قومی انسانی حقوق کمیشن
انسانی حقوق کے قومی کمیشن نے اتر پردیش میں جھانسی ضلع کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج میں آگ لگنے کے واقعے کا از خود نوٹس لیا ہے، جس کے نتیجے میں 10 بچوں کی موت ہوگئی۔
این ایچ آر سی نے اس واقعے کو، پریشان کن اور سرکاری ادارے کی دیکھ بھال میں موجود متاثرہ بچوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی علامت قرار دیا ہے، جس سے غفلت ظاہر ہوتی ہے۔
کمیشن نے اترپردیش کے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
رپورٹ میں اس معاملے میں درج ایف آئی آر کی صورتحال، ذمہ دار افسران کے خلاف کی گئی کارروائی، زخمیوں کو فراہم کی جا رہی طبی امداد اور متاثرہ خاندانوں کو دی جانے والی کسی بھی معاوضے کی تفصیلات شامل ہونے کی توقع ہے۔
Posted On:
16 NOV 2024 5:08PM by PIB Delhi
انسانی حقوق کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی) نے 15 نومبر 2024 کو اتر پردیش کے جھانسی ضلع میں مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے نوزائدہ بچوں کےانتہائی حساس نگہداشت کے یونٹ(این آئی سی یو) میں آگ لگنے کے واقعے پر ایک میڈیا رپورٹ کا از خود نوٹس لیا ہے۔ اس واقعے میں کم از کم 10 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوگئی، جبکہ 16 بچے زخمی ہوئے اور 37 بچوں کو بچا لیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق، پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ آگ بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی اور حادثے کے وقت مرنے والے بچے انکیوبیٹرز میں تھے۔
کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ میڈیا رپورٹ کی تفصیلات واقعی پریشان کن ہیں اور سرکاری ادارے کی دیکھ بھال میں موجود متاثرہ بچوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور غفلت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کے مطابق، کمیشن نے اتر پردیش کے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے ایک ہفتے کے اندر اس معاملے میں تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
اس رپورٹ میں، ایف آئی آر کی صورتحال، ذمہ دار افسران کے خلاف کی گئی کارروائی، زخمیوں کو فراہم کی جا رہی طبی امداد اور متاثرہ خاندانوں کو دی جانے والی کسی بھی معاوضے کی تفصیلات شامل ہونی چاہئیں۔ کمیشن یہ بھی جاننا چاہے گا کہ حکام نے ایسے واقعات کے دوبارہ رونما ہونے کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں یا کیا تجاویز پیش کیے ہیں۔
******
ش ح۔ش ا ر۔ ول
Uno- 2545
(Release ID: 2073907)
Visitor Counter : 11