امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز مؤثر اور شفاف عوامی تقسیم کے نظام کے لیے پرعزم
تمام 20.4 کروڑ خاندانوں کےراشن کارڈ جن میں 80.6 کروڑ مستفدین شامل ہیں ڈیجیٹلائز کیے گئے ہیں؛ 99.8 فیصد راشن کارڈ اور 98.7 فیصدانفرادی مستفیدین آدھارسے منسلک ہوئے
5.33 لاکھ ای پی او ایس ڈیوائسز کے ذریعے اناج کی تقسیم کاکام کر رہی ہیں، جس میں ملک بھر میں تمام مناسب قیمتوں کی دکانیں شامل ہیں
Posted On:
20 NOV 2024 1:53PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے عوامی تقسیم کے نظام (پی ڈی ایس) میں اصلاحات کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جس میں ڈیجیٹائزیشن، شفافیت اور موثر تقسیم کے طریقہ کار پر توجہ دی گئی ہے، ان کوششوں کے نتیجے میں رساؤ میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے اور ہدف کو بڑھایا گیا ہے۔
فراہمی کی سمت میں ،فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) تنظیم کی تمام سطحوں پر اینڈ ٹو اینڈ آپریشنز اور خدمات کے لیے سپلائی چین مینجمنٹ سسٹم کو اپنایا اور مربوط کیا گیا ہے، جن میں ہموار ایم ایس پی عمل آوری کے لیے سینٹرل فوڈ پروکیورمنٹ پورٹل (سی ایف پی پی) کی ترقی، ڈپو کے ساتھ ملوں کی خودکار ٹیگنگ کے لیے ویئر ہاؤس انوینٹری نیٹ ورک اینڈ گورننگ سسٹم ( ڈبلیو آئی این جی ایس) ایپلیکیشن کا نفاذ کے ساتھ ساتھ ایف ایف سی آئی میں ذخیرے کیلئے جگہ مختص کرنا، اختراعی وہیکل لوکیشن ٹریکنگ سسٹم ( وی ایل ٹی ایس)کاریلوے کے ساتھ انضمام کرتے ہوئےاناج کی کھیپ کی آن لائن ریئل ٹائم نگرانی کرنا اور تمام ایف سی آئی گوداموں کی ڈبلیو ڈی آر اے رجسٹریشن کرنا شامل ہے۔
تقسیم کی سمت میں محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم نے تقسیم کے پورے عمل کو کمپیوٹرائزڈ کیا ہے جس میں تمام 20.4 کروڑ خاندانوں کے راشن کارڈ شامل ہیں، جس میں پورے 80.6 کروڑ مستفیدین کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 99.8فیصد راشن کارڈ اور 98.7 فیصد انفرادی استفادہ کنندگان کو آدھار سےمنسلک کرکے ، ان راشن کارڈوں کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔ فوڈ اناج کی تقسیم 5.33 لاکھ ای پی او ایس ڈیوائسز کے ذریعے چلائی جاتی ہیں، جس میں ملک میں تقریباً تمام مناسب قیمتوں والی دکانیں شامل ہیں۔ یہ ای پی او ایس ڈیوائسز تقسیم کے عمل کے دوران مستفید ین کی آدھار کی توثیق کو قابل بناتی ہیں اور صحیح ہدف بندی کے اصول کو قابل بناتی ہیں۔ آج آدھار کی توثیق کا استعمال کل غذائی اجناس کا تقریباً 98فیصد تقسیم کیلئے کیا جاتا ہے، تاکہ نا اہل استفادہ کنندگان کے رساؤکو کم کیا جاسکے اور چوری کے کسی بھی خطرے کو کم کیا جاسکے۔
محکمہ نے ای کے وائی سی کے عمل کے ذریعے صحیح ہدف کو یقینی بنانے کے لیے بھی وسیع پیمانے پر اقدامات کیے ہیں، جو مستفید ہونے والوں کی شناخت کو ان کے آدھار اسناد اور راشن کارڈ کی تفصیلات کے ساتھ درست کرتا ہے جس کے نتیجے میں نا اہل استفادہ کنندگان کو خارج کیا جاتا ہے۔ آج تک، پی ڈی ایس کے تمام استفادہ کنندگان میں سے 64 فیصد نے اپنے ای کے وائی سی مکمل کر لی ہےا ور بقیہ مستفیدین کا ای کے وائی سی مکمل کرنے کا عمل زور و شور سے جاری ہے۔ استفادہ کنندگان کی سہولت کے لیے، محکمہ نے ملک بھر میں کسی بھی مناسب قیمتوں کی دکانوں(راشن شاپ) پر استفادہ کنندگان کیلئے ای کے وائی سی کی سہولت فراہم کی ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن اور آدھار سیڈنگ کی وجہ سے فرضی راشن کارڈوں پر لگام لگی ہے۔ پی ڈی ایس سسٹم سے 5.8 کروڑ راشن کارڈ ہٹا دیے گئے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ صرف اہل افراد ہی پی ایم جی کے اے وائی/ این ایف ایس اے میں شامل ہوں۔
ون نیشن ون راشن کارڈ (او این او آر سی) پہل کے تحت راشن کارڈ کی قومی نقل و حمل نے ملک کے کسی بھی حصے میں تمام 80.6 کروڑ این ایف ایس اے مستفیدین کو اسی موجودہ راشن کارڈ کے ذریعے، ریاست/ضلع جہاں سے راشن کارڈ جاری کیا گیا تھا، سےقطع نظر، مفت اناج کی باقاعدہ دستیابی اور رسائی کو یقینی بنایا ہے ۔ آدھار سے چلنے والے حفاظتی اقدامات کے ساتھ یہ نمایاں اقدامات پی ڈی ایس کے مضبوط اور شفاف آپریشن کو یقینی بناتے ہیں۔ ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے صحیح - ہدف سازی، اور سپلائی چین کی اختراعات سے، حکومت ہند نے ریاستی اسپانسر شدہ غذائی تحفظ کے اقدامات کے لیے ایک عالمی معیار قائم کیا ہے۔ حکومت ہند کے اقدامات سسٹم میں رساؤکو ختم کرنے اور غیر مؤثریت کو کم کرنے کے اس کے عزم کو واضح کرتے ہیں۔
*********************
(ش ح۔ م ش ۔ ص ج)
UR-2683
(Release ID: 2075035)
Visitor Counter : 25