک اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق، ’شدید نوعیت‘ کی آفت کی صورت میں اضافی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس میں ایک بین وزارتی مرکزی ٹیم (آئی ایم سی ٹی) کے دورے کی بنیاد پر اسیسمنٹ شامل ہے۔ مزید یہ کہ، ایس ڈی آر ایف / این ڈی آر ایف کے تحت مالی امداد، نوٹیفائیڈ قدرتی آفات کے تناظر میں، راحت کے طور پر دی جاتی ہے نہ کہ نقصان کے معاوضے کے لیے، جیسا کہ ہوا/دعویٰ کیا گیا ہے۔
پچیس نومبر 2024 تک، آسام، آندھرا پردیش، میزورم، کیرالہ، ناگالینڈ، تریپورہ، گجرات، تلنگانہ، مغربی بنگال، بہار، ہماچل پردیش اور اوڈیشہ کے لیے کل 12 آئی ایم سی ٹی تشکیل دیے گئے ہیں۔ یہ امداد 2024-25 کے دوران قدرتی آفات کے سبب وقوعہ پر ہوئے نقصانات کے جائزہ کے بعد دی گئی ہے۔ آئی ایم سی ٹی کی رپورٹ کو ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے رہنما خطوط میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق سمجھا جاتا ہے۔
سیلاب سمیت قدرتی آفات کے موثر انتظام کے لیے مناسب تیاری اور فوری ردعمل کے طریقہ کار کو تیار کرنے کے لیے ملک میں قومی، ریاستی اور ضلعی سطحوں پر اچھی طرح سے ادارہ جاتی میکانزم موجود ہیں۔ وزارت داخلہ متاثرہ ریاستوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مؤثر راحت اور ردعمل کے لیے مدد فراہم کی جا سکے۔ حکومت ہند کی طرف سے فراہم کردہ لاجسٹک سپورٹ میں ضروری وسائل کو متحرک کرنا، ہوائی جہاز/ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں/بی اے یو ٹی ایس کی تعیناتی، مسلح افواج کی ماہر ٹیمیں اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی مطلوبہ ٹیمیں، امدادی سامان اور ضروری اشیاء کی فراہمی شامل ہے، جس میں میڈیکل اسٹورز، اہم انفراسٹرکچر کی بحالی اور مواصلاتی نیٹ ورک سمیت سہولیات اور اس طرح کی دیگر امداد متاثرہ ریاستوں کو صورت حال سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لئے دی جاتی ہے۔ جنوب مغربی مانسون 2024 کے دوران مسلح افواج اور این ڈی آر ایف کی تعیناتی کی تفصیلات ضمیمہ میں ہیں۔
پندرہویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات پر، حکومت ہند نے نیشنل ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (این ڈی ایم ایف) اور متعلقہ ریاستی حکومتوں نے سوائے تلنگانہ کے مٹیگیشن اقدامات کے لئے اسٹیٹ ڈیزاسٹر مٹیگیشن فنڈ (ایس ڈی ایم ایف) قائم کیا ہوا ہے۔ یہ فنڈز خصوصی طور پر ایس ڈی آر ایف/ این ڈی آر ایف کے رہنما خطوط کے تحت آنے والی نوٹیفائیڈ آفات اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ مطلع کردہ ریاستی مخصوص مقامی آفات کے سلسلے میں تخفیفی منصوبوں کے لیے ہیں۔ مرکزی حکومت نے این ڈی ایم ایف کے تحت 13,693 کروڑ روپے اور ایس ڈی ایم ایف کے تحت 32,031 کروڑ روپے سال 2021-22 سے 2025-26 کی مدت کے لیے مختص کئے ہیں۔ ریاستی حکومتیں 14.01.2022 اور 28.02.2022 کو بالترتیب ایس ڈی ایم ایف اور این ڈی ایم ایف کے لیے وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط، جس پر 25 ستمبر 2024 کو نظر ثانی کی گئی تھی، کے مطابق سیلاب سمیت مختلف آفات کے لیے تخفیفی سرگرمیاں شروع کر سکتی ہیں ۔ حکومت ہند نے 14.08.2024 کو این ڈی آر ایف / ایس ڈی آر ایف کے تحت ری کوری اور ری کنسٹرکشن فنڈنگ ونڈو کے قیام و انتظام کے لیے رہنما خطوط تیار کیے ہیں۔ شدید آفت کی صورت میں، ریاستی حکومت کو بحالی اور تعمیر نو کی ضروریات کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے پوسٹ ڈیزاسٹر-نیڈز-اسسمنٹ (پی ڈی این اے) کے انعقاد کے لیے ایک ملٹی سیکٹرل ٹیم تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ ریاستی حکومت پی ڈی این اے رپورٹ کے جائزے کی بنیاد پر این ڈی آر ایف / ایس ڈی آر ایف سے فنڈنگ کے لیے پروجیکٹس/سرگرمیوں کو مرتب کرے گی۔
یہ رہنما خطوط وزارت داخلہ کی ویب سائٹ www.ndmindia.mha.gov.in پر دستیاب ہیں۔
یہ بات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
ضمیمہ (ANNEXURE)
Please attach here PDF link
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 3382
(Release ID: 2080418)
Visitor Counter : 21