مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
مرکزی وزیر جناب منوہر لال کے ہاتھوں پردھان منتری آواس
یوجنا - اربن 2.0 پر قومی ورکشاپ کا افتتاح
Posted On:
18 NOV 2024 7:45PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ شہری امور اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے آج (18 نومبر 2024) نئی دہلی میں پردھان منتری آواس یوجنا - اربن 2.0 (پی ایم اے وائی – یو 2.0) پر قومی ورکشاپ کا افتتاح کیا، جس کا اہتمام وزارت ہاؤسنگ اور اربن ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ہڈکو)کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں جناب کلدیپ نارائن- جوائنٹ سکریٹری اورمشن ڈائرکٹر (جے ایس اینڈ ایم ڈی)، ہاؤسنگ فار آل (ایچ ایف اے)، جناب سنجے کلشریسٹھا، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، ہڈکو اور وزارت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریز اور سکریٹریز، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پی ایم اے وائی - یو مشن ڈائریکٹرز نے بھی ورکشاپ میں حصہ لیا۔
معزز سامعین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر وزیر موصوف نے اپنی تقریر کا آغاز یہ کہتے ہوئے کیا کہ سب کے لیے مکان بہت اہمیت کا حامل ہے۔ "ہر کوئی ایک گھر کا خواب دیکھتا ہے، اور آپ کا اپنا گھر آپ کی زندگی میں ڈھیر ساری سی خوشیاں لے کر آتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا –"عزت مآب وزیر اعظم لوگوں کے لیے پی ایم اے وائی اسکیم لے کر آئے ہیں تاکہ ان کے پکے گھر کی ملکیت کے خواب کو سچ بنایا جا سکے۔ میں لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کے لیے اس ویژنری اسکیم کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کو سلام پیش کرتا ہوں"۔
عزت مآب وزیر نے پی ایم اے وائی - یو 2.0اسکیم، معیشت اور اس سے منسلک شعبوں پر اس کے اثرات، لوگوں کے لیے 3 کروڑ سے زیادہ متوقع روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بارے میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے پی ایم اے وائی - یو 2.0کے موثر نفاذ اور ذمہ دار حکمرانی پر زور دیا تاکہ فوائد آخری حد تک پہنچ سکے، جس سے ہر اہل اور مستحق خاندان پر مثبت اثر پڑے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پی ایم اے وائی- یو کے کامیاب نفاذ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے نفاذ میں بھی ان کی جدوجہد اور بے انتہا کوششوں کی ضرورت ہے۔
محترم وزیر نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران سے بات کرتے ہوئے کہا-" اس اسکیم کے ساتھ ہر خاندان کا اپنے سروں پر پکی چھت رکھنے کا خواب پورا ہو جائے گا اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنا بہترین قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔ آپ کی شرکت ہر قدم پر ضروری ہے۔ یہ ورکشاپ آپ کو پی ایم اے وائی -یو 2.0 کے نفاذ کے ماڈل کے بارے میں لے جائے گی اور مجھے امید ہے کہ ہم مل کر معاشرے میں ایک فرق پیدا کریں گے"۔
عزت مآب وزیر نے افورڈ ایبل رینٹل ہاؤسنگ کے بارے میں بتایا جسے پہلی بار ایک علیحدہ ورٹیکل ہاؤسنگ اسکیم متعارف کرایا گیا ہے تاکہ کام کرنے والی خواتین اور صنعتی کارکنوں کو مناسب اورسستی کرایہ پر رہائش فراہم کی جا سکے۔،" وزیر موصوف نے کہا-"یہ ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو گا جو مالی مجبوریوں یا دیگر وجوہات کی وجہ سے گھر نہیں بنانا چاہتے۔ تاہم، مالی وجوہات انہیں باوقار زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ اپنے سروں پر پکی چھت حاصل کرنے کے موقع سے نہیں روکیں گی"۔
پی ایم اے وائی - یوU 2.0 کے نفاذ کے موضوع پر مرکوز ورکشاپ میں 250 سے زیادہ افسران اور سستی ہاؤسنگ سیکٹر سے متعلق مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اس ورکشاپ کا مقصد پی ایم اے وائی –یو 2.0، اس کے طریق کار اور نظریہ کے بارے میں پھیلانا اور ملک کے شہری علاقوں میں اسکیم کے نفاذ کے لیے روڈ میپ کو مؤثر طریقے سے بیان کرنا تھا۔
اس قومی ورکشاپ نے علم کے تبادلے کو فروغ دیا، تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ آنے اور پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے موثر اور بہتر وہموار نفاذ کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کیا اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے اختیار کیے گئے بہترین طریقوں کی تشہیر کی حوصلہ افزائی کی، جس سے ہندوستان میں شامل سستی ہاؤسنگ ماحولیاتی نظام زیادہ مضبوط، پائیدار اور ترقی کی راہ ہموار ہوئی۔
پی ایم اے وائی- یو2.0 فی الحال نفاذ کے مرحلے میں ہے جس میں 25 سے زیادہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ہاؤسنگ اور شہری ترقیات کی وزرات ( ایم او ایچ یو اے) کے ساتھ میمورنڈم آف ایگریمنٹ (ایم او اے) پر دستخط کیے ہیں۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران نے وزیر موصوف کی موجودگی میں وزارت کے ساتھ ایم او اے کا تبادلہ کیا۔ انہوں نے لوگوں کو سستی رہائش فراہم کرنے کے لیے اسکیم کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
اس موقع پر جناب کلدیپ نارائن، جے ایس اینڈ ایم ڈی، ایچ ایف اے نے پی ایم اے وائی-یوUاسکیم کے تحت ہونے والی پیش رفت اور برسوں میں حاصل کیے گئے سنگ میلوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ پی ایم اے وائی -یو کے تحت تقریباً 90 لاکھ مکانات تعمیر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے نفاذ کے لیے آگے کا راستہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے اسکیم کی طاقت بناتے ہیں اور ہر ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم اے وائی-یو 2.0 کو ہر سطح پر لاگو کرنے کے لیے معیارات بنانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ضرورت مندوں کو معیار زندگی کے ساتھ ساتھ پکے گھر فراہم کیے جا سکیں۔
جے ایس اینڈ ایم ڈی نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ "پی ایم اے وائی- یو نفاذ کی توسیع میں شدت کی وجہ سے یہ دنیا کے سب سے بڑے شہری سستی ہاؤسنگ پروگراموں میں سے ایک ہے۔ ہم نے پی ایم اے وائی- یو2.0 کو پی ایم اے وائی-یو سے سیکھنے اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور ماہرین تعلیم سے مشاورت کے ساتھ اسے ڈیزائن کیا ہے۔ اصلاحات کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے انتخاب کا ایک گلدستہ موجود ہے اور ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا چاہیے کہ اس اسکیم کو منظم طریقے سے لاگو کیا جائے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ ہر ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سستی ہاؤسنگ پالیسی ہو''۔ ہدف صرف یہ نہیں ہے کہ 1 کروڑ مکانات تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ خاندانوں کو معیار زندگی فراہم کرنے اور سستی رہائش کا ماحولیاتی نظام بھی تیار کرنا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ایچ یو ڈی سی او-ہڈکو کے سی ایم ڈی جناب سنجے کلشریسٹھا نے کہا کہ تنظیم پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے نفاذ کے عمل میں ایک اٹوٹ حصہ بننے کے لیے پرعزم ہے۔ ایچ یو ڈی سی او-ہڈکونے پی ایم اے وائی-یو کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے ، انہوں نے مزید یقین دلایا کہ وہ اس اسکیم کے تحت ہوم لون کی سہولت فراہم کریں گے۔ ایچ یو ڈی سی او-ہڈکو اسکیم کے آئی ایس ایس عمودی کے نفاذ کے لیے مرکزی نوڈل ایجنسیوں ( سی این ایز) میں سے ایک ہے۔
ورکشاپ سے سرکردہ شخصیات کے خطاب کے بعد چار متوازی بریک آؤٹ سیشن منعقد ہوئے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر کنٹرول علاقوں کے افسران نے ان سیشنز میں حصہ لیا اور کام کرنے والی خواتین اور صنعتی کارکنوں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ اور "سستی رہائش اور فائدہ اٹھانے والے کی قیادت میں تعمیر میں جدید تعمیراتی ٹیکنالوجیز کا استعمال"، "ریاستوں/ مرکز کے زیر کنٹرول علاقوں کی طرف سے سستی رہائش کی پالیسی اور اصلاحات"، "شراکت میں سستے مکانات کے فروغ کے مختلف ماڈلز ( اے ایچ پی) عمودی"، "کرایہ کے مکانات کا فروغ" جیسے موضوعات پر اپنی بصیرت آموز خیالات کا اشتراک کیا۔
ریاستوں / مرکز زیر انتظام علاقوں کے افسران نے موضوعات پر اپنی قیمتی بصیرت کا اشتراک کیا اور مخصوص حکمت عملیوں، پالیسیوں اور اصلاحات کو پیش کیا اور ان کا تجزیہ کیا۔ ہر گروپ نے اپنی متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر کنٹرول علاقہ میں سستی ہاؤسنگ پالیسی کے فریم ورک کا خاکہ پیش کیا اور پی ایم اے وائی- یو کے تحت سستے مکانات کو فروغ دینے کے لیے ان کے ذریعے اختیار کیے گئے مقاصد، اہداف اور ریگولیٹری فریم ورک کو اجاگر کیا۔ تبادلہ خیال میں وسیع پیمانے پر موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی جن میں زمین کا حصول، سستی ہاؤسنگ پروجیکٹس کے لیے مزید اراضی دستیاب کرنے کے ماڈل، فائدہ اٹھانے والوں کو ہوم لون حاصل کرنے کے لیے فنڈنگ اور مالیاتی ماڈل، شہری منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر، پائیدار اور قابل رہائش مکانات بنانے پر توجہ مرکوز کرنا، عمل درآمد کے چیلنجز، بہترین طرز عمل اور کامیابی کی کہانیاں، جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی کا استعمال، آئی ایس سی کی سرگرمیاں، اور دیگر۔ بریک آؤٹ سیشنوں نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک موثر، پائیدار اور جامع انداز میں سستی رہائش کی حکمت عملیوں کو لاگو کرنے کے لیے آرا اور مشوروں کا تبادلہ کرنے، ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کی اجازت دی۔
بریک آؤٹ سیشن کے بعد جے ایس اینڈ ایم ڈی نے شرکاء کو پی ایم اے وائی 2.0 کے لیے آگے کی حکمت عملی اور اسکیم کے نفاذ میں ریاستوں/UTs مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی شمولیت، جس میں سود کی سبسڈی اسکیم (آئی ایس ایس) عمودی کی وضاحت کی گئی۔
ورکشاپ کے شرکاء کو پی ایم اے وائی-یو2.0 اسکیم کے یونیفائیڈ ویب پورٹل سے بھی متعارف کرایا گیا۔ پورٹل تک تمام اسٹیک ہولڈرز جیسے کہ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، شہری مقامی باڈیز (یو ایل بیز)، مرکزی نوڈل ایجنسیز ( سی این ایز)/ بنیادی قرض دینے والے ادارے ( پی ایل آئیز) اور استفادہ کنندگان تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ایک صارف دوست پلیٹ فارم ہے جو درخواست دہندگان کو اسکیم کے لیے براہ راست درخواست دینے کی اجازت دیتا ہے، اس طرح درخواست کے عمل کو آسان بناتا ہے اور اسے مزید قابل رسائی بناتا ہے۔ پورٹل استفادہ کنندگان کو درخواست کی حیثیت، اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ڈیٹا کے تبادلے کے طریق کار کو جاننے کی اجازت دیتا ہے اور انتہائی تیزی اور مستعدی سےسبسڈی کے اجراء کو یقینی بناتا ہے اور پی ایم اے وائی-یو 2.0اسکیم کی نگرانی اور جائزہ لینے میں مدد کرتا ہے۔
اہل افراد، کنبہ پی ایم اے وائی-یو 2.0اسکیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں: https://pmaymis.gov.in/PMAYMIS2_2024/PmayDefault.aspx.
خیال رہے عزت مآب وزیر اعظم کے سب کے لیے مکانات کے ویژن کی پیروی میں حکومت شہروں میں اہل استفادہ کنندگان کو پکے مکانات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے جون 2015 سے پردھان منتری آواس یوجنا - شہری لاگو کر رہی ہے۔پی ایم اے وائی -یو نے ان لاکھوں خاندانوں کی زندگیوں کو بدل دیا ہے جن کے لیے کبھی پکے گھر کا خواب تھا۔ پکے گھر کا تعلق معیار زندگی، عزت نفس، وقار اور بہتر مستقبل سے ہوتا ہے۔
اس اسکیم کی کامیابی ریاستوں/یو ایل بی ایس/یو ٹی ایس کی اجتماعی کوششیں ہیں۔ حکومت نے کوآپریٹیو فیڈرلزم کے جذبے کے ساتھ کام کیا جس کے تمام اختیارات ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سونپے جا رہے ہیں۔
جون 2024 میں حکومت نے اہل کنبوں/خاندانوں کی تعداد میں اضافے سے پیدا ہونے والی رہائش کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مکانات کی تعمیر کے لیے 3 کروڑ اضافی دیہی اور شہری گھرانوں کو مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی مناسبت سے پی ایم اے وائی یو- 2.0 کو اگست 2024 میں مرکزی کابینہ کی جانب سے منظور کئے جانے کے بعد ستمبر 2024 میں معزز وزیر اعظم کے ذریعہ لانچ کیا گیا تھا۔
پی ایم اے وائی یو- 2.0 کا آغاز شہری ہندوستان کے 1 کروڑ لوگوں کو پکے مکانات فراہم کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم شہری غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کو ان کی زندگی کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے محفوظ مکانات دے کر بااختیار بنائے گی۔ یہ جامع شہری ترقی کو فروغ دے گا اور کچی آبادیوں کے مکینوں، مختلف آمدنی والے گروہوں، درج فہرست ذات/ درج فہرست قبائل،اقلیتوں، بیواؤں، معذور افراد، خواتین اور معاشرے کے دیگر پسماندہ طبقات کی رہائش کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے آبادی کے مختلف طبقات میں مساوات کو یقینی بنائے گا۔
پی ایم اے وائی یو- 2.0 شہری علاقوں میں سستی رہائش کی ضرورت کو چار عمودی طریقوں کے ذریعے پورا کرے گا، جن کے نام ہیں- بینیفیشری –لیڈ کنسٹرکشن(بی ایل سی)، افورڈیبل ہاؤسنگ این پارٹنر شپ(اے ایچ پی)، افورڈیبل رینٹل ہاؤسنگ (اے آر ایچ) اور انٹریسٹ سبسڈی اسکیم( آئی ایس ایس)۔
پی ایم اے وائی یو- 2.0 کے ایک حصے کے طور پر مکانات کی تیز اور معیاری تعمیرات کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور اختراعی ذیلی مشن ( ٹی آئی ایس ایم) کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو تعمیراتی مواد کو اپنانے میں رہنمائی اور سہولت فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
پی ایم اے وائی یو- 2.0اسکیم ایم آئی جی/ ایل آئی جی/ای ڈبلیو ایس طبقات کے رہائشی خوابوں کو پورا کرتے ہوئے 'ہاؤسنگ فار آل' کا ویژن کو حاصل کرے گی۔ پی ایم ایس وی اے ندھی اسکیم کے تحت شناخت کیے گئے صفائی ملازمین، اسٹریٹ وینڈرز اور پردھان منتری-وشواکرما اسکیم کے تحت مختلف کاریگروں، آنگن واڑی کارکنان، عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنوں، کچی بستیوں/چالوں کے مکینوں اور پی ایم اے وائی یو 2.0 کے آپریشن کے دوران شناخت کیے گئے دیگر گروہوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
*****
ش ح۔ ظ ا
UR No.2607
(Release ID: 2074457)
Visitor Counter : 50