حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر نے آسٹریلیائی تنظیموں کے ساتھ ٹیکنالوجی دور اندیشی پر نالج ایکسچینج کی میزبانی کی

Posted On: 27 NOV 2024 6:44PM by PIB Delhi

 حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر (او پی ایس اے) نے آج (27 نومبر 2024) آسٹریلیا کی متعلقہ تنظیموں کے ساتھ ٹکنالوجی دوراندیشی پر ایک بین الاقوامی نالج ایکسچینج کی میزبانی کی۔ او پی ایس اے کے ساتھ اس نالج ایکسچینج کو نئی دہلی میں آسٹریلیائی ہائی کمیشن کے ذریعے سہولت فراہم کی گئی تھی ، اور اس میں دونوں اطراف کے شعبوں ماہرین اور پریکٹیشنرز سمیت 27 شرکانے شرکت کی تھی۔

اس نالج ایکسچینج نے ماہرین، اسکالرز اور پریکٹیشنرز کے ایک گروپ کو یکجا کیا تاکہ بائیو ٹیکنالوجی، توانائی، صحت اور شہری ترقی کے شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ اہم ٹکنالوجیوں کے لیے دور اندیشی کے نقطہ نظر، اوزار اور تکنیک پر اپنی بصیرت اور مہارت کا تبادلہ کیا جاسکے۔

(پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر، پروفیسر اجے کمار سود (بائیں) اور بھارت میں آسٹریلیائی ہائی کمیشن کی قائم مقام ہائی کمشنر محترمہ کارلی پارٹریج (دائیں سے دوسری) افتتاحی کلمات پیش کر رہی ہیں)

حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر اجے کمار سود نے اپنے افتتاحی خطاب میں سائنسی مشاورتی سرگرمیوں میں ٹکنالوجی کی دور اندیشی کے اہم کردار کے بارے میں بات کی اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور عوامی پالیسی میں پی ایس اے کے دفتر کے اقدامات کو اجاگر کیا۔ بھارت میں آسٹریلیائی ہائی کمیشن کی قائم مقام ہائی کمشنر محترمہ کارلی پارٹریج نے اپنے افتتاحی خطاب میں ٹکنالوجی دور اندیشی کے طریقہ کار میں بھارت کے ساتھ اس دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ محترمہ پارٹریج نے اہم ٹیکنالوجیز سے متعلق طاقتوں اور کمزوریوں کی نشاندہی کرنے میں آسٹریلیائی حکومت کی مدد کرنے میں تکنیکی دور اندیشی کے اوزار اور طریقوں کے کردار پر بھی زور دیا۔

(آسٹریلیائی تنظیموں کے مقررین کی طرف سے پریزنٹیشن )

کینبرا (دائیں) سے شامل ہونے والی اے ایس پی آئی ٹیم اور ڈاکٹر ریبیکا اور آسٹریلیائی ہائی کمیشن (بائیں) سے شامل ہونے والی ٹیم)

آسٹریلیائی اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ (اے ایس پی آئی) میں ڈیٹا سائنس اور کریٹیکل ٹیک لیڈ کی سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر جینی وانگ لیونگ نے اپنے ساتھیوں جناب بارٹ ہوگیوین، ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر، ٹیکنالوجی اینڈ سیکیورٹی اور جناب اسٹیفن رابن، ڈیٹا سائنٹسٹ کے ساتھ اے ایس پی آئی کریٹیکل ٹیکنالوجی ٹریکر (https://techtracker.aspi.org.au) کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔)۔ ڈاکٹر جینی نے اس ٹریکر کی تعمیر میں استعمال ہونے والے اشارے اور اس کی خصوصی خصوصیات بشمول ٹیلنٹ (ہیومن ریسورس) ٹریکر اور ٹیکنالوجی کی اجارہ داری کے خطرے کی تشخیص کی تفصیل سے بتایا۔

شعبہ صنعت، سائنس اور وسائل میں شمالی ایشیا سیکشن کی منیجر ڈاکٹر ربیکا ڈولان نے قومی مفاد میں آسٹریلیا کی اہم ٹیکنالوجیز کی فہرست تیار کرنے میں دور اندیشی کے کردار کے بارے میں بات کی (https://www.industry.gov.au/publications/list-critical-technologies-national-interest)۔ ڈاکٹر ربیکا نے ہورائزن  کی اسکیننگ پر کواڈ ذیلی گروپ کے ذریعے کی جانے والی کوششوں اور بین الاقوامی شراکت داریوں کے لیے دلچسپی کے شعبوں کی نشاندہی میں تکنیکی دور اندیشی کی صلاحیت کے استعمال کو بھی اجاگر کیا۔

(بھارتی تنظیموں کے مقررین کی طرف سے پریزنٹیشن )

(اوپر بائیں) اٹامک انرجی کمیشن کے رکن ڈاکٹر روی بی گروور نے صاف توانائی کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ (اوپر دائیں) ڈی آر ڈی او میں منصوبہ بندی اور کوآرڈینیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سمت گوسوامی نے دفاعی ٹکنالوجی کے موضوع پر بات کی۔ (نیچے بائیں) ڈاکٹر کویتا راجسیکر – سینئر سائنسدان ، آئی سی ایم آر نے صحت ٹکنالوجی کی تشخیص پر بات کی۔ (نیچے دائیں) پروفیسر کرشن کمار بلرامن – ایسوسی ایٹ پروفیسر، سینٹر فار ٹکنالوجی فارسائٹ اینڈ پالیسی، آئی آئی ٹی جودھپور نے شہری مستقبل پر بات کی)

اٹامک انرجی کمیشن کے ممبر اور محکمہ جوہری توانائی (ڈی اے ای) کے سابق پرنسپل ایڈوائزر ڈاکٹر روی بی گروور نے مستقبل کی ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز کے لیے منظر نامے کی تعمیر کی مشقوں کی اہمیت اور موجودہ ٹکنالوجیوں کے امتزاج سے فائدہ اٹھانے کے لیے دور اندیشی کے آلات کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) میں پلاننگ اینڈ کوآرڈینیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سمت گوسوامی نے ینگ سائنٹسٹ لیبارٹری پروگرام کے ذریعے آر اینڈ ڈی ٹیلنٹ کی تلاش میں ڈی آر ڈی او کی کوششوں اور 75 ٹکنالوجی ترجیحی شعبوں میں مستقبل کی دفاعی ٹکنالوجی تیار کرنے کے مینڈیٹ کے بارے میں بات کی (https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1935686)۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی سینئر سائنسدان ڈاکٹر کویتا راجسیکر نے ہیلتھ ٹکنالوجی اسسمنٹ (ایچ ٹی اے) فریم ورک اور اس کی ایپلی کیشنز پر تبادلہ خیال کیا۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) جودھپور کے سینٹر فار ٹیکنالوجی فار ٹیکنالوجی فار دور اندیشی اور پالیسی کے پروفیسر کرشنا کمار بلرامن نے شہری مستقبل کے لیے دور اندیشی کو اجاگر کیا اور منظر نامے کی تعمیر کی مشقوں کے لیے کثیر ڈسپلنری شعبوں کے ماہرین کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ پروفیسر کرشنا نے نظام کے فریم ورک اور متحرک نظام ماڈلنگ کو استعمال کرتے ہوئے طریقہ کار کے نقطہ نظر کے استعمال کو اجاگر کیا۔

(نالج ایکسچینج کا سیشن جاری ہے)

فورم میں شرکاء کے درمیان قابل قدر تبادلہ خیال اور بات چیت دیکھنے میں آئی۔ اجلاس کا اختتام دونوں فریقوں کے ذریعے اس تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے حوالے سے اہم بصیرت اور اظہار دلچسپی پر سمری نوٹ کے ساتھ ہوا۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 3072


(Release ID: 2078078) Visitor Counter : 10


Read this release in: English