وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ماہی گیروں کے لیے قرضے کی اسکیمیں

Posted On: 03 DEC 2024 6:09PM by PIB Delhi

سال 2018-19 میں، حکومت ہند نے مچھلی کاشتکاروں اور ماہی گیروں کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کی سہولت متعارف کرائی تاکہ ان کے کام کرنے کے دوران سرمائے کی ضروریات کو پورا کرنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے 04.02.2019 کو سرکلر کے ذریعے ماہی گیری کے لیے کے سی سی جاری کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ آج تک (08.11.2024) ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کو کل 4,39,493 کے سی سی جاری کیے گئے ہیں جن کی کریڈٹ رقم 2810.00 کروڑ روپے ہے۔ سال 2014-15 سے کے سی سی کریڈٹ/قرض (بشمول ماہی گیری کے شعبے کے لیے کے سی سی) کی طرف کل بجٹ مختص اور تقسیم، جیسا کہ محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند کی طرف سے 2014 سے رپورٹ کیا گیا ہے، ضمیمہ-I میں ہے۔

اس کے علاوہ، مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ، حکومت ہند نے اطلاع دی ہے کہ ماہی گیری کے شعبے کو گزشتہ تین مالی سالوں میں، یعنی 2021-22، 2022-23 اور 2023-24 کے دوران 57864.40 کروڑ روپے کا کل کریڈٹ/قرض فراہم کیا گیا ہے۔ ماہی گیری کے شعبے کے کریڈٹ/ قرض کی گزشتہ 3 سالوں کی ریاست/یو ٹی کے مطابق تفصیلات ضمیمہ-II میں دی گئی ہیں۔ ڈی ایف ایس نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ مالی سال 2021-2022 سے قبل ماہی گیری کے شعبے کے لیے کوئی علیحدہ ڈیٹا حاصل نہیں کیا گیا تھا۔

 

ضمیمہ-I

ماہی گیری کے شعبے کے لیے کے سی سی سمیت مجموعی کے سی سی کے لیے کریڈٹ/ قرض۔

(روپے کروڑ میں)

 

نمبر شمار

سال

مختص بجٹ

فنڈ کی تقسیم

1

2014-15

6000

6000

2

2015-16

13000

13000

3

2016-17

13397.13

13397.13

4

2017-18

15000

13045.72

5

2018-19

15000

11495.67

6

2019-20

18000

16218.75

7

2020-21

21175

17789.72

8

2021-22

19468.31

21476.93

9

2022-23

19500

17997.88

10

2023-24

23000

14251.92

 

ضمیمہ-II

پچھلے تین سالوں سے ماہی گیری کے شعبے کے لیے کے سی سی سمیت، ماہی گیری کے شعبے کے لیے ریاست/ مرکز زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے قرض/ قرض کی تقسیم

(روپے کروڑ میں)

 

نمبر شمار

ریاست/یوٹی کا نام

مالی سال:2021 - 2022

مالی سال: 2022 - 2023

مالی سال: 2023 - 2024

کُل

1

دہلی

4.77

7.32

9.58

21.67

2

ہریانہ

579.67

768.47

849.99

2198.13

3

ہماچل پردیش

93.67

128.10

163.67

385.44

4

جموں و کشمیر

31.05

41.29

73.76

146.10

5

پنجاب

858.61

1314.61

1502.21

3675.43

6

راجستھان

235.00

356.51

586.80

1178.31

7

چندی گڑھ

0.73

1.53

0.82

3.08

8

لداخ

11.17

15.54

19.21

45.92

9

اروناچل پردیش

1.47

2.77

9.58

13.82

10

آسام

80.48

83.56

108.52

272.56

11

منی پور

25.50

30.95

15.12

71.57

12

میگھالیہ

0.86

1.83

2.06

4.75

13

میزورم

11.23

21.14

24.69

57.06

14

ناگالینڈ

0.58

4.13

2.61

7.32

15

سکم

0.73

0.71

3.19

4.63

16

تریپورہ

55.80

36.54

51.54

143.88

17

انڈمان نیکوبار جزائر

26.95

28.65

43.12

98.72

18

بہار

248.90

287.24

396.60

932.74

19

جھارکھنڈ

109.62

154.45

189.56

453.63

20

اوڈیشہ

405.62

502.66

715.11

1623.39

21

مغربی بنگال

856.47

968.38

1041.65

2866.50

22

چھتیس گڑھ

70.61

103.61

92.96

267.18

23

مدھیہ پردیش

244.38

294.34

309.95

848.67

24

اتراکھنڈ

34.45

45.10

68.12

147.67

25

اتر پردیش

347.80

444.99

515.48

1308.27

26

گوا

50.46

70.83

116.83

238.12

27

گجرات

403.41

778.51

1072.94

2254.86

28

مہاراشٹر

576.23

637.27

1203.24

2416.74

29

دادرا نگر حویلی یوٹی

0.10

0.24

0.16

0.50

30

دمن اور دیپ یو ٹی

30.98

45.48

53.91

130.37

31

آندھر اپردیش

2088.39

3,103.02

4,262.77

9454.18

32

تلنگانہ

739.79

1211.37

1800.03

3751.19

33

کرناٹک

772.30

1017.77

1396.83

3186.90

34

کیرالہ

1599.15

2,530.57

2866.12

6995.84

35

پڈوچیری

24.28

40.43

87.62

152.33

36

تمل ناڈو

3116.04

4,390.85

4993.78

12500.67

37

لکشدیپ

0.33

3.79

2.14

6.26

 

کُل

13,737.59

19,474.54

24,652.27

57,864.40

 

 

ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

 ********

ش ح۔ ف ش ع

U: 3370


(Release ID: 2080328) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Hindi