عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شکایات کے ازالے کا وقت 30 دن سے کم کر کے 13 دن کر دیا گیا
مسلسل 28 مہینوں سے سنٹرل سکریٹریٹ نے فی ماہ 100,000 سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا ہے
Posted On:
18 NOV 2024 4:18PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر ، ایٹمی توانائی کے محکمے، خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عوامی شکایات کے ازالے سے متعلق ہونے والی یکسر تبدیلی پرروشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ شکایات کے ازالے کا اوسط وقت 30 دن سے کم ہو کر صرف 13 دن رہ گیا ہے اور جلد ہی اسے مزید کم کر دیا جائے گا۔
ایک ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعے عوامی شکایات کے مؤثر ازالے سے متعلق قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے اس کامیابی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جوابدہ اور شہریوں پر مرکوز گورننس کے لیے حکومت کے عزم کے ثبوت کے طور پر اجاگر کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ سنٹرلائزڈ پبلک گریوینس ریڈریس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم(سی پی جی آر اے ایم ایس)، جو 2007 میں شروع کیا گیا تھا،اس میں دس نکاتی اصلاحات کئے گئے ہیں، جس نے شکایات کے نمٹارے میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ ان پیش رفتوں کی وجہ سے صرف اکتوبر 2024 میں 116,000 سے زیادہ شکایات درج کی گئیں اور سنٹرل سکریٹریٹ میں زیر التواء شکایات کم ہو کر 53,897 رہ گئیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ ‘‘مسلسل 28 مہینوں سے، سنٹرل سکریٹریٹ نے ہر ماہ 100,000 سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا ہے’’، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے معیارات نظام کے مؤثر نفاذ کو واضح کرتے ہیں۔
وزیر موصوف نے اس جانب بھی توجہ دلائی کہ بہت سےشہریوں نے سروے میں مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے، جو حکومت کی کوششوں کے تعلق سے بڑھتے اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسکل ڈیولپمنٹ، پوسٹل، اور خوراک کی تقسیم جیسی وزارتیں گروپ اے کی وزارتوں میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی وزارتوں کے طور پر سامنے آئیں، جب کہ پارلیمانی امور، معذور افراد کو بااختیار بنانااور زمینی وسائل کے محکمے گروپ بی زمرے میں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شکایات کے ازالے کے نظام کو مزید جدید بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) سے متعلق اگلی نسل کی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا۔ ان ٹولز کا بنیادی مقصد اس عمل کو زیادہ صارف دوست، کارآمد، اور شہریوں کی توقعات کے مطابق بنانا اور ان کی زندگی کو مزید آسان بنانا ہے۔
وزیر موصوف نے سرکاری خدمات اور پالیسیوں پر شہریوں کے تاثرات کی براہ راست عکاسی کے طور پر عوامی شکایات کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ان مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مسلسل نئے معیارات قائم کرنے کے لیے محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی) کی تعریف کی۔ 2024 میں 51,000 سے زیادہ نئے صارفین نے سی پی جی آر اے ایم ایس میں شمولیت اختیار کی، جو اس کی بڑھتی ہوئی رسائی اور بھروسے کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیابیاں قابل پیمائش نتائج اور شہریوں کے اطمینان پر حکومت کی توجہ کو ظاہر کرتی ہیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیرموصوف نے فعال طرز حکمرانی کے حکومت کے مشن کی توثیق کی۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شکایات کے ازالے کا ابھرتا ہوا نظام ایک ہموار اور جامع عوامی خدمت کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ ‘‘ہم نہ صرف شکایات کو تیزی سے حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں بلکہ ان کو پیدا ہونے سے روکنے کے لیے نظامی اصلاحات کو بھی یقینی بنائیں گے۔’’
ورکشاپ میں سینئر حکام، وزارت کے نمائندوے اور کلیدی شراکت دارموجود تھے، جنہوں نے شہریوں کے دوستانہ طرز حکمرانی کے ماحولیاتی نظام کے لیے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے پر غور کیا۔
***
ش ح۔ ک ا۔
(Release ID: 2074333)
Visitor Counter : 20