ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ہندوستان نے باکو، آذربائیجان میں سی او پی 29 میں موسمیاتی مالیات اور تخفیف کے کام کے پروگرام میں شامل ہونے کی ترقی یافتہ ممالک کی نارضامندی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا
Posted On:
17 NOV 2024 11:46AM by PIB Delhi
ہندوستان نے 16.11.2024 کو باکو، آذربائیجان میں منعقد ہونے والے سی او پی 29 میں، ’شرم الشیخ مٹیگیشن ایمبیشن اینڈ امپلیمینٹیشن ورک پروگرام (ایم ڈبلیو پی) پر ایجنڈا‘ پر ذیلی اداروں کے اختتامی اجلاس میں ایک بیان دیا۔
ترقی یافتہ ممالک کی مداخلتوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے، سی او پی 28 میں گلوبل اسٹاک ٹیک سے ایم ڈبلیو پی میں تخفیف کے پیرا کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، بھارت نے ماضی میں طے پانے والے ایم ڈبلیو پی کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے لیے ترقی یافتہ ممالک کے اصرار پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جو اس طرح ایجنڈے کے آئٹم پر پیشرفت کو روکنا ہے۔ ہندوستان نے اپنے موقف کو ہم خیال ترقی پذیر ممالک (ایل ایم ڈی سی)، عرب گروپ اور افریقی گروپ آف نیگوشیئٹر (اے جی این) کے خیالات کے ساتھ ہم آہنگ کیا۔
ہندوستان نے ہفتے کے دوران سی او پی 29 میں ہونے والی پیش رفت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ہم نے ان معاملات میں کوئی پیش رفت نہیں دیکھی جو ترقی پذیر ممالک کے لیے اہم ہیں۔ دنیا کے ہمارے حصے کو موسمیاتی تبدیلی کے کچھ بد ترین اثرات کا سامنا ہے، ان اثرات سے نکلنے یا موسمیاتی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنے کی صلاحیت بہت کم ہے جس کے لیے ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔“
ہندوستان نے اس بات پر زور دیا کہ ایم ڈبلیو پی کو مخصوص مینڈیٹ کے ساتھ قائم کیا گیا تھا کہ اسے خیالات، معلومات اور خیالات کے مرکوز تبادلے کے ذریعے فعال کیا جائے گا، ساتھ ہی اس بات کا ذکر بھی کیا کہ کام کے پروگرام کے نتائج غیر قانونی، غیر تعزیری، سہولت کاری، قومی خودمختاری کے احترام اور قومی حالات، قومی سطح پر طے شدہ شراکت کی قومی سطح پر طے شدہ نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور نئے اہداف یا ہدف کو مسلط نہیں کریں گے۔
اس فنانس سی او پی میں گزشتہ ہفتے کے دوران ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے اس مسئلے پر مشغول ہونے کی خواہش پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے، بیان میں لکھا گیا، ”اگر نفاذ کے کوئی ذرائع نہیں ہیں، تو کوئی ماحولیاتی کارروائی نہیں ہو سکتی۔ ہم موسمیاتی کارروائی پر کیسے بحث کر سکتے ہیں، جب کہ ہمارے لیے عمل کرنا ناممکن بنایا جا رہا ہے، یہاں تک کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں ہمارے چیلنجز بڑھ رہے ہیں؟
ہندوستان نے زور دے کر کہا کہ آب و ہوا سے متعلق کارروائی کرنے کی اعلیٰ صلاحیت کے حامل افراد نے مسلسل اہداف کو منتقل کیا ہے، موسمیاتی کارروائی میں تاخیر کی ہے، اور عالمی کاربن بجٹ کا انتہائی غیر متناسب حصہ استعمال کیا ہے۔ سرکردہ مذاکرات کار نے کہا، ”اب ہمیں تیزی سے کم ہوتے کاربن بجٹ اور موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات کی صورتحال میں اپنی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ ہم سے ان لوگوں کی طرف سے تخفیف کے عزائم کو بڑھانے کے لیے کہا جا رہا ہے جنہوں نے یا تو اپنے تخفیف کے عزائم اور نفاذ میں، اور نہ ہی عمل درآمد کے ذرائع فراہم کرنے میں ایسی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی ہے۔“
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس نیچے سے اوپر کے نقطہ نظر کو اوپر سے نیچے کے نقطہ نظر میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں ایم ڈبلیو پی کے پورے مینڈیٹ اور پیرس معاہدے کے اصولوں کو الٹا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
*****
ش ح۔ ف ش ع
U: 2558
(Release ID: 2074043)
Visitor Counter : 23