سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سُگمیہ بھارت ابھیان


شمولیت اور رسائی کو فروغ دینے کے 9 سال

Posted On: 02 DEC 2024 6:15PM by PIB Delhi

تعارف

نو سال  قبل سگمیہ بھارت ابھیان، جسے قابل رسائی بھارت مہم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے ہندوستان کو حقیقی معنوں میں ایک جامع معاشرے میں نئی ​​شکل دینے کے مشن کا آغاز کیا۔ 3 دسمبر 2015 کو عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیا گیا یہ اہم اقدام معذور افراد کو درپیش طویل عرصے سے نظر انداز کیے جانے والے چیلنجوں کا براہ راست جواب تھا۔ "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس" کے ویژن میں جڑی اس مہم کا مقصد تین اہم ڈومینز: تعمیر شدہ انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ سسٹم اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ( آئی سی ٹی) ایکو سسٹم میں  عالمی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035O8T.jpg

ہندوستان معذور افراد کے حقوق پر اقوام متحدہ کے کنونشن ( یو این سی آر پی ڈی) پر دستخط کنندہ کے طور پر معذور افراد کے لیے قابل رسائی ماحول پیدا کرنے کا عہد کیا تھا۔ پھر بھی 2015 سے  قبل  کوششوں میں ایک مربوط حکمت عملی یا قابل نفاذ ٹائم لائنز کا فقدان تھا۔ 1995 کے معذور افراد کے ایکٹ نے اگرچہ فلاح و بہبود پر مبنی ہے، مناسب طریقے سے رسائی کے مسائل کو حل نہیں کیا اور نہ ہی معذور افراد کو اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے کا اختیار دیا۔ اس فرق کو تسلیم کرتے ہوئے قومی ترقی میں سب سے آگے رسائی کو لانے کے لیے سگمیہ بھارت ابھیان شروع کیا گیا۔

مہم نے ایک منظم انداز متعارف کرایا، جس میں عوامی عمارتوں، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس جیسے بسوں اور ٹرینوں اور ڈجیٹل پلیٹ فارم کو  معذورافراد کے لیے قابل رسائی بنانے پر توجہ دی گئی۔ اس نے بیداری پیدا کرنے اور قابل رسائی معیارات طے کرنے کی بھی کوشش کی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر مارچ 2024 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، تاہم اس مہم کے مقاصد کو معذور افراد کے حقوق کے ایکٹ (ایس آئی پی ڈی اے) کے نفاذ کی اسکیم کی وسیع تر چھتری کے تحت رکاوٹوں سے پاک ماحولیات کی اسکیم کی تخلیق میں شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ منتقلی اس خیال کو تقویت دیتی ہے کہ رسائی ایک مسلسل کوشش ہے، جس میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔

جیسا کہ سُگمیہ بھارت ابھیان اپنے نویں سال کو منا رہا ہے، یہ ایک جامع اور مساوی معاشرے کے لیے اپنی وابستگی کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان کے سفر میں ایک سنگ میل کے طور پر کھڑا ہے، جہاں ہر فرد بغیر کسی رکاوٹ کے ترقی کر سکتا ہے۔

مہم کی کامیابیاں

قابل رسائی ہندوستان مہم نے  گزشتہ نو  برسوں میں معذور افراد کے لیے ایک جامع ماحول بنانے میں اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں، جس میں تعمیر شدہ انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹیشن، ڈجیٹل پلیٹ فارم، تعلیم اور میڈیا کی رسائی میں بہتری آئی ہے۔ ہزاروں سرکاری عمارتوں اور نقل و حمل کی سہولیات کو دوبارہ تیار کرنے سے لے کر اشاروں کی زبان کی تربیت تیار کرنے اور قابل رسائی ٹی وی مواد کو یقینی بنانے تک - مہم نے ہندوستان میں عالمگیر رسائی کی بنیاد رکھی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1748(1)PPEO.jpg

کلیدی کامیابیاں اس طرح ہیں :

قابل رسائی انفراسٹرکچر

٭ 50 شہروں میں 25-50 عمارتوں کے آڈٹ کے ہدف کے تحت 1,671 سرکاری عمارتوں کے ایکسیسبیلٹی آڈٹ کیے گئے

٭ 1,314 عمارتوں کو دوبارہ بنانے کے لیے 562 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا گیا

٭ قابل رسائی خصوصیات کو 1,748 سرکاری عمارتوں میں شامل کیا گیا ہے، جن میں ریاستی/ مرکز کے زیر کنٹرول  علاقوں کے تحت 648 عمارتیں اور س پی ڈبلیو  ڈی کے ذریعہ 1,100 مرکزی حکومت کی عمارتیں شامل ہیں۔

نقل و حمل

٭ تمام 35 بین الاقوامی ہوائی اڈوں اور 69 میں سے 55 گھریلو ہوائی اڈوں پر اب ریمپ، قابل رسائی بیت الخلاء، ہیلپ ڈیسک اور بریل - سمعی نظام کے ساتھ لفٹیں ہیں

٭ تمام بین الاقوامی/ کسٹم ہوائی اڈوں پر ایرو برج فراہم کیے گئے ہیں

٭ 709 ریلوے اسٹیشنوں کو مکمل طور پر قابل رسائی بنایا گیا ہے، جب کہ 4,068 اسٹیشن جزوی طور پر قابل رسائی ہیں

 ٭ 1,45,747 بسوں میں سے 8,695 (5.96 فیصد) مکمل طور پر قابل رسائی ہیں، اور 42,348 (29.05فیصد) جزوی طور پر قابل رسائی ہیں

٭ 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 3,533 میں سے 3,120 بس اڈوں کو قابل رسائی خصوصیات سے لیس کیا گیا ہے

ڈجیٹل رسائی

٭ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے ذریعہ مرکزی حکومت کی 95ویب سائٹس کو مواد کے انتظام کے فریم ورک کے تحت قابل رسائی بنایا گیا ہے

٭ ریاستی حکومت کی 676 ویب سائٹس کو قابل رسائی بنایا گیا ہے، جن میں سے 476 لائیو ہیں

تعلیم اور زبان کی رسائی

 

٭ ستمبر 2015 میں ہندوستانی اشاروں کی زبان کے استعمال، تدریس اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (آئی ایس ایل آر ٹی سی) قائم کیا گیا تھا

٭ آئی ایس ایل آر ٹی سی کے ذریعہ پیش کردہ ڈپلومہ اور مختصر مدتی کورسز کے ذریعے 1,013 سے زیادہ افراد کو ہندوستانی اشاروں کی زبان میں تربیت دی گئی ہے

٭ 2016-17 اور 2023 کے درمیان کل 183 طلباء نے ڈپلومہ ان انڈین سائن لینگویج انٹرپریٹیشن ( ڈی آئی ایس ایل آئی) کورس مکمل کیا ہے

میڈیا کی رسائی

٭ اطلاعات ونشریات کی وزارت نے سماعت سے محروم افراد کے لیے ٹی وی دیکھنے کے قابل رسائی معیارات شائع کیے ہیں

٭ ٹی وی مواد تک رسائی کو مرحلہ وار لاگو کیا جا رہا ہے، 19 نیوز چینلز کے پاس 2,447 قابل رسائی نیوز بلیٹن اور 17 جنرل انٹرٹینمنٹ کیٹیگری (جی ای سی) چینلز 3,686 قابل رسائی پروگرام اور فلمیں نشر کر رہے ہیں

دیگر اقدامات اور آگے بڑھنے کا راستہ

سیکٹر کے لیے مخصوص رسائی کے رہنما خطوط: باقی چار شناخت شدہ شعبوں: روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، سیاحت، اطلاعات و نشریات، اور مالیاتی خدمات کے لیے قابل رسائی معیار کو حتمی شکل دینے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ فی الحال، مرکزی حکومت کی 20 وزارتوں/محکموں میں سے 13 نے سیکٹر کے لیے مخصوص رہنما خطوط کو مطلع کیا ہے، جبکہ تین نے دیگر محکموں سے رہنما خطوط کو اپنایا ہے۔ اطلاعات کو تیز کرنے کے لیے باقاعدہ فالو اپ جاری ہے۔

ویب تک رسائی: حکومت ہند کی 500 اضافی ویب سائٹس کو قابل رسائی بنانے کا منصوبہ جاری ہے۔ محکمہ نیشنل انفارمیٹکس سنٹر ( این آئی سی) کے تعاون سے ویب تک رسائی کے معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں کے افسران کے لیے تربیتی سیشن کا اہتمام کر رہا ہے۔

ایکسس آڈیٹرز کی تربیت: محکمہ نے کونسل آف آرکیٹیکچر ( سی اواے) کے ساتھ شراکت میں تصدیق شدہ ایکسس آڈیٹرز کے کیڈر کو بڑھانے کے لیے تربیتی پروگرام شروع کیے ہیں۔ ماسٹر ٹرینرز کے لیے تربیت کا دوسرا مرحلہ جولائی 2024 میں منعقد ہوا، جس سے  ایکسس آڈیٹرز کی مجموعی تعداد 59 ہو گئی۔

سُگمیہ بھارت ایپ: یہ کراؤڈ سورسنگ پلیٹ فارم افراد کو انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اور انفارمیشن سسٹم میں رسائی کے مسائل کی اطلاع دینے کا اختیار دیتا ہے۔ فونٹ ایڈجسٹمنٹ، کلر کنٹراسٹ آپشنز اور ہندی و انگریزی میں مربوط اسکرین ریڈرز جیسی خصوصیات کے ساتھ ایپ معذور افراد کے لیے قابل رسائی ہے اور جو 23 زبانوں میں دستیاب ہے۔یہ صارفین کو ان مسائل کی اطلاع دینے کے قابل بنا کر عوامی شرکت کو فروغ دیتا ہے جن پر متعلقہ حکام کی طرف سے توجہ دی جاتی ہے۔

کریکلم ڈیولپمنٹ : محکمہ آئی آئی ٹی کھڑگپور کے تعاون سے، بی ٹیک، بی پلان اور بی آرک  پروگراموں میں رسائی پر خصوصی کورسز متعارف کرانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی، اور اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے ماڈل نصاب میں شمولیت کے لیے سفارشات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ٹکنالوجی اور اختراعات: بیسک انڈین  سائن لینگویج (آئی ایس ایل) کی تربیت 1,013 سے زیادہ ایئر لائن کے عملے اور مختلف عوامی کارپوریٹ اداروں کے ملازمین کو فراہم کی گئی ہے۔ ان کوششوں کا مقصد خدمت کی صنعتوں میں شمولیت کو فروغ دینا ہے۔

سُگمیہ تیرتھ استھل: معذور افراد ( پی ڈبلیو ڈی ایس) کے لیے 75  تیرتھ استھلوں کو قابل رسائی بنانے کے لیے ایک انتہائی سرشار اقدام شروع کیا گیا ہے اور جس میں متعدد ریاستوں سے تجاویز موصول ہوئی ہیں، اور سکم میں 'سولوفیک چاردھام' جیسے مقامات پر رسائی کو بڑھانے کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

عالمگیر رسائی کے لیے ورکشاپس: ریاست کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے افسران کے لیے 28 سے 31 اگست 2023 تک ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں  انتہائی مثبت  ماحول میں عالمگیر رسائی پر توجہ دی گئی۔ اس سیشن میں 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں کی شرکت دیکھی گئی، جس نے رسائی کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کو اجاگر کیا۔

ویب ایکسیسبیلٹی ٹریننگ پروگرام: نیشنل انفارمیٹکس سینٹر ( این آئی سی) کے ساتھ شراکت میں ویب ایکسیبلٹی پر ایک  مصدقہ تربیتی کورس تیار کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ملک بھر میں تقریباً 10,000 (دس ہزار) ویب ڈیولپرز کو تربیت دینا اور سرکاری محکموں کو ویب تک رسائی کے رہنما خطوط کو اپنانے اور نافذ کرنے کے لیے حساس بنانا ہے۔ تجویز فی الحال معذور افراد کے بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) کے ساتھ زیر غور ہے۔

بااختیار بنانے کی  جانب  مالیاتی عزائم

2013-14 سے 2023-24 تک معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کے لیے مالی مختص میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو سگمیہ بھارت ابھیان جیسے اقدامات کے تحت شمولیت اور رسائی کے لیے حکومت کی غیر متزلزل عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔ بجٹ کے تخمینے (بی ای)2013-14میں560 کروڑ سے 2023-24 میں1,225.15 کروڑ روپے  ہو گئے ہیں، نظر ثانی شدہ تخمینہ (آر ای) اور حقیقی اخراجات (اے ای) ان اہداف کے ساتھ ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ 2023-24 میں خرچ کیے گئے 1,143.89 کروڑ روپے ایک دہائی کے سب سے زیادہ اخراجات کی نمائندگی کرتے ہیں جو کہ حکومت کی توجہ کو خصوصی مہمات اور اسکیموں کے ذریعے معذور افراد کو رسائی حاصل کرنے اور انہیں بااختیار بنانے پر مرکوز کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005HSKZ.png

نتیجہ

سگمیہ بھارت ابھیان ایک تاریخی پہل کے طور پر ابھرا ہے، جس نے ہندوستان کے سفر کو واقعی ایک جامع اور قابل رسائی معاشرے کی طرف بڑھایا ہے۔  گزشتہ نو برسوں کے دوران اس مہم نے معذور افراد کو درپیش دیرینہ چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ نمٹا ہے، بنیادی ڈھانچے، نقل و حمل، ڈجیٹل پلیٹ فارمز اور تعلیم میں عالمی رسائی کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ معذور افراد کے حقوق کے ایکٹ (ایس آئی پی ڈی اے) کے نفاذ کی وسیع تر اسکیم میں مہم کا انضمام اس کی پائیدار مطابقت اور شمولیت کے لیے حکومت کے عزائم کو واضح کرتا ہے۔ مسلسل کوششوں، اختراعی حل اور بڑھتی ہوئی مالی امداد کے ساتھ ہر فرد کو وقار اور آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کے لیے بااختیار بنانے کا مشن ثابت قدم ہے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہندوستان کی مساوی ترقی کی راہ میں کوئی پیچھے نہ رہے۔

 

حوالہ جات:

Kindly find the pdf file

 

*****

ش ح۔ ظ ا

UR No.3304


(Release ID: 2079970) Visitor Counter : 38


Read this release in: English , Hindi , Bengali-TR