نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایتھلیٹس کے لیے مالی معاونت

Posted On: 28 NOV 2024 5:08PM by PIB Delhi

حکومت ہند مختلف اسکیموں/پروگراموں کے ذریعے راست/بالواسطہ مالی مدد فراہم کرکےکھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے تاکہ وہ   کھیلوں کو بطور کیریئر اپنائیں:

1۔ کھیلو انڈیا اسکیم کے "کھیلو انڈیا سینٹرز اینڈ اسپورٹس اکیڈمیز" کے تحت شناخت شدہ ٹیلنٹ کو تسلیم شدہ کھیل انڈیا اکیڈمیوں میں شامل ہونے کے اختیارات دیے جاتے ہیں اور  سالانہ  6.28 لاکھ روپے کی مالی امداد بھی فراہم کی جاتی ہے ]بشمول  10,000 روپے ماہانہ آؤٹ آف پاکٹ الاؤنس [۔ یہ مدد  ٹریننگ کے اخراجات، کوچنگ، مقابلوں کی نمائش، تعلیم، سازوسامان کی مدد، سائنسی معاونت اور وغیرہ كے لیے ہے۔ نیز کھیلو انڈیا اسکیم کے عمودی کھیلو انڈیا سینٹر کے تحت، ماضی کے چیمپئن ایتھلیٹس  کو کھیلو انڈیا سینٹرز  میں نوجوان کھلاڑیوں کے کوچ/ سرپرست کے طور پر رکھا جاتا ہے جو تربیت دیتے ہیں۔ یہ ایتھلیٹس کے ساتھ ساتھ سنٹروں کو خود مختار طریقے سے یا ریاست/مركزی خطے کے کھیلوں کے محکمے کے تعاون سے چلاتے ہیں۔

2۔ ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم (ٹوپس) کے تحت، حکومت ہندوستان کے سرکردہ کھلاڑیوں کو اولمپک اور پیرا اولمپک کھیلوں کی تیاریوں کے لیے مدد فراہم کرتی ہے۔ منتخب کھلاڑیوں کو قومی کھیلوں کے ترقیاتی فنڈ (این ایس ڈی ایف) سے اپنی مرضی کے مطابق تربیت اور وزارت کی عام اسکیموں کے تحت دستیاب دیگر معاونت کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔ کور گروپ ایتھلیٹس کو   50,000روپے ماہانہ  آوٹ آف پاكِٹ الاؤنس ادا کیا جاتا ہے۔ اس الاؤنس کے علاوہ، کھلاڑیوں کے ذریعہ جمع کرائے گئے تربیتی منصوبے کے تمام اخراجات، جس پر مشن اولمپک سیل  کے ذریعے غور کیا جاتا ہے اور اسے منظور کیا جاتا ہے۔ ٹوپس ڈیولپمنٹ گروپ کے کھلاڑی 25,000روپے کا آوٹ آف پاكِٹ الاؤنس وصول کر رہے ہیں

3۔ قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں کی مدد کی اسکیم کے تحت قومی کھیلوں کی فیڈریشنوں (این ایس ایف) کو کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مالی امداد دی جاتی ہے، جس میں تربیت، بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت، قومی چیمپئن شپ کا انعقاد، بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کے لیے تمام مطلوبہ تعاون ،ہندوستان میں ٹورنامنٹ، غیر ملکی کوچیز/سپورٹ اسٹاف کی مصروفیت، سائنسی اور طبی امداد وغیرہ شامل ہیں۔

4۔ پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل ویلفیئر فنڈ فار اسپورٹس پرسن اسکیم کے تحت، حکومت ناساز حالات میں رہنے والے کھلاڑیوں کو تربیت، کھیلوں کے سامان کی خریداری، قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت وغیرہ کے لیے براہ راست مالی امداد (2.50 لاکھ روپے تک) فراہم کرتی ہے۔

5۔ حکومت کھلاڑیوں کو فعال کھیلوں سے ریٹائرمنٹ کے بعد شاندار کھلاڑیوں كو پینشن کی اسکیم کے ذریعے مالی مدد فراہم کرتی ہے جس کا مقصد ممتاز کھلاڑیوں کے لیے سالانہ کے ذریعے ایک یقینی ماہانہ آمدنی فراہم کرنا ہے۔ موجودہ اسکیم کے تحت، اہل سابق کھلاڑیوں کو 12,000 روپے سے 20,000 روپے تک کی ماہانہ پنشن فراہم کی جاتی ہے۔

6۔ حکومت نے ریسیٹ پروگرام شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو ضروری علم اور مہارت سے بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ ایک مختلف کیریئر میں منتقل ہو سکیں۔ یہ پروگرام لکشمی بائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل ایجوکیشن کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے۔شرکاء کو کامیابی سے مکمل ہونے پر جگہ کا تعین کرنے میں مدد اور کاروباری رہنمائی بھی ملے گی۔

7۔ بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں میڈل جیتنے والوں اور ان کے کوچیز کو نقد انعامات کی اسکیم کے تحت حکومت اعلیٰ کامیابیوں کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرنے اور نوجوان نسل کو کھیلوں کی طرف راغب کرنے کے لیے متاثر کن رول ماڈل کے طور پر کام کرنے کے لیے نمایاں کھلاڑیوں کو نقد انعام فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، 20,000روپے سے لے کر 75,00,000 روپے تک کا نقد انعام ان کھلاڑیوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے جیتے ہیں۔

8۔ مندرجہ بالا اسکیموں کے علاوہ، بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے جیتنے والے ایتھلیٹس/کھلاڑیوں کو اعزاز دینے کے لیے حکومت ہر سال میجر دھیان چند کھیل رتنا ایوارڈ، ارجن ایوارڈ اور ڈروناچاریہ ایوارڈ جیسے مختلف زمروں کے تحت قومی کھیل ایوارڈ بھی دیتی ہے۔

یہ اطلاع نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم كی۔

*****

U.No:3149

ش ح۔ع س۔س ا


(Release ID: 2078780) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi , Tamil