پنچایتی راج کی وزارت
وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل 19 نومبر کو آگرہ میں ”زندگی گزارنے میں آسانی: نچلی سطح پر خدمات کی فراہمی میں اضافہ“ کے موضوع پر ”پنچایت سمیلن“ کی صدارت کریں گے
ورک شاپ میں آخری میل تک سروس کی رسائی کو مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی؛ بین ریاستی علم کے اشتراک سے فائدہ
Posted On:
17 NOV 2024 12:32PM by PIB Delhi
پنچایتی راج کی وزارت 19 نومبر 2024 کو آگرہ، اتر پردیش کے تاج ہوٹل اینڈ کنونشن سینٹر میں اپنا دوسرا پنچایت سمیلن منعقد کرنے جا رہی ہے۔ یہ چار سمیلنوں کی سیریز کا دوسرا ”پنچایت سمیلن“ ہے، پہلا سمیلن حیدرآباد میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام ملک بھر کے دیہی علاقوں میں گراس روٹ گورننس اور سروس ڈیلیوری میکانزم کو مضبوط بنانے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔
پنچایتی راج کی وزارت اور ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اس اہم علاقائی ورکشاپ کی صدارت کریں گے جس کا عنوان ہے 'زندگی گزارنے کی آسانی پر پنچایت سمیلن: نچلی سطح پر خدمات کی فراہمی کو بڑھانا“۔ اس تقریب میں اتر پردیش کے پنچایتی راج کے وزیر جناب اوم پرکاش راج بھر، پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب وویک بھردواج، جناب نریندر بھوشن، ایڈیشنل چیف سکریٹری، پنچایتی راج، حکومت اترپردیش، جناب نریندر بھوشن، جناب آلوک پریم نگر، پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری بھی شرکت کریں گے اور گڈ گورننس اور پائیدار دیہی ترقی کو فروغ دینے میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں پر روشنی ڈالیں گے۔
پنچایت سمیلن آٹھ ریاستوں - آسام، اروناچل پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، ناگالینڈ، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے مندوبین کی میزبانی کریے گا - جو متنوع جغرافیائی خطوں اور حکمرانی کے تجربات کی نمائندگی کریں گے۔ پنچایت کے کارکنان اور منتخب نمائندے، جو نچلی سطح پر خدمات کی فراہمی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، آخری میل تک خدمات تک رسائی کو بڑھانے اور دیہی نظم و نسق کے لیے معیارات قائم کرنے کے بارے میں تفصیلی بات چیت میں حصہ لیں گے۔ ورکشاپ کا مقصد دیہی نظم و نسق میں تبدیلی لانے والی تبدیلیوں کو متحرک کرنا ہے، جو بالآخر دیہی نظم و نسق میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پورے ہندوستان میں دیہی شہریوں کے لیے زندگی گزارنے میں آسانی۔ حیدرآباد پنچایت سمیلن کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے، آگرہ پنچایت سمیلن کو 11 زبانوں - بنگالی، انگریزی، گجراتی، ہندی، کنڑ، ملیالم، مراٹھی، اوڈیا، پنجابی، تمل اور تیلگو میں بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔
آگرہ میں پنچایت سمیلن میں تبدیلی کے اقدامات پر روشنی ڈالی جائے گی جس میں وادھوانی فاؤنڈیشن کے ذریعے بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال، این آئی سی اور ایم او پی آر کے ذریعے آن لائن خدمات کے لیے سروس پلس کو ترتیب دینا، اور ڈیجیٹل عوامی ساز و سامان جیسے ریپڈ پرو (یونیسف) اور بھاشینی سے فائدہ اٹھانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج (این آئی آر ڈی اینڈ پی آر) دیہی خدمات کی فراہمی کے معیار کے لیے حکمت عملی پیش کرے گا، جو ڈیجیٹل اختراع اور گورننس کی عمدہ کارکردگی کے لیے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پنچایت سمیلن آرٹیکل 243جی میں درج آئینی مینڈیٹ پر استوار ہے، جو پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کو مقامی خود حکومت کی اہم اکائیوں کے طور پر با اختیار بناتا ہے۔ اس آئینی شق نے پی آر آئی کو 29 مضامین بشمول زراعت، صحت، تعلیم، سماجی بہبود اور عوامی تقسیم کے نظام کو نافذ کرنے کی اہم ذمہ داری سونپی ہے اور انہیں غیر مرکزی حکمرانی کے ضروری ستونوں کے طور پر نشان زد کیا ہے۔ جمہوری حکمرانی کے تیسرے درجے کے طور پر، پنچایتیں دیہی باشندوں کی دہلیز تک براہ راست خدمات کی بروقت اور مؤثر فراہمی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ورکشاپ میں آخری میل تک سروس کی رسائی کو مضبوط کرنے کے لیے مضبوط حکمت عملی تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی، خاص طور پر بینچ مارکنگ اور سروس کی فراہمی کے معیار کو بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔
*****
ش ح۔ ف ش ع
U: 2557
(Release ID: 2074042)
Visitor Counter : 23