نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
قبائلی برادری ہمارے ملک کا فخر ہے: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر قبائلی ثقافت کے احترام کا مطالبہ کیا
قبائلی برادریوں کے عقائد کو لالچ دینے اور تبدیل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے خبردار کیا
بھگوان برسا منڈا کے 'جل، جنگل، زمین' کے اصول صرف الفاظ نہیں ہیں، وہ زندگی کا ایک طریقہ ہیں: نائب صدر جمہوریہ
دروپدی مرمو کا صدر جمہوریہ ہندکے طور پر عہدہ قبائلی فخر کی علامت ہے: نائب صدر جمہوریہ
قبائلی برادری کی ترقی کے لیے ہندوستان کی معیشت میں کوئی کمی نہیں ہے: نائب صدر جمہوریہ
Posted On:
16 NOV 2024 4:09PM by PIB Delhi
ہندوستان کے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑنے آج کہا کہ قبائلی برادری ملک کا فخر ہے۔ نائب صدر نے کہا، "قومی اور بین الاقوامی سطح پر قبائلی ثقافت کا احترام کیا جانا چاہیے۔" انہوں نے مزید کہا، "میں جہاں بھی جاتا ہوں، قبائلی طرز زندگی، ان کی ثقافت، ان کی موسیقی، ان کی قبائلی خصوصیات، ان کا ہنر، چاہے وہ کھیلوں میں ہو یا کسی اور چیز میں ، دیکھ کر مسحور ہو جاتا ہوں۔"
بھگوان برسا منڈا کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ادے پور کے کوٹرا کے ونواسی کلیان آشرم ودھیالیہ پرانگن میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے ثقافتی سالمیت کو لاحق خطرات کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے کہا، ''قبائلی برادریوں کے عقائد کو لالچ دینے اور تبدیل کرنے کی سازشی کوششیں ہو رہی ہیں۔ میں اسے ایک بدنیتی پر مبنی کوشش سمجھتا ہوں۔ سادے اور پر کشش الفاظ بول کر ، خیر خواہ ظاہر کر کے، ہمیں لالچ دے کر، طمع دے کر، ہمارا عقیدہ بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہمارا ثقافتی ورثہ ہماری بنیاد ہے۔ اگر بنیاد ہل جائے تو کوئی عمارت محفوظ نہیں رہتی۔ لالچ اور راغب کرنے کا عمل، جسے میں ملک میں منصوبہ بند اور سازشی طریقے سے انجام دیا جا رہا ہے اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے بھگوان برسا منڈا کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’’بھگوان برسا منڈا جی نے ملک کی آزادی، قبائل اور سر زمین کے لیے ناقابل تصور کام کیا۔ وہ وہی تھے جنہوں نے ہمیں بتایا، 'جل، جنگل، زمین' (پانی، جنگل، زمین) - یہ صرف الفاظ نہیں ہیں، یہ زندگی کا ایک طریقہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلیمات پائیدار زندگی اور ماحول کے احترام کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔
قبائلی برادری وہ ہے جو اپنی ضرورت سے زیادہ اناج نہیں لیتی۔ قبائلی لوگ ہمیں سکھاتے ہیں کہ ماحول کیا ہے، دیسی زندگی کا کیا مطلب ہے، خاندان کی کیا اہمیت ہے، اور ایک شخص کا فرض کیا ہے۔
جناب دھنکھڑ نے مزید کہا، "صدر جمہوریہ ہند کے طور پر دروپدی مرمو کا عہدہ قبائلی فخر کی علامت ہے۔" انہوں نے اسے ہندوستانی جمہوریت کی شمولیت اور تنوع کا ثبوت قرار دیا۔
ہندوستان کی ترقی پر گفتگو کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے کہا، ''اب ہندوستان بدل چکا ہے۔ اقتصادی طور پر، یہ آگے بڑھ رہا ہے۔ ترقی کا ایک دریا جاری ہے۔ دنیا ہمیں اس لیے پہچان رہی ہے کہ اس امرت کال میں ہم نے اس کے جوہر کو پہچان لیا ہے۔ ہم نے اس کا احترام کرنا شروع کر دیا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم کے وژن کے تحت، ہر سال 15 نومبر کو برسا منڈا جی کی یوم پیدائش کو قومی قبائلی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ میرا آپ سب سے مطالبہ ہے کہ ایک عہد لیں، اس عظیم انسان کو سمجھیں، اس کے کاموں کو آئیڈیل بنائیں، اور ہمیشہ قوم پرستی کو مقدم رکھیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے نوجوانوں سے تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ''میں آپ سے، خاص طور پر لڑکوں اور لڑکیوں سے کہوں گا کہ وہ تعلیم پر توجہ مرکوز کریں ۔ آپ کے سامنے کوئی حد نہیں ہے۔ آج ہندوستان بدل رہا ہے۔ ہندوستان میں صحیح لوگوں کو پہچانا جا رہا ہے۔ آج ہم آزادی کے حقیقی امرت کو دیکھ اور استعمال کر رہے ہیں۔ مزید یہ کہ، دروپدی جی صدر ہیں، ایک کسان کا بیٹا نائب صدر ہے، اور دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے عزت مآب نریندر مودی جی وزیر اعظم ہیں، جنہوں نے اپنی کابینہ میں ایسا توازن برقرار رکھا ہے۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہندوستان کی معیشت میں آپ کی ترقی کے لیے وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایسے وقت میں ہمارے لڑکوں اور لڑکیوں کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا چاہیے اور علم حاصل کرنا چاہیے۔ آپ کے ذریعہ ہندوستان میں تبدیلی آئے گی ۔ آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن چکا ہے۔ یہ کبھی پانچ کمزور ترین میں ہوتا تھا۔ دو سالوں میں ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن جائے گا۔
جناب بابولال کھراڑی، قبائلی علاقائی ترقی کے وزیر، حکومت راجستھان، جناب ہیمنت مینا، عزت مآب وزیر ریونیو اور کالونائزیشن ڈپارٹمنٹ، حکومت راجستھان، جناب ستیندر سنگھ کھروار، قومی صدر، ونواسی کلیان پریشد، جناب بھگوان سہائے، قومی شریک سکریٹری برائے ونواسی کلیان آشرم جناب تھاور چند دامور، سابق ایس پی اور ٹرائبل یونیورسٹی کے سابق چانسلر اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
****
ش ح ۔ ا ک ۔ ر ب
U. No.2542
(Release ID: 2073900)
Visitor Counter : 27