ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کے سوال:- نیشنل کلین ایئر پروگرام

Posted On: 28 NOV 2024 2:03PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری  سوال کے جواب میں بتایا کہنیشنل کلین ایئر پروگرام (این سی اے پی) کو ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) نے جنوری 2019 میں شروع کیا تھا جس کا مقصد 130 شہروں (جن میں یہ مقصد حاصل نہیں کیا جاسکتا اور 24 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ملین پلس شہروں میں قومی، ریاستی اور شہر کی سطح پر صاف  ستھری ہوا کےایکشن پلان پرعمل درآمد کرکے ہوا کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ این سی اے پی میں2025-26 تک پی ایم10 کی سطح میں 40فیصد تک  کی کمی یا قومی معیارات (60 مائیکرو گرام/مکعب میٹر) تک کے حصول کا تصور رکھا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، این سی اے پی میں مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں جیسے سوچھ بھارت مشن (شہری)،امرت ، اسمارٹ سٹی مشن،ایس اے ٹی اے ٹی، اور نگر  وَن  یوجنا کے وسائل کاتبادلہ کرکے  نیز ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر  انتظام علاقے کی انتظامیہ اور ایجنسیوں جیسے میونسپل کارپوریشنوں اور شہری ترقی کے حکام کے وسائل کے طور پرسٹی ایکشن پلانز (سی اے پیز) کے نفاذ پر زور دیا گیا ہے۔

پروگرام کے تحت2025-26 تک ، 16,539 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں سے ابھی تک  اور 2019-20 کی مدت کے لیے 9595.66 کروڑ روپئےسترہویں فائنانس کمیشن ملین پلس سٹی چیلنج فنڈ( ایم پی سی سی ایف) کے تحت 48 ملین پلس سٹیز اینڈ اربن گروپوں کو سٹی ایکشن پلانز کے تحت ہوا کے معیار کے اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے کارکردگی سے منسلک مراعات کے طور پر جاری کیے جا چکے ہیں۔

2023-24 کے لیے کیے گئے سالانہ کارکردگی کے جائزے کے مطابق، 130 شہروں میں سے 97 شہروں نے 2017-18 کے مقابلے مالی سال 2023-24 میں پی ایم10 کی تعداد کے لحاظ سے ہوا کے معیار میں بہتری ظاہر کی ہے۔ 55 شہروں نے 2023-24 میں پی ایم10 کی سطح میں 20 فیصد اور اس سے زیادہ کی کمی 2017-18 کی سطح کے حوالے سے حاصل کی ہے۔ مزید، 18 شہر مالی سال 2023-24 کے دوران مخصوص مادّے کے ارتکاز کے لحاظ سے قومی محیطی ہوا کے معیار کے مطابق ہیں۔

130 شہروں کی ہوا کے معیار میں بہتری کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں منسلک ہیں۔

ضمیمہ-1

 

مالی سال 2017-18 کے ضمن میں مالی سال 2023-24 میں 130 شہروں پرتوجہ دیتے ہوئے پی ایم 10 میں بہتری

 

 

نمبرشمار

شہر

2017-18
میں پی ایم 10 میں بہتری (µg/m3)

(سالانہ اوسط)

2023-24
میں پی ایم 10 میں بہتری (µg/m3)

(سالانہ اوسط)

2023-24 میں  2017-18 (فیصد) کے ضمن میں  پی ایم 10 میں ، فیصد میں کمی

 

 

  1.  

وارانسی*

230

73

68

 

  1.  

بریلی

207

80

61

 

  1.  

فیروزآباد

247

102

59

 

  1.  

دہرہ دون

250

109

56

 

  1.  

دھنباد*

315

138

56

 

  1.  

تھوتھوکوڑی

123

57

54

 

  1.  

نالاگڑھ

146

68

53

 

  1.  

مرادآباد

222

115

48

 

  1.  

خورجہ

195

104

47

 

  1.  

تریچی*

88

47

47

 

  1.  

کوہیما

127

68

46

 

  1.  

لکھنؤ*

253

137

46

 

  1.  

کانپور*

227

125

45

 

  1.  

کڑپا

75

42

44

 

  1.  

سب ساگر

73

41

44

 

  1.  

سندر نگر

78

44

44

 

  1.  

آگرہ*

202

116

43

 

  1.  

ممبئی*

161

94

42

 

  1.  

رشی کیش

129

76

41

 

  1.  

پروانو

66

39

41

 

  1.  

برنی ہاٹ

175

104

41

 

  1.  

احمدآباد*

164

98

40

 

  1.  

غازی آباد*

285

172

40

 

  1.  

راجکوٹ*

150

92

39

 

  1.  

جالندھر

178

111

38

 

  1.  

رائے بریلی

145

91

37

 

  1.  

امرتسر*

189

119

37

 

  1.  

بڈّی

174

111

36

 

  1.  

کولکاتہ*

147

94

36

 

  1.  

جموں

157

101

36

 

  1.  

سلچر

49

32

35

 

  1.  

جودھپور*

189

124

34

 

  1.  

وجے واڑہ*

91

61

33

 

  1.  

نیا ننگل

87

59

32

 

  1.  

دیماپور

142

97

32

 

  1.  

کھنا

142

100

30

 

  1.  

درگاپور

150

106

29

 

  1.  

کرنول

79

56

29

 

  1.  

پٹھان کوٹ/ ڈیرہ بابا

79

56

29

 

  1.  

وڈودرہ*

133

95

29

 

  1.  

الہ آباد*

169

124

27

 

  1.  

آسنسول*

147

108

27

 

  1.  

سرینگر

132**

96

27

 

  1.  

حیدرآباد*

110

81

26

 

  1.  

گورکھپور

150

111

26

 

  1.  

اننت پور

78

59

24

 

  1.  

رانچی*

141

107

24

 

  1.  

بنگلور*

92

70

24

 

  1.  

اکولا

111

85

23

 

  1.  

بھِلائی*

86

68

21

 

  1.  

سورت*

130

103

21

 

  1.  

نوئیڈا

229

182

21

 

  1.  

ہاؤڑہ

139

111

20

 

  1.  

تھانے

138

111

20

 

  1.  

لاتور

82

66

20

 

  1.  

نیلور

64

52

19

 

  1.  

گجرولہ

204

167

18

 

  1.  

فرید آباد*

229**

190

17

 

  1.  

الور

152

127

16

 

  1.  

چتوڑ

70

59

16

 

  1.  

کالاامب

118

100

15

 

  1.  

گوبند گڑھ

148

126

15

 

  1.  

امراوتی

102

87

15

 

  1.  

پٹیالہ

106

91

14

 

  1.  

جے پور*

172

148

14

 

  1.  

اونگلے

65

56

14

 

  1.  

دہلی

241

208

14

 

  1.  

چندرپور

118

102

14

 

  1.  

ناشک*

82

72

12

 

  1.  

جھانسی

109

96

12

 

  1.  

سانگلی

87

77

11

 

  1.  

دیوناگری

74

66

11

 

  1.  

کوٹہ*

139

124

11

 

  1.  

راجا مندری

85

76

11

 

  1.  

ہبلی-دھارواڑ

79

71

10

 

  1.  

جبل پور*

101

91

10

 

  1.  

اجین

93

84

10

 

  1.  

گنتور

66

61

8

 

  1.  

کلنگا نگر

109

101

7

 

  1.  

میرٹھ*

159

149

6

 

  1.  

ناگپور*

100

94

6

 

  1.  

ایلورو

72

68

6

 

  1.  

مدورائی*

72

68

6

 

  1.  

دم تال

55

52

5

 

  1.  

ہلدیا

92

87

5

 

  1.  

ان پاڑہ

175

166

5

 

  1.  

بدلا پور

160

152

5

 

  1.  

اودے پور

127

121

5

 

  1.  

سنگا ریڈی

85

81

5

 

  1.  

چنئی*

66

63

5

 

  1.  

لدھیانہ*

168

161

4

 

  1.  

پونے*

102

98

4

 

  1.  

جمشید پور*

135

130

4

 

  1.  

کولہاپور

89

86

3

 

  1.  

الہاس نگر

153

149

3

 

  1.  

سری کاکولم

69

68

1

 

  1.  

کاشی پور

99

98

1

 

  1.  

تلچر

113

113

0

 

  1.  

نلگونڈا

59

59

0

 

  1.  

بھوپال*

112

113

-1

 

  1.  

ساگر

73

74

-1

 

  1.  

وجیا نگرم

72

73

-1

 

  1.  

چنڈی گڑھ

114

116

-2

 

  1.  

گلبرگہ

55

56

-2

 

  1.  

جالنا

99

102

-3

 

  1.  

پٹنہ*

172

178

-3

 

  1.  

کوربا

57

59

-4

 

  1.  

پونٹا صاحب

84

90

-7

 

  1.  

گوالیار*

126

136

-8

 

  1.  

رائے پور*

70

76

-9

 

  1.  

نوی ممبئی

88

98

-11

 

  1.  

راؤرکیلا

99

111

-12

 

  1.  

مظفرپور

147

168

-14

 

  1.  

بارک پور

86

99

-15

 

  1.  

گواہاٹی

103

119

-16

 

  1.  

ڈیرہ بسی

88

102

-16

 

  1.  

شولاپور

81

96

-19

 

  1.  

دیواس

83

99

-19

 

  1.  

اندور*

82

99

-21

 

  1.  

وسئی –ویرار*

99

125

-26

 

  1.  

ناگاؤں

82

107

-30

 

  1.  

اورنگ آباد*

75

98

-31

 

  1.  

گیا

79

104

-32

 

  1.  

بھبنیشور

85

114

-34

 

  1.  

جلگاؤں

70

97

-39

 

  1.  

کٹک

93

129

-39

 

  1.  

نلباری

87

127

-46

 

  1.  

بالاسور

84

124

-48

 

  1.  

وساکھاپٹنم*

76

120

-58

 

  1.  

انگول

97

167

-72

 

 

* شہروں کو XVth فنانس کمیشن ایئر کوالٹی گرانٹ (ملین پلس سٹی چیلنج فنڈ) کے تحت فنڈ دیا جاتا ہے۔

** فرید آباد اور سری نگر کے لیے مالی سال 2017-18 میں پی ایم10 کی سطحیں دستیاب نہیں ہیں۔ فرید آباد کے لیے مالی سال 2020-21 کے پی ایم 10 کی سطح اور سری نگر کے لیے مالی سال 2018-19 کے پی ایم 10 کی سطح کو بنیادی طور پر سمجھا گیا ہے۔

نوٹ: پتانچیرو غیر حصولی شہر کو حیدرآباد اربن پلس میں ضم کر دیا گیا ہے اور اس کے مطابق این سی اے پی کے تحت آنے والے شہروں کی نظر ثانی شدہ تعداد 130 ہے۔

****

ش ح۔ا س۔ف ر

Urdu No. 3100


(Release ID: 2078424) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil