عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے رائے پور کانفرنس میں حکومتی اصلاحات کی وکالت کی
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں متعارف کردہ حکومتی اصلاحات "زندگی گزارنے میں آسانی" اور شفافیت پر مرکوز ہیں:ڈاکٹر جتندر سنگھ
مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعاون شہریوں پر مرکوز حکمرانی کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل : وزیرموصوف
چھتیس گڑھ حکومت، مرکز اور ریاستوں کے تعاون کے ذریعے جدید حکمرانی کے لیے پُرعزم ہے، وزیراعلیٰ ویشنو دیو سائے
Posted On:
22 NOV 2024 6:55PM by PIB Delhi
رائےپور کانفرنس میں دو روزہ پروگرام میں وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی علوم، اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ ایٹمی توانائی، محکمہ خلا، اور عوامی شکایات و پنشن، ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں متعارف کرائی جانے والی گورننس اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاحات "زندگی گزارنے میں آسانی" اور شفافیت پر مرکوز ہیں۔
وزیرموصوف نے حکومتی عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات کا مقصد حکمرانی کو آسان بنانا، عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر کرنا اور شفافیت کو فروغ دینا ہے۔
یہ ایونٹ مرکزی حکومت کے محکمہ انتظامی اصلاحات اور شکایات کے ازالے چھتیس گڑھ حکومت کی مشترکہ کوشش تھی، جس میں پالیسی سازوں، بیوروکریٹوں اور ماہرین نے عوامی خدمت کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ کانفرنس میں مہمان خصوصی تھے، جس میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ جناب وشنو دیو سائی بھی موجود تھے، جنہوں نے حکمرانی میں باہمی وفاقیت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے حکمرانی کو دہلی کے طاقت کے مراکز سے باہر لے جانے کی اہمیت پر زور دیا ہے، اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت کے تحت یہ کانفرنسیں ریاستوں میں منعقد کی جا رہی ہیں تاکہ گورننس کے حل کو علاقائی ضروریات کے مطابق ترتیب دیا جا سکے اور مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ پچھلے کچھ سالوں میں اسی طرح کی کانفرنسیں جموں و کشمیر، اروناچل پردیش، گوا، تلنگانہ، تمل ناڈو اور دیگر ریاستوں میں منعقد کی جا چکی ہیں، جو حکومت کی ملک کے تمام کونوں تک رسائی کو ظاہر کرتی ہیں۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مودی حکومت کے تحت اہم اصلاحات کی گئی ہیں، جن میں 2,000 سے زیادہ غیر ضروری قوانین کو ختم کرنا شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد بیوروکریسی کی رکاوٹوں کو کم کرنا اور شہریوں کو بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تصدیق شدہ دستاویزات کی ضرورت کو ختم کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں، جس سے یہ پیغام گیا کہ حکومت اپنے نوجوانوں پر اعتماد کرتی ہے۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے گورننس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجیوں کے استعمال کی تفصیل بھی دی۔ ایک نمایاں اقدام کے طور پر انہوں نے پنشنروں کے لیے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کی بات کی، جو جسمانی تصدیق کی ضرورت کو ختم کرتی ہے۔ "ایک موبائل فون اور کیمرے کے ساتھ پنشنرز اب سیکنڈوں میں اپنی تصدیق مکمل کر سکتے ہیں"۔ ان اقدامات کا خاص فائدہ بزرگ شہریوں کو ہوا ہے جو بایومیٹرک نظام سے مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔ ایک اور سنگ میل کی اصلاح کے طور پر انہوں نے پنشن اور فیملی انٹیٹلمنٹ نظاموں کی ڈیجیٹائزیشن کی تفصیل دی، جس سے وقت پر ادائیگی اور پیچیدہ طریقہ کار سے بچا جا رہا ہے۔
وزیرموصوف نے ایک منفرد گورننس تجربے کا ذکر کیا، جس میں ریاستوں نے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کیا۔ انہوں نے تمل ناڈو اور جموں و کشمیر کی مثال دی، جہاں ریاستوں نے مل کر دریا اورسمندر کے پانی کی صفائی کے اقدامات کیے اور بتایا کہ ریاستوں کے درمیان علم کا تبادلہ کس طرح جدید حل پیدا کرنے میں کامیاب رہا۔انہوں نے کہاکہ "یہ ماڈل اس بات کا مظاہرہ کرتا ہے کہ تعاون سے ایسے مسائل حل ہو سکتے ہیں جو علاقائی حدود سے باہر جاتے ہیں۔
وزیرموصوف نے گورنمنٹ کے گروپ بی اور سی کی تقرریوں کے لیے انٹرویوز ختم کرنے کے فیصلے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ تعصب، پسندیدگی اور بدعنوانی کو دور کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ اگرچہ اس اصلاحات کو ابتدائی طور پر شک و شبے کی نگاہ سے دیکھا گیا تھا، لیکن یہ انصاف اور شفافیت کو یقینی بنانے میں ایک کایا پلٹ کرنے والا قدم ثابت ہوا ہے۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ ویشنو دیو سائے نے اس کانفرنس کو انقلابی گورننس کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے ریاست کی انتظامی صلاحیتوں کو بڑھانے میں جو تعاون فراہم کیا جا رہا ہے، وہ اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی کانفرنسیں خیالات کے تبادلے اور ریاستوں میں قابل نقل گورننس ماڈلز کی تخلیق کے لیے اہم ہیں، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہندوستان کی ترقی میں کوئی بھی علاقہ پیچھے نہ رہے۔
کانفرنس میں ہونے والی مباحثوں نے زندگی گزارنے میں آسانی پیدا کرنے کے مقصد پربڑا زور دیا گیا جو مودی حکومت کا مرکزی نکتہ ہے۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہر گورننس اصلاحات کا مقصد عوامی خدمات کی فراہمی میں تاخیر کو کم کرنا، بدعنوانی سے لڑنا اور انتظامی عملوں کو آسان بنانا ہے۔ وزیرموصوف نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ رشوت ستانی کے خلاف قانون میں ترمیم کی گئی ہے، جس کے تحت رشوت دینے کی کارروائی کو اتنا ہی سنگین سمجھا جاتا ہے جتنا رشوت لینے کی۔ ان تبدیلیوں سے گورننس میں احتساب اور شفافیت کو مزید مستحکم کیا گیا ہے۔
رائےپور میں گورننس پر ہونے والی یہ کانفرنس حکومت کے گورننس کو ایک مؤثر، شفاف اور عوامی طور پر مرکوز حکمت عملی میں تبدیل کرنے کی تگ و دو کا مظہر ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ریاستی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے اور انتظامی ڈھانچوں کو جدید بناتے ہوئے، مرکزی حکومت مساوات اور خوشحالی کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ کے خطاب اور وزیر اعلیٰ جناب ویشنو دیو سائے کی حمایت کے ساتھ، یہ ایونٹ مرکز اور ریاستوں کے درمیان اس ہم آہنگی کی عکاسی کرتا ہے جو ایک ایسا گورننس ماڈل تخلیق کرتا ہے جو ہر شہری کی بھلا ئی کو ترجیح دیتا ہے۔ یہ ایونٹ تعاون کے وفاقیت کے امکانات کو اجاگر کرتا ہے، جو ہندوستان کے انتظامی مستقبل کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
*****
ش ح۔ش ا ر۔ م ص
(U: 2819)
(Release ID: 2076156)
Visitor Counter : 12