ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خواتین مسافروں کی حفاظت اورسیکورٹی  کو بڑھانے کے لیے ریلوے جی آر پی کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے

Posted On: 27 NOV 2024 7:30PM by PIB Delhi

'پولیس اورامن عامہ آئین ہند کے ساتویں شیڈول کے تحت ریاستی موضوعات ہیں اور اس لیے ریاستی حکومتیں اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، رجسٹریشن اور تفتیش اور ریلوے پر امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ ایجنسیاں جیسے گورنمنٹ ریلوے پولیس جی آر پی ؍ضلعی پولیس۔ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) ؍ضلع پولیس کی ریلوے املاک، مسافروںکی جگہ اور مسافروں کو بہتر تحفظ اورسیکورٹی فراہم کرنے اور اس سے جڑے معاملات کے لیے تعاون فراہم کرتی ہے۔

ٹرینوں اور اسٹیشنوں پر خواتین مسافروں کی حفاظت اورسیکورٹی کے لیے جی آر پی کے ساتھ مل کر ریلوے کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں:-

کمزور اور شناخت شدہ راستوں؍سیکشنوں پر، مختلف ریاستوں کی سرکاری ریلوے پولیس کی طرف سے روزانہ کی جانے والی ٹرینوں کے علاوہ ریلوے پروٹیکشن فورس کے ذریعے ٹرینوں کوتحفظ فراہم  کیا جاتا ہے۔

میری سہیلی‘پہل کے تحت لمبی دوری کی ٹرینوں میں اکیلے سفر کرنے والی خواتین مسافروں کی حفاظت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو ان کے پورے سفر کے لیے ہے، یعنی ابتدائی اسٹیشن سے منزل پر اسٹیشن پر پہنچنےتک۔

مسافروں کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے متعدد کوچوں اور ریلوے اسٹیشنوں میں فراہم کردہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی رکھی جاتی ہے۔

فوری مدد کے لیے، مسافر براہ راست ریل مدد پورٹل پر یا ہیلپ لائن نمبر 139 کے ذریعے شکایت کر سکتے ہیں ۔ایمرجنسی ریسپانس سپورٹ سسٹم (ای آر ایس ایس) نمبر 112 کے ساتھ مربوط ہے۔

· ریلوے مسافروں کی سیکورٹی کو بڑھانے اور ان کی سیکورٹی کی تشویش کو دور کرنے کے لیے ٹوئٹر اور فیس بک وغیرہ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مسافروں کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہے۔

· چوری، چھیننے، منشیات وغیرہ کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے مسافروں کو آگاہ کرنے کے لیے پبلک ایڈریس سسٹم کے ذریعے بار بار اعلانات کیے جاتے ہیں۔

زونل ریلوے کو ہدایت دی گئی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو، ٹرین اسکارٹ پارٹیوں میں مرد اور خواتین  آر پی ایس ایف؍آر پی ایف اہلکاروں کی مناسب مشترکہ پارٹی  کی تعیناتی کی جائے۔

خواتین کے لیے مخصوص ڈبے میں مرد مسافروں کے داخلے کے خلاف مہم چلائی  جاتی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔

ریلویز کی ریاستی سطح کی سیکورٹی کمیٹی(ایس ایل ایس سی آر) تمام ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے متعلقہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس؍ریاستوں کےکمشنر ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صدارت میں قائم کی گئی ہے تاکہ ریلوے کے سیکورٹی انتظامات کی باقاعدہ نگرانی اور جائزہ لیا جا سکے۔

ریلوے میں 12ویں سیفٹی اینڈ سیکیورٹی رپورٹ دسمبر 2016 میں آئی تھی اور سال 2018 سے پہلے، خواتین اہلکاروں کی تعداد کل منظور شدہ تعداد کا تقریباً 3 فیصد تھی۔ ریٹائرمنٹ، ترقیوں، اموات، استعفوں وغیرہ کی وجہ سے اسامیوں کا پیدا ہونا ایک جاری عمل ہے اور ان کو موجودہ قواعد کے مطابق کھلی بھرتیوں اور محکمانہ ترقیوں کے ذریعے پُر کیا جاتا ہے۔ بھرتی کے بعدآر پی ایف میں خواتین کا فیصد موجودہ طاقت کے 3فیصد سے بڑھ کر 9.38فیصد ہو گیا ہے۔

آر آر بی نے

RPF CEN No. 01/2024 & RPF CEN No. 02/2024

کے ذریعہ بالترتیب سب انسپکٹرز کی 452 اور کانسٹیبلوں کی 4208 آسامیوں کو پر کرنے کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں جن میں خواتین کے لیے 15فیصد سیٹیں مختص ہیں۔ اس سےآر پی ایس ایف؍ آر پی ایف میں خواتین کے فیصد میں مزید اضافہ ہوگا۔

نربھیا فنڈ کے تحت اب تک 566 ریلوے اسٹیشنوں کو سی سی ٹی وی کیمرے فراہم کیے گئے ہیں جن پر 223.67 کروڑروپے خرچ ہوئے ہیں۔

یہ اطلاع ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

****

(ش ح۔اص)

UR No 3083


(Release ID: 2078192) Visitor Counter : 9


Read this release in: English