محنت اور روزگار کی وزارت
محنت اور روزگار کے سکریٹری نے آیوش پر ای ایس آئی سی کی ذیلی کمیٹی کی 20ویں میٹنگ کی صدارت کی
’’ای ایس آئی سے مستفید کنندگان کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک زیادہ جامع نقطہ نظر فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے جس میں دواؤں کے ایلوپیتھک اور روایتی نظام دونوں شامل ہیں:‘‘ محترمہ داورہ
آیوش پر نئی ای ایس آئی سی پالیسی کا نفاذ پائپ لائن میں
Posted On:
15 NOV 2024 5:44PM by PIB Delhi
محترمہ سمیتا داؤرا، سکریٹری، وزارت محنت اور روزگار (ایم او ایل ای) اور ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کی آیوروید، یوگا، یونانی، سدھا، اور ہومیوپیتھی (آیوش) پر ذیلی کمیٹی کی چیئرپرسن نے 20ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس ای ایس آئی سی ہیڈکوارٹر، نئی دہلی میں 14 نومبر 2024 کو منعقد ہوا۔
میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آیوش نظام طب پوری دنیا میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ ادویات کے ان انفرادی نظاموں کی طاقت بیماری کی روک تھام، تندرستی اور انتظام کے لیے ان کے منفرد طریقوں میں مضمر ہے۔ آیوش نظام طب ای ایس آئی سے مستفید ہونے والوں کی مجموعی صحت میں نمایاں طور پر دے سکتے ہیں۔
سکریٹری، وزارت محنت اور روزگار کی صدارت میں ذیلی کمیٹی کی 20ویں میٹنگ میں آیوش - 2023 پر نئی ای ایس آئی پالیسی کے نفاذ پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں سب کمیٹی کی 19ویں میٹنگ کے منٹس کی تصدیق شامل ہے اور ذیلی کمیٹی کے آخری اجلاس کی کارروائی کی رپورٹ پر نئی آیوش پالیسی پر عمل درآمد سے متعلق کئی اہم مسائل کو غور و خوض کے لیے کمیٹی کے سامنے رکھا گیا۔
محترمہ داورہ نے ہدایت دی کہ ای ایس آئی استفادہ کنندگان کے بہترین مفاد میں پالیسی کے تیز رفتار، بغیر کسی رکاوٹ اور بامعنی نفاذ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ نئی پالیسی ای ایس آئی کارپوریشن کی طرف سے فراہم کی جا رہی آیوش خدمات کی رسائی اور معیار کو بڑھانے میں ایک طویل سفر طے کرے گی۔
چیئرپرسن کی طرف سے اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ طب کے روایتی نظاموں کی ترقی کو فروغ دینا اور آیوش نظام اور ایلوپیتھی کے درمیان تعاون کو بڑھانا ناگزیر ہے۔ آئی پی اور ان کے خاندانوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے زیادہ مربوط اور جامع نقطہ نظر فراہم کرنے پر توجہ دی جانی چاہیے۔
آیوش پر ای ایس آئی پالیسی - 2023: نمایاں خصوصیات
پالیسی ای ایس آئی سی/ای ایس آئی ایس میں آیوش او پی ڈی خدمات کے قیام کے لیے اصول فراہم کرتی ہے۔ سابقہ آیوش پالیسیوں کے مطابق، آیوش او پی ڈی خدمات کو پارٹ ٹائم ڈاکٹروں اور عملے کے ذریعے چلانے کا انتظام تھا جب کہ نئی پالیسی کے مطابق ان کی جگہ وقت کے ساتھ باقاعدہ مکمل وقتی عملہ لیا جائے گا۔ اس سے عملے کے عزم کی سطح اور دیکھ بھال کے معیار میں واضح طور پر اضافہ ہوگا۔
پالیسی کے مطابق، 500 بستروں والے ایلوپیتھک اسپتالوں کے اندر 50 بستروں کے آیوش اسپتالوں کی رہائش کے ذریعہ انڈور آیورویدک علاج کا انتظام ہے۔ یہاں او پی ڈی خدمات کے علاوہ، بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو پانچ خصوصیات کے تحت معیاری علاج ملے گا جو کہ کایا چکتسا (جنرل میڈیسن)، پنچکرما (بایو پیوریفیکچر میڈیسن)، شلیہ (سرجری)، شالکیا (آنکھ اور ای این ٹی) اور پرسوتی اور استری روگا (دائی اور گائناکلوجسٹ) ضروری پوسٹ گریجویٹ اہلیت کے ساتھ آیوروید کے معالجین کی نگرانی میں کام کرتےہیں۔ اس سے ای ایس آئی سے استفادہ کنندگان کو فراہم کی جانے والی دیکھ بھال کے معیار میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔
قبل ازیں ای ایس آئی اداروں میں یوگا یونٹ، یوگا انسٹرکٹر چلا رہے تھے۔ نئی پالیسی کے مطابق، یوگا تھراپی یونٹس یوگا تھراپسٹ کے ذریعہ چلائے جائیں گے جن کے پاس قابلیت اور تجربہ زیادہ ہے۔ یہ بیمہ شدہ افراد(آئی پی ایس) اور انحصار کرنے والوں کو ای ایس آئی اداروں میں معیاری یوگا تھراپی خدمات کے فوائد حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔
پنچکرما بنیادی طور پر ایک ایسا طریقہ ہے جس کا مقصد جسم کے زہریلے عناصر کو اس کی قوت مدافعت کو بڑھا کر اور بیماریوں کے دوبارہ ہونے کے امکانات کو کم کر کے ختم کرنا ہے۔ کشر۔سوترا تھراپی اینو-ریکٹل عوارض کے انتظام میں وقت کے ساتھآزمائی ہوئی، یقینی، محفوظ اور سرمایہ کاری مؤثر طریقہ ہے۔ اس آیوش پالیسی میں ان علاجوں کے لیے پنچ کرما اور کشر سوترا دونوں یونٹوں کے لیے یونٹس قائم کرنے کے اصول طے کیے گئے ہیں تاکہ ای ایس آئی استفادہ کنندگان کے لیے ان خدمات کوای ایس آئی کارپوریشن دوائیوں کے آیوش نظام کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کی پالیسی کے مطابق جدید دوائیوں اور طب کے آیوش نظام دونوں کے ذریعے طبی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کر رہی ہے۔ ای ایس آئی کارپوریشن نے پورے ملک میں مرحلہ وار طریقے سے آیوش سہولیات کی ترقی میں سہولت فراہم کی ہے۔
فی الحال، ای ایس آئی ملک بھر میں مختلف مقامات پر کل 406 آیوش یونٹ چلا رہی ہے۔ ان میں 185 آیوروید یونٹس، 91 ہومیوپیتھی یونٹس، 67 یوگا یونٹس، 52 سدھا یونٹس اور 11 یونانی یونٹس شامل ہیں۔ سال 2023-24 کے دوران مجموعی طور پر 26,68,816 مریضوں نے ان یونٹوں میں علاج کا فائدہ حاصل کیا۔
میٹنگ میں جناب اشوک کمار سنگھ، ڈائرکٹر جنرل، ای ایس آئی سی اور جناب روپیش کمار ٹھاکر، جوائنٹ سکریٹری، ایم او ایل اے نے شرکت کی۔ اس موقع پر ملازمین کی انجمنوں، مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں، طبی پیشہ ور افراد اور ای ایس آئی سی کے افسران کے نمائندے بھی موجود تھے۔
پس منظر:
پورے ہندوستان میں ای ایس آئی اداروں کے ذریعے ای ایس آئی سے مستفیدین کو اعلیٰ معیار کی آیوش صحت خدمات فراہم کرنے کے لیے، ای ایس آئی سی نے وقتاً فوقتاً خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
اس سلسلے میں ای ایس آئی سی کا تازہ ترین اقدام آیوش - 2023 پر ای ایس آئی پالیسی کی تشکیل ہے جسے 10.02.2024 کو ای ایس آئی کارپوریشن کی 193ویں میٹنگ میں منظوری دی گئی تھی۔ یہ پالیسی ای ایس آئی اسپتالوں، ڈسپنسریوں اور ڈی سی بی اوز میں آیوش یونٹس (او پی ڈی خدمات)، آیوش اسپتالوں، یوگا تھراپی یونٹس، پنچکرما یونٹس اور کشرا-سوترا یونٹس کے قیام کے ساتھ آیوش خدمات کی توسیع سے متعلق ہے۔
******
ش ح۔ ش ت۔ ج
Uno-2521
(Release ID: 2073693)
Visitor Counter : 18