بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
سمندر سے متعلق اَمرِت کال وِژن 2047
Posted On:
03 DEC 2024 12:44PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے میری ٹائم انڈیا وژن یعنی سمندر سے متعلق بھارت کا وژن 2030 (ایم آئی وی 2030) اور سمندر سے متعلق امرت کال وژن 2047 (ایم اے کے وی2047) کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے کئی نئے اقدامات متعارف کرائے ہیں، جن کی تفصیلات ضمیمہ نمبر I میں دی گئی ہیں، جبکہ اِس سے متعلق چند تکنیکی پیشرفت اور دیگر اقدامات ضمیمہ نمبر II میں درج کیے گئے ہیں۔
ضمیمہ I
نئے اقدامات کی تفصیلات
1. بندرگاہوں کی تجدید کاری اور سمندر سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی توسیع :
- دو نئےبہت بڑے بندرگاہ - وادھاون اور گالاتھیا بے،
- ڈیپ ڈرافٹ بندرگاہیں - دین دیال پورٹ اتھارٹی (کانڈلا)، ودھاون، وی.او چدمبرانار پورٹ اتھارٹی (توٹیکورین)، گلاتھیا بے، پارا دیپ پورٹ اتھارٹی بڑے جہازوں کو منظم اور دیکھ ریکھ کرنے کے قابل بنائے گی (پینامیکس، کیپ سائز) اور گلاتھیا میں ٹرانس شپمنٹ مرکز صلاحیت میں مزید اضافے کا باعث بنیں گی۔
- بندرگاہ کومنظم کرنے کی جدید کاری اور ڈیجیٹلائزیشن کا منصوبہ ویسل ٹی اے ٹی اور شپ برتھ ڈے کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے بنایا گیا ہے جس سے تھرو پٹ کی توسیع میں اضافہ ممکن ہے۔
- جامع بندرگاہ کنیکٹیویٹی منصوبہ کے تحت ملٹی ماڈل بندرگاہ کنیکٹیویٹی کی توسیع
- چھ نئے قومی آبی گزرگاہوں کو فعال اور کام کے قابل بنانا۔
2. جہاز سازی اور مرمت کے عمل میں توسیع اور اضافہ:
- ملکی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک نئے سرے سے جہاز سازی اور جہازوں کی مرمت سے متعلق پالیسی وضع کی گئی ہے۔
- 4 جہاز سازی اور جہاز کی مرمت سے متعلق کلسٹرز کی منصوبہ بندی کی گئی:اس میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور روزگار پیدا کرنے کے لیے شپ یارڈز کو جدید بنانے کے لیے ایک مربوط نقطہ نظر کو فروغ دینا شامل ہے۔
3. سبز اقدامات اور پائیداری:
- ‘ہریت ساگر’ گرین پورٹ گائیڈ لائنز کاربن کی شدت کو کم کرنے اور بڑی بندرگاہوں پر ماحول دوست ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے لیے شروع کی گئیں ہیں۔
- 3 بڑی بندرگاہیں - دین دیال پورٹ اتھارٹی، پرا دیپ پورٹ اتھارٹی اور وی.او چدمبرانار پورٹ اتھارٹی کو نیشنل ہائیڈروجن مشن کے تحت گرین ہائیڈروجن اورامونیا حب کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔
- گرین ٹگ ٹرانزیشن پروگرام (جی ٹی ٹی پی) روایتی ایندھن پر مبنی ہاربر ٹگس سے سبزو شاداب اور زیادہ پائیدار متبادل کی طرف منتقل کرنے کیلئے شروع کیا گیا ہے۔
- ہریت نوکا رہنما اصولوں کو اندرون ملک آبی راستوں پر مبنی ٹرانسپورٹ ایکو سسٹم کی سبز منتقلی کے لیے وضع کیا گیا ہے۔
4. کروز ٹورازم:
- ستمبر 2024 میں شروع کیے گئے کروز بھارت مشن کا مقصد 2029 تک ملک میں کروز مسافروں کی آمدورفت کو دوگنا کرنا ہے۔
- سیاحتی صنعت کو فروغ دینے اور ہندوستان کو ایک اہم عالمی کروز منزل کے طور پر قائم کرنے کے لیے چھ نئے بین الاقوامی کروز ٹرمینلز کی ترقی کی جا رہی ہے۔
5. ہنر مندی کی ترقی اور تعاون:
- کشتی سازی میں ایم ایس ایم ایز کی حمایت اور ہنر مندی کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
- سمندر سے متعلق تعلیم کی یونیورسٹیوں اور ٹریننگ اداروں میں تعلیمی عہدوں کے لیے سمندری کارکنوں کو راغب کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔
ضمیمہ II
تکنیکی پیش رفت اور دیگر اقدامات کی تفصیلات
- تکنیکی پیش رف اور ڈیجیٹل تبدیلی:
- میرین نیویگیشن اور ٹریفک کنٹرول جیسے مختلف سرگرمیوں کے لیے بہت زیادہ فریکوئنسی (وی ایچ ایف) چینلز کا استعمال۔
- تمام کیپیکس منصوبوں کی نگرانی کے لئے مرکزی پراجیکٹ مینجمنٹ سسٹم کا نفاذ۔
- اسمارٹ کمیونیکیشن سسٹمز کا نفاذ۔
- قومی لاجسٹکس پورٹل (این ایل پی) مرین 2.0 اور میری ٹائم سنگل ونڈو (‘ایم ایس ڈبلیو’) کا قیام( 2026 تک)۔
- جہازوں کی رجسٹریشن،سروے اورسرٹیفکیشن کے لیے ای-سمندر پروجیکٹ
- قومی دریا نیویگیشن اور ٹریفک سسٹم کا قیام (2027 تک)۔
- قومی اندرون ملک جہازوں اور عملے کے رجسٹری کے لیے آئی ٹی پلیٹ فارم کا قیام (2026 تک)۔
- مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور ایڈوانسڈ اینالیٹکس پر مبنی یارڈ مینجمنٹ کے لیے خودکار طور پر برتھ کی الاٹمنٹ کا قیام (2025 تک)۔
- گرین شپنگ اور پائیداری کے اقدامات:
- 2026 تک شپ یارڈز کو ہانگ کانگ کنونشن (ماحولیاتی طور پر پائیداری سائیکلنگ) کے مطابق بنانے میں معاونت فراہم کرنا۔
- 2029 تک ملک میں 5 گرین ہائیڈروجن،امونیا مرکز اور 1000 سے زائد گرین ویسلز کی ترویج و ترقی۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ہے۔
*********
(ش ح۔ م م ع۔ ص ج)
UR-3334
(Release ID: 2080213)
Visitor Counter : 9