سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ایسوچیم اے آئی لیڈر شپ لیڈرشپ میٹ 2024 میں مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اے آئی ایک ضروری ٹول ہے، لیکن اس کا استعمال بہترین طریقے سے، ذمہ دارانہ انداز میں کیا جانا چاہیے
ہندوستان نے اختراعات کو فروغ دینے اور قومی سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے اے آئی ڈیٹا بینک کی نقاب کشائی کی
Posted On:
20 NOV 2024 6:16PM by PIB Delhi
‘مصنوعی ذہانت (اے آئی) ایک ضروری ٹول ہے لیکن اس کا استعمال بہترین طریقے سے اور ذمہ دارانہ انداز میں کیا جانا چاہیے’،یہ بات مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ایسو چیم کی اے آئی لیڈر شپ میٹ 2024 کے ساتویں ایڈیشن میں کہی ۔ اس تقریب کا موضوع ‘‘ہندوستان کیلئے اے آئی : ہندوستان کی اے آئی ترقی – اختراعات، اخلاقیات اور حکمرانی کو فروغ’’تھا، جس میں ہندوستان کا اسٹریٹیجک خاکہ پیش کیا گیا، جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تبدیلی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نےاے آئی پر مبنی پروگراموں کی ابتداء کے ساتھ ساتھ کوانٹم مشن کا آغاز بھی کیا ہے۔
اپنے خطاب میں وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی مختلف شعبوں بشمول حکمرانی، کاروبار، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور خلا کی تحقیق میں تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، ۔ انہوں نے اے آئی کو ہندوستانی کی مستقبل کی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا، جو اقتصادی ترقی کو بڑھا سکتا ہے اور موسمیاتی تبدیلی، عوامی خدمت کی فراہمی اور قومی سلامتی جیسے اہم چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ کی جانب سے ایک اہم اعلان کیا گیا جس میں ہندوستان کے پہلے عملی اے آئی ڈیٹا بینک کا آغاز کیا گیا۔ یہ پہل ٹیکنالوجی کی ترقی اور اختراع کو تیز کرنے کے لیے محققین، اسٹارٹ اپس اور ڈیولپرز کو اعلیٰ معیار کے متنوع ڈیٹا سیٹس تک رسائی فراہم کرے گا، جو توسیع پذیر اور جامع اے آئی حل تخلیق کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ وزیر موصوف نے اے آئی ڈیٹا بینک کی اسٹریٹیجک اہمیت پر زور دیا، جو سیٹلائٹ، ڈرون اور آئی او ٹی ڈیٹا کے حقیقی وقت کے تجزیے کے ذریعے قومی سلامتی کو مزید مستحکم کرے گا۔ یہ قدم ہندوستان کے اس مقصد کے مطابق ہے کہ وہ اے آئی کو آفات کے انتظام اور سائبر سیکیورٹی میں پیشین گوئی کے تجزیے کے لیے استعمال کرے۔

اے آئی کیلئے ہندوستان کی قومی حکمت عملی ایک جامع نقطہ نظر پر مبنی ہے جو اختراع، اخلاقی حکمرانی اور عالمی شراکت پر مرکوز ہے۔ حکومت صحت کی دیکھ بھال، زراعت، سامارٹ سٹیزاور خلا کی تحقیق جیسے اہم شعبوں میں اے آئی کے استعمال کو بڑھانے کے لیے تعلیمی اداروں، پرائیویٹ اداروں اور اسٹارٹ اپس کے درمیان شراکت داری کو فروغ دے رہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے الگورتھمک تعصب اور ڈیٹا پرائیویسی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مضبوط گورننس فریم ورک تیار کیے جانے کے ساتھ شفاف اور منصفانہ اے آئی نظام کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے قواعد پر مبنی اےآئی فریم ورک کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کو اقوام متحدہ اور جی-20 جیسے عالمی پلیٹ فارمز میں فعال طور پر حصہ لینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر موصوف نے حکومت کی اس توجہ کو اجاگر کیا کہ اے آئی کا استعمال شہریوں کو بااختیار بنانے اور اس تبدیلی کی ٹیکنالوجی کے فوائد تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی کو تقسیم پیدا کرنے کے بجائے ان فاصلوں کو دور کرنا چاہیے اور اسے لوگوں کو طاقتور بنانا چاہیے نہ کہ ان کی جگہ لینا چاہیے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ایک روشن مستقبل کی پیش گوئی کی ،جہاں ہندوستان 2047 تک عالمی اے آئی رہنما کے طور پر ابھرے گا اور ذمہ دار اور جامع اے آئی کی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے پائیدار اور جامع ترقی کے لیےاے آئی کے انضمام کو یقینی بنانے کے لیے تمام شراکت داروں سے باہمی تعاون پر زور دیا۔
اس تقریب نے مفکرین، پالیسی سازوں اور صنعت کے ماہرین کے لیے بصیرت کا تبادلہ کرنے اور ہندوستان میں اے آئی کو اپنانے کے لیے ایک ذمہ دارانہ راستہ تیار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔
********
(ش ح۔ م ش ۔ ص ج)
UR-2706
(Release ID: 2075208)