ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے ارضیاتی سائنس کی وزارت کے زیر اہتمام خصوصی پروگرام کی تکمیل کے بعد سمندر ی تحقیق میں 6 ممالک کے غیر ملکی آئی ایس اے زیر تربیت طلبہ کی حوصلہ افزائی کی


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پائیدار سمندری طور طریقوں کو اجاگر کیا

ہندوستان نے آئی ایس اے سے متعلق تربیتی پروگرام  میں پائیدار سمندر ی تحقیق میں اپنی عالمی قیادت کی توثیق کی

Posted On: 19 NOV 2024 4:48PM by PIB Delhi

پائیدار سمندری ترقی کے تئیں ہندوستان کی وابستگی پر زور دیتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، جوہری توانائی، خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے چھ ممالک بشمول نائجیریا، کینیا، سری لنکا، تنزانیہ، گھانا اور جمیکا سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی زیر تربیت افراد کو مبارکباد پیش کی،  جنہوں نے سمندر کی تحقیق میں   ایک خصوصی تجارتی پروگرام مکمل کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IEDA.jpg

انٹرنیشنل سی بیڈ اتھارٹی(آئی ایس اے) کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس تقریب میں سمندری تحقیق کی جدید تربیت کی تکمیل کا جشن منایا گیا اور ماحولیاتی تحفظ، بین الاقوامی تعاون اور وسائل کے اشتراک کے تئیں ہندوستان کے عزم کو اجاگر کیاگیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00247EF.jpg

ارضیاتی سائنسز کی وزارت، نئی دہلی میں ایک اہم خطاب میں، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بین الاقوامی تربیت حاصل کرنے والوں کے ایک گروپ کو مبارکباد پیش کی،  جنہوں نے پولی میٹالک نوڈولس (پی ایم این) اور پولی میٹالک سلفائڈس (پی ایم ایس) کی تلاش پر مرکوز خصوصی تربیتی پروگرام مکمل کیا تھا۔ آئی ایس اے کی طرف سے منعقد کی گئی اس تربیت میں گھانا، کینیا، نائیجیریا، جمیکا، سری لنکا اور تنزانیہ سمیت متعدد ممالک کے شرکاء نے شرکت کی، جس نے پائیدار سمندری تلاش اور صلاحیت سازی کے لیے ایک مرکز کے طور پر ہندوستان کے کردار کو اجاگر کیا۔

حکومت ہند کی جانب سے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تربیت حاصل کرنے والوں کا خیرمقدم کیا اور سخت پروگرام کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ذمہ دارانہ سمندری تہہ کی تحقیق  میں ہندوستان کی قیادت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے، شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ‘‘آپ صرف اپرنٹس نہیں ہیں؛ آپ ایک پائیدار مستقبل کے سفیر ہیں۔آپ  اپنے ملک میں سمندری تحفظ کو فروغ دینے کے لیے اپنی مہارت کا استعمال کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZFGX.jpg

اپنے خطاب کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سمندری تہہ کی کان کنی کے تئیں ہندوستان کے نقطہ نظر کا خاکہ پیش کیا،جو چار رہنما اصولوں  مشترکہ بھلائی کے لیے سمندری تہہ کی معدنیات کا پائیدار استعمال، سمندری ماحول کے تحفظ کی سختی سے تعمیل، سمندری تہہ کے معدنیات کے ضوابط، تیار کردہ اور اس کی تعریف پر مبنی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان ‘‘انسانیت کے فائدے کے لئے ذمہ دارانہ تحقیق کرتے ہوئے سمندری ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لئے پوری طرح پرعزم ہے۔’’

1982 سے یو این سی ایل او ایس کے دستخط کنندہ کے طور پر، ہندوستان نے آئی ایس اے میں ایک مضبوط آواز برقرار رکھی ہے، جس کا قیام 1994 میں بین الاقوامی سمندری زون میں معدنیات سے متعلق سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے کیا گیا تھا۔ ہندوستان کے پاس 31 میں سے دو آئی ایس اے کی کھوج کے معاہدوں پر مشتمل ہے جس میں پی ایم این اور پی ایم ایس کان کنی کا احاطہ کیا گیا ہے اور ابتدائی تلاش سے لے کر نکالنے کے بعد کے مراحل تک ماحولیاتی اثرات کی تشخیص کے لیے سخت پروٹوکول پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ اقدامات سمندری وسائل کی ماحولیاتی طور پر ذمہ دارانہ ترقی میں ہندوستان کو ایک عالمی رہنما کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ تربیتی پروگرام وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘‘بلیو اکانومی’’ پالیسی کے ساتھ قریب سے ہم آہنگ ہے، جو اقتصادی ترقی، روزگار پیدا کرنے اور بہتر معاش کے لیے سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کو ترجیح دیتا ہے۔ نیل گوں معیشت  اقدام کا مقصد سمندری وسائل سے استفادہ کرنا اور سمندری ماحولیاتی نظام کی صحت پر سمجھوتہ کئے بغیر مقامی کمیونٹیز تک فوائد کی پہنچ کو یقینی بنانا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے اس موقف کو دہرایا کہ حقیقی معاشی فروغ، ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن سے ہوتی ہے۔

تربیتی ماڈیولز میں پائیدار سمندری تہہ کی تحقیق کے متنوع پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے،  جس میں دریافت کی جدید تکنیک، دور دراز سے چلنے والی گاڑیاں، گہرے سمندر کی نقشہ سازی، معدنی نمونوں کا تجزیہ اور ماحولیاتی اثرات کی تشخیص کے طریقے شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تربیت حاصل کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے ہندوستانی ساتھیوں کے ساتھ نیٹ ورکس تیار کریں اور تکنیکی اختراعات اور ماحولیاتی ذمہ داری دونوں کے تئیں ہندوستان کے عزم کے مضبوط احساس کے ساتھ وطن واپس آئیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس اے کے پروگراموں میں سرپرست کے طور پر ہندوستان کا جاری کردار سمندری وسائل کو پائیدار طریقے سے سنبھالنے کے قابل ہنر مند افرادی قوت کو تیار کرنے میں دوسرے ممالک کی مدد کرنے کی اس کی لگن کو ظاہر کرتا ہے۔

تربیت حاصل کرنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،‘‘آپ ہندوستان کی وسیع سائنسی برادری کا حصہ بن چکے ہیں۔ علم کے اشتراک میں یہ شراکت داری سمندری سائنس میں ایک باہمی تعاون پر مبنی، پائیدار مستقبل کے تئیں ہماری وابستگی کی عکاسی کرتی ہے۔’’

شرکاء میں ارضیاتی  سائنسز کی وزارت کے سینئر افسران، سائنس داں اور دیگر معززین شامل تھے۔ مرکزی وزیر نے تربیت حاصل کرنے والوں کو اپنے تجربات کے بارے میں تاثرات فراہم کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ان کی بصیرت بین الاقوامی تربیتی پروگراموں میں ہندوستان کے کردار کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ انہوں نے ان شراکتوں کی اہمیت پر بھی زور دیا اور تربیت حاصل کرنے والوں کو ‘‘سمندر کے تحفظ کے عالمی سفیر’’ کے طور پر بیان کیا جو سمندری تہہ کی کان کنی کے لیے اپنے ممالک کے نقطہ نظر کو تشکیل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تقریب کے اختتام پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی ایس اے اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو گہرا کرنے کے ہندوستان کے ارادے کی تصدیق کی تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار سمندری ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان کی کوششیں دوسرے ممالک کو سمندر کی ذمہ دارانہ تحقیق کے لیے اسی طرح کے فریم ورک کو اپنانے کی ترغیب دیں گی، اس طرح سمندری سائنس اور ماحولیاتی تحفظ میں زیادہ بین الاقوامی تعاون کی منزلیں طے ہوں گی۔

***

ش ح۔  ک ا۔ ش ب ن


(Release ID: 2075010) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Tamil