زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج وارانسی، اتر پردیش میں 13 ویں نیشنل سیڈ کانگریس سے ورچوئل طور پر خطاب کیا
جناب چوہان نے کہا کہ بھارت میں پیداوار بڑھانے، پیداوار کے اخراجات کو کم کرنے، پیداوار کے لیے منصفانہ قیمتیں فراہم کرنے، نقصانات کی تلافی کرنے اور زرعی تنوع کو فروغ دینے کے لیے ایک مہم شروع کی گئی ہے
مرکزی وزیر برائے زراعت نے کہا کہ اچھے بیجوں سے پیداوار میں 20 فیصد تک اضافہ ممکن ہے
جناب چوہان نے کہا، "لیب ٹو لینڈ" سائنسی ترقیات کو کسانوں کے لیے عملی حل میں تبدیل کرنا ضروری ہے
جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کم معیار کے بیج فراہم کرنا سنگین جرم ہے
جناب چوہان نے کہا کہ پچھلی 12 سیڈ کانگریسز میں جو نتائج سامنے آئے ہیں، ان پر اس 13ویں کانگریس میں بات چیت ہونی چاہیے اور ٹھوس فیصلے کیے جانے چاہئیں
Posted On:
28 NOV 2024 7:05PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج وارانسی، اتر پردیش میں 13 ویں نیشنل سیڈ کانگریس سے ورچوئل طور پر خطاب کیا۔ اس ورچوئل خطاب کے دوران زرعی تحقیق کونسل کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہیمانشو پاٹھک، وزارت زراعت و کسانوں کی فلاح و بہبود کے ایڈیشنل سیکریٹری فیض احمد قدوائی اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔
جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ زراعت نہ صرف بھارت کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے انتہائی اہم ہے۔ بھارت جیسے ملک میں، جہاں بڑی آبادی ہے، بہت سے لوگ اپنی روزی روٹی زراعت سے کماتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زراعت ہمارے معاشی ڈھانچے کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کسان اس کا روح ہیں۔ بھارت دنیا کا دوست بھی ہے اور ’’وسودھیو کٹمبکم‘‘ کے تصور کو اپناتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم نہ صرف اپنے ملک کی غذائی ضروریات پوری کرتے ہیں بلکہ دنیا بھر کے کئی ممالک کو پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات کے ذریعے ان کی مدد بھی کرتے ہیں۔ زراعت کے لیے سب سے اہم عنصر اچھے بیج ہیں۔ بھارت میں پیداوار بڑھانے، پیداوار کے اخراجات کم کرنے، منصفانہ قیمتیں فراہم کرنے، نقصانات کی تلافی کرنے اور زراعت میں تنوع لانے کے لیے ایک مہم شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی کابینہ نے دو دن پہلے قدرتی کاشت کاری سے متعلق قومی مشن (این ایم این ایف) کی منظوری دی ہے۔ جناب چوہان نے مزید کہا کہ کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادویات کا بے ہنگم استعمال زمین اور انسانوں کی صحت کو خراب کر چکا ہے، جس سے جانداروں کے وجود پر سوال اٹھ رہا ہے۔
جناب چوہان نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی خواہش ہے کہ لوگوں کو خالص خوراک ملے جو انسانی جسم کے لیے مفید ہو اور زمین کی صحت کو بھی برقرار رکھے۔ دنیا کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پیداوارکوبڑھایا جائے اور پیداوار بڑھانے کے لیے سب سے اہم چیز اچھے اور معیاری بیج ہیں۔ حال ہی میں وزیراعظم نے آئی سی اے آر کے ذریعہ تیار کردہ 109 بیج کی اقسام جاری کیں، جو موسمیاتی لحاظ سے موافق ہیں، جن کے لئے کم پانی کی ضرورت ہے اور جو کم وقت میں فصل پیدا کریں گے۔ بیج زراعت کی زندگی ہیں۔ اگر ہم کسانوں کو اچھے بیج فراہم کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ زراعت کے لیے سب سے بڑی خدمت ہو گی۔
جناب چوہان نے کہا کہ سیڈ کانگریس ایک اہم پلیٹ فارم ہے جہاں کسان، بیج کمپنیاں اور تاجر اہم مسائل پر بات چیت کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اچھے معیار کے بیج پیداوار کو 20 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ ضروری ہے تاکہ کسانوں کو مناسب قیمتوں پر اور بروقت اعلیٰ معیار کے بیج فراہم کیے جا سکیں۔ جناب چوہان نے "لیب ٹو لینڈ " تک کے تصور کی اہمیت پر زور دیا، جس کا مطلب ہے سائنسی ترقیات کو کسانوں کے لیے عملی حل میں تبدیل کرنا۔ اس میں یہ یقینی بنانا شامل ہے کہ معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر بیج جلدی فراہم کیے جائیں اور کسانوں کے لیے انہیں قابل استطاعت بنایا جائے۔ جناب چوہان نے کپاس کے بیجوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ نے انہیں چھوٹے کسانوں کے لیے ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیجوں کی مناسب مقدار فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ کسانوں کے لیے بروقت دستیابی یقینی بنائی جا سکے۔
مرکزی وزیر جناب چوہان نے کہا کہ کم معیار کے بیج فراہم کرنا ایک سنگین جرم ہے، جو کسانوں کی روزی روٹی اور پیداوار کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کم معیار کے بیجوں کی شکایات پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب چوہان نے کہا کہ 13ویں سیڈ کانگریس کا مقصد گزشتہ 12 کانگریسز کے نتائج پر بات چیت کرنا اور ٹھوس فیصلے کرنا ہے۔ 13ویں نیشنل سیڈ کانگریس اچھے بیجوں کی دستیابی کے لیے بہت اہم ہو گی۔ جناب چوہان نے یہ بھی کہا کہ 14ویں کانگریس میں ایک رپورٹ پیش کی جائے جو حاصل کی گئی پیشرفت اور مستقبل میں کی جانے والی کارروائیوں کا جائزہ لے گی۔ علاوہ ازیں، جناب چوہان نے کہا کہ بھارت میں 3,000 سے زائد روایتی چاول کی اقسام موجود ہیں اور انہوں نے ان روایتی بیجوں کو محفوظ رکھنے کی ضروری پر زوردیا ۔ انہوں نے کانگریس کی کامیابی پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وہاں موجود ماہرین کی مہارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے مقاصد حاصل کیے جائیں گے۔
************
ش ح ۔ ش ا ر ۔ م ص
(U:3161)
(Release ID: 2078776)
Visitor Counter : 8