سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، پسماندہ بچوں میں مہارت کی نشوونما کے لیے وژن پورٹل کا آغاز کیا
انہوں نے کہا کہ پسماندہ نوجوانوں تک پہنچنے سے اسٹارٹ اپ کی ہنرمندی کو سبھی تک پہنچانے میں مدد ملتی ہے
مرکزی وزیر نے اسٹارٹ اپس، بائیوٹیکنالوجی اور خلا میں ہندوستان کے سفر پر روشنی ڈالی
Posted On:
21 NOV 2024 4:45PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج "وِکِسِٹ بھارت انیشیٹو فار اسٹوڈنٹ انوویشن اینڈ آؤٹ ریچ نیٹ ورک" (وژن) کا افتتاح کیا، جس کا مقصد پسماندہ بچوں میں تعلیم، ہنرمندی کی نشوونما اور اختراعات کو فروغ دینا ہے۔
اس قدم کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ پسماندہ نوجوانوں تک پہنچنے سے اسٹارٹ اپ کی ہنرمندی کو سبھی تک پہنچانے میں مدد ملتی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس قدم کے پیچھے کاروباری نقطہ نظر اور ملک بھر کے طلباء کے لیے موقعوں کو سبھی تک پہنچانے پر اس کی توجہ کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح پورٹل دور دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لیے رہنمائی اور تربیت تک رسائی کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر کام کر سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "ویژن جیسا اقدام انتہائی پسماندہ افراد کو بھی یہ محسوس کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے کہ مین لینڈ میں کیا ہو رہا ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو سب کے لیے قابل رسائی بنانے کی وسیع تر کوشش کی علامت ہے۔
وزیر موصوف نے اسٹارٹ اپ سیکٹر میں ہندوستان کی قابل ذکر ترقی کی عکاسی کی جو کہ 2014 میں صرف 350 سے 400 اسٹارٹ اپس سے بڑھ کر آج 1.67 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے، جس سے ملک عالمی سطح پر تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بن گیا ہے۔ "ہمارے پاس اس ملک میں ٹیلنٹ یا جذبے کی کبھی کمی نہیں تھی۔
‘‘ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہمیں جس چیز کی ضرورت تھی وہ ایک سازگار ماحول تھا، جو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک نئی سٹارٹ اپ پالیسی کے تعارف کے ساتھ ممکن ہوا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر میں لیوینڈر فارمنگ اسٹارٹ اپس جیسی کامیابی کی کہانیوں پر روشنی ڈالی، جنہوں نے روزگار کے موقعے پیدا کرکے اور اختراع کو فروغ دے کر خطے کی معیشت کو یکسربدل دیا ہے۔ "یہ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ اسٹارٹ اپس کو صرف IT تک محدود رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ زراعت، خلائی اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ترقی کر سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کے پاس صحیح رہنمائی اور مدد موجود ہو۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے اقتصادی اور ماحولیاتی مستقبل کی تشکیل میں بائیو ٹیکنالوجی کے اہم کردار کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے بائیو ای -3پالیسی کے حالیہ آغاز پر روشنی ڈالی، جس میں معیشت، روزگار اور ماحولیات کے لیے بائیو ٹیکنالوجی کے اطلاق پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اگلا صنعتی انقلاب جیو اکانومی پر مبنی ہو گا، جیسا کہ آئی ٹی انقلاب نے 1990 کی دہائی میں کیا تھا۔"
وزیر موصوف نے اشارہ دیا کہ ڈی این اے ویکسین اور بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ جیسے شعبوں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی بدولت ہندوستان کے بائیوٹیک اسٹارٹ اپس 2014 میں صرف 50 سے بڑھ کر آج تقریباً 9,000 ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ " بائیو ای-3 پالیسی ایک آگے نظر آنے والی پہل ہے جو ہندوستان کو بایو ٹکنالوجی میں عالمی سطح پر قیادت کرنے کی پوزیشن میں رکھتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اس سے پائیدار ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں تعاون ملتا ہے ۔"
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شہری اور دیہی ہندوستان کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کس طرح دور دراز علاقوں کے طلباء، اکثر لائبریریوں یا کوچنگ مراکز تک رسائی کے بغیر، صرف ایک سمارٹ فون کا استعمال کرتے ہوئے IITs اور سول سروسز جیسے امتحانات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا "یہ ٹیکنالوجی کی طاقت ہے اور وژن جیسے انقلابی اقدامات کو آگے بڑھا سکتی ہے،" ۔
وزیر موصوف نے پائیداری کے حصول کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور اسٹارٹ اپس کے لیے ابتدائی صنعتی روابط کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان کے پہلے نجی راکٹ مینوفیکچرنگ اسٹارٹ اپ کی مثال دی، جس نے اب حیدرآباد میں ایک یونٹ قائم کیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) 2020 کی طرف سے پیش کردہ لچک کی تعریف کی، جو طلباء کو متنوع مضامین کو یکجا کرنے اور غیر روایتی کریئر کے راستوں کو اپنانے کی اجازت دیتی ہے۔ "یہ پالیسی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ طلباء اب ان مضامین کے قیدی نہیں رہیں جو ان کے والدین نے ان کے لیے منتخب کیے ہیں،" انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی کس طرح جدت کو آگے بڑھا سکتی ہے اور ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کر سکتی ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیر موصوف نے جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکز کے طور پر ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ویژن جیسے اقدامات ویژن انڈیا 2047 کے تحت ملک کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے لازمی ہیں، جس کا مقصد ہندوستان کو ٹیکنالوجی، تعلیم اور اقتصادی ترقی میں عالمی رہنما کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے منتظمین کی ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا، "ویژن "ویژن انڈیا 2047" میں وژن کو شامل کرے گا اور مجھے یقین ہے کہ اس سے مزید بہت سے اقدامات کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
******
)ش ح – اس - م ذ(
U.N. 2744
(Release ID: 2075556)
Visitor Counter : 20