الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
نیشنل ای-گورننس ڈویژن نے ڈیجیٹل انڈیا کے تحت ‘بڑے ڈیجیٹل تبدیلی کے پروجیکٹوں کا انتظام’ کے موضوع پرصلاحیت سازی کےایک پروگرام کا اہتمام کیا
ایک پلیٹ فارم اور ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر کے طور پر حکومت کے تصور کو دریافت کرنے کے لیے شرکاء کو اہل بنانے کا پروگرام
Posted On:
26 NOV 2024 3:49PM by PIB Delhi
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) اپنے ڈیجیٹل انڈیا ویژن منصوبوں کے تحت ڈیجیٹل گورننس سے متعلق صلاحیت سازی کے اپنے اقدامات کو نافذ کرتی ہے۔ صلاحیت سازی کی پہل کے ایک حصے کے طور پر، ایم ای آئی ٹی وائی کےنیشنل ای گورننس ڈویژن (این ای جی ڈی) کی طرف سے 25-29 نومبر، 2024 کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، وشاکھاپٹنم میں پورے ملک میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں کے لئے ‘بڑے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیٹو پروجیکٹس کا انتظام’ پر 5 روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔
نئی دہلی، مہاراشٹر، چنڈی گڑھ، کرناٹک، ہریانہ، اوڈیشہ، آسام، حیدرآباد، ناگالینڈ اور پنجاب سمیت مرکزی لائن کی مختلف وزارتوں اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کل 24 افسران نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔
اس پروگرام کا افتتاح جناب دنیش ڈیڈل، ڈائریکٹر،این ای جی ڈی،ایم ای آئی ٹی وائی نے 25 نومبر 2024 کو کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد بڑے ڈیجیٹل تبدیلی کے پروجیکٹوں کے انتظام میں درپیش چیلنجوں کو حل کرنا، بڑے پروجیکٹوں کو کامیاب بنانا اور ڈیجیٹل انڈیا کے لیے مشترکہ ویژن بنانا ہے۔
اس پروگرام کا مقصد شرکاء کو حکومت کے تصور کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر دریافت کرنے اور ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئیز) کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرنے کے قابل بنانا ہے۔ یہ ڈیجیٹل پروڈکٹ اور ڈیزائن تھنکنگ، پبلک سروسز کی ڈیجیٹل مارکیٹنگ، آئی ٹی پروجیکٹ مینجمنٹ اور گورنمنٹ پروسیس ری انجینئرنگ کے بارے میں بصیرت پیش کرتا ہے۔
ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت صلاحیت سازی کی اسکیم تمام سرکاری سطحوں پر مناسب اور متعلقہ صلاحیتوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے اور ای-گورننس پروجیکٹوں کا تصور کرنے، قیادت کرنے، ڈیزائن کرنے اور ان کو نافذ کرنے کے لیے ضرورت پر مبنی تربیت فراہم کرتی ہے۔ بڑی تعداد میں سرکاری افسران تک پہنچنے اور انہیں متعلقہ ہنر کی تربیت دینے کے لیے بھرپور کوششیں کی گئی ہیں۔
********
ش ح۔م م ۔اش ق
(U: 2986)
(Release ID: 2077453)
Visitor Counter : 16