سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

موزوں فلوروجینک جانچ کا استعمال کرتے ہوئے ایچ آئی وی جینوم کاواضح طور پر پتہ لگانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی تیار کی گئی

Posted On: 20 NOV 2024 3:34PM by PIB Delhi

محققین نے ایچ آئی وی-جینوم سے ماخوذ جی  - کواڈ رپلیکس (جی کیو)، جو کہ ایک منفرد اور مخصوص چار دھاری ڈی این اےساخت ہے، کی بہتر نشاندہی کے لیے ایک ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ اس فلوورومیٹرک ٹیسٹ کے ذریعے ایچ آئی وی کی تشخیص کی قابل اعتمادیت میں اضافہ ہوگا، جس سے جھوٹے مثبت نتائج میں نمایاں کمی آئے گی۔ اس  تشخیصی پلیٹ فارم سے ایچ آئی وی کی تشخیص میں جھوٹے مثبت کے امکانات کے کم ہونے کی توقع ہے۔

ہیومن امیونو ڈیفینسی وائرس ٹائپ 1 (ایچ آئی وی -1)، ایک ریٹرو وائرس جو ایکوائرڈ  امیونو ڈیفینسی سنڈروم (ایڈس) کے لیے ذمہ دار ہے، انسانی صحت کے لیے ایک مستقل عالمی خطرہ ہے۔ایچ آئی وی  کی تشخیص کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے ٹیسٹ ابتدائی انفیکشنز کو چھوڑ سکتے ہیں اور ان میں کراس ری ایکٹیویٹی کی وجہ سے جھوٹے مثبت نتائج کا خطرہ رہتا ہے۔ ابتدائی تشخیص کے لیے دوسرے کلینیکل طریقے حساسیت میں کمی اور طویل پروسیسنگ کے اوقات کی وجہ سے محدود ہیں۔ موجودہ نیوکلک ایسڈ پر مبنی تشخیصی طریقے جھوٹے مثبت نتائج کے شکار ہوتے ہیں کیونکہ وہ عام ڈی این اے  سینسنگ پروبز کا استعمال کرتے ہیں جو غیر مخصوص اور ہدفی امپلیکونس کے درمیان تمیز نہیں کر پاتے۔ اس پس منظر میں مخصوص نیوکلک ایسڈ سیکوینسز کی شناخت اور ان پر نشانہ لگانے سے جھوٹے مثبت نتائج کو نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا، مالیکیولر پروبز کی تیاری جو مخصوص نیوکلک ایسڈ ڈھانچوں جیسے کہ پیتھوجینک جینوم میں موجود غیر معمولی جی کیو  ڈھانچوں کو منتخب طور پر پہچانتی ہیں، ایک درست تشخیصی ٹیسٹ کے قیام کے لیے اہم پیش رفت فراہم کرتی ہے۔

جواہر لال نہرو سینٹر فار ایڈوانسڈ سائنٹفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ایک نئی تشخیصی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جسے جی کیو ٹوپولوجی-ٹارگٹیڈ ریلائبل کنفارمیشنل پولیمورفزم (جی کیو-آر سی پی) پلیٹ فارم کہا جاتا ہے۔ ابتدا میں یہ پلیٹ فارم ایس اے آر ایس –سی او وی- 2 جیسے پیتھوجنز کی فلوورومیٹرک شناخت کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، لیکن اب اس پلیٹ فارم کو کامیابی کے ساتھ ایچ آئی وی  کی تشخیص کے لیے بھی ڈھال لیا گیا ہے، جو اس کی ماڈیولر ورسٹائلٹی کو اجاگر کرتا ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی کے ماتحت ایک خود مختار ادارےجواہر لال نہرو سینٹر فار ایڈوانسڈ سائنٹفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) کے محققین، جن میں سمن پرتیہار، واسودھار بھٹ ایس وی، کرتھی کے. بھاگوت، اور تیمائیہ گووند راجو شامل ہیں، نے ایک طریقہ کار کے ذریعے ایچ آئی وی سے ماخوذ جی کیو ڈی این اے کی قابل اعتماد شناخت کے لیے جی کیو ٹوپولوجی ٹارگٹڈ طریقہ کار کا مظاہرہ کیا۔ اس طریقہ کار کو’’ریورس ٹرانسکرپشن اور 176 نیوکلیوٹائڈ طویل جینیاتی حصے کی ایمپلی فیکیشن‘‘کہا جاتا ہے۔

’’اینالیٹیکل کیمسٹری‘‘میں شائع ہونے والی اس تحقیق کا ایک اہم پہلو یہ تھا کہ اس میں پی ایچ  کے ذریعے ایک آسان، واحد قدم میں ڈی ایس ڈی این اے کو جی کیو  کنفارمیشن میں تبدیل کرنے کا مظاہرہ کیا گیا، جو کہ تشخیص کے لیے ہدف بنتا ہے۔ اس تبدیلی کو انتہائی منتخبیت کے ساتھ ایک ڈیزائن کردہ بینزو بیز تھیا زول بیسڈ فلووروسینٹ پروب (ٹی جی ایس 64) کے ذریعے شناخت کیا جاتا ہے، جس نے ایک قابل اعتماد تشخیصی پلیٹ فارم کے قیام کی راہ ہموار کی۔

حالیہ برسوں میں تیار کیے گئے دیگر تشخیصی اسیسز کے برعکس، جو پتہ لگانے کے لیے پہلے سے موجود اصولوں پر انحصار کرتے ہیں، یہ تحقیق ایک مکمل طور پر نیا تشخیصی پلیٹ فارم متعارف کراتی ہے جس کی بنیاد مخصوص اور غیر معمولی نیوکلک ایسڈ– مطالعہ کے دوران شناخت کیے گئے چھوٹے مالیکیول تعاملات پر مبنی ہے۔

یہ مالیکیولر ڈٹیکشن پلیٹ فارم موجودہ نیوکلک ایسڈز پر مبنی تشخیصی پلیٹ فارمز میں ضم کیا جا سکتا ہے جس میں تسلسل کی مخصوص شناخت سے پیدا ہونے والے بھروسے میں اضافہ ہوتا ہے۔

یہ موجودہ ایمپلی فیکیشن پر مبنی تکنیکوں میں چیلنج کو کم کر سکتا ہے، غیر مخصوص ایمپلی فیکیشن سے پیدا ہونے والے غلط مثبت نتائج کی تفریق میں اور ہدف جی کیو  (نان کینونیکل نیوکلک ایسڈ کنفارمیشن) کا واضح طور پر پتہ لگانے میں مدد کر سکتا ہے۔

جی کیو – آر سی پی  پر مبنی پلیٹ فارم کو عملی طور پر بیکٹیریا اور وائرس سمیت مختلف ڈی این اے /آر این اے  پر مبنی پیتھوجینز کا پتہ لگانے کے لیے اپنایا جا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SL34.png

***********

 (ش ح۔ا گ ۔ش ہ ب)

U: 2692


(Release ID: 2075093) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Tamil