ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

عظیم نیکوبار جزیرہ پروجیکٹ

Posted On: 25 NOV 2024 5:19PM by PIB Delhi

عظیم نیکوبار جزیرے کے منصوبے کی ترقی سے متعلق تجویز پر فیصلہ جزیرے کی ماحولیات پر ممکنہ ماحولیاتی اثرات پر غور کرنے کے بعد اور ترقیاتی منصوبوں کی اہم اسٹریٹجک، دفاعی اور قومی اہمیت کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔ ای آئی اے نوٹیفکیشن، 2006 کے مطابق، وقتاً فوقتاً ترمیم شدہ ، تمام نئے منصوبوں اور/یا سرگرمیوں یا موجودہ منصوبوں یا سرگرمیوں کی جدید کاری کے لیے پیشگی ماحولیاتی منظوری ضروری ہے، جیسا کہ نوٹیفکیشن، 2006 کے شیڈول میں درج ہے۔ سابقہ ​​ماحولیاتی کلیئرنس کے عمل میں اثرات کا اندازہ لگانے اور مختلف مراحل، جیسے اسکریننگ، اسکوپنگ، عوامی مشاورت، اور تشخیص کے ذریعے ماحولیاتی مینجمنٹ پلان کی تیاری کے لیے پروجیکٹ کی جانچ شامل ہے۔

ماحولیاتی اثرات کے جائزے کو انجام دینے کے لیے کئی مطالعات کیے گئے اور ان کے نتیجے میں تخفیف کے اقدامات کے حوالے سے اعلیٰ قانونی اور غیر قانونی اداروں جیسے زولوجیکل سروے آف انڈیا (زیڈ ایس آئی)، سلیم علی سنٹر فار آرنیتھولوجی اینڈ نیچرل ہسٹری (ایس اے سی او این)، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ فار سائنس  (آئی آئی ایس سی) کے ذریعے ای آئی اے / ای ایم پی  رپورٹ کی تیاری کے ایک حصے کے طور پر مطالعات کیے گئے۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی)، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ (این سی سی آر)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی (این آئی او) وغیرہ جیسی خصوصی مہارت کے ساتھ آزاد تنظیم بھی تشخیص کے عمل میں شامل تھیں۔

ای آئی اے / ای ایم پی رپورٹ کی تفصیلی جانچ پڑتال اس منصوبے کی تشخیص کے دوران ایک آزاد ماہر تشخیص کمیٹی (ای اے سی) کے ذریعے کی گئی، جس میں سائنس اور انجینئرنگ کے شعبے کے ماہرین شامل تھے۔ منظور شدہ ماحولیاتی کلیئرنس میں سمندری اور زمینی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے منصوبے کے ہر جزو سے متعلق 42 مخصوص شرائط شامل ہیں۔

مزید برآں، ماحولیاتی مینجمنٹ پلان پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے تین آزاد مانیٹرنگ کمیٹیاں بھی ماحولیاتی کلیئرنس لیٹر یعنی (i) آلودگی سے متعلق امور کی نگرانی کے لیے کمیٹی، (ii) حیاتیاتی تنوع سے متعلق امور کی نگرانی کے لیے کمیٹی، (iii) شومپن اور نکوباریس سے متعلق فلاح و بہبود اور مسائل کی نگرانی کے لیے کمیٹی تجویز کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ ، این جی ٹی کے مورخہ 03/04/2023 کے حکم کے مطابق ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی طرف سے ایک ہائی پاور کمیٹی (ایچ پی سی) بھی تشکیل دی گئی تھی۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

************

U.No:2912

ش ح۔اک۔ق ر


(Release ID: 2076940) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Tamil