سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی ایس آئی آر-انسٹی ٹیوٹ آف منرل اینڈ میٹیریل ٹیکنالوجی (سی ایس آئی آر-آئی ایم ایم ٹی)، بھونیشور میں منعقد ہونے والا ڈی ایس آئی آر-سی آر ٹی ڈی ایچ کانکلیو-2024 اختتام پذیر: ایک خود انحصار ہندوستان کو فروغ دینے کے لیے اختراع اور تعاون کے ذریعے ایم ایس ایم ای کو با اختیار بنانا

Posted On: 14 NOV 2024 5:11PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت محکمہ سائنسی اور صنعتی تحقیق (ڈی ایس آئی آر) 2014-15 میں شروع کیے گئے اپنے پروگرام ’کامن ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ ہب (سی آر ٹی ڈی ایچ)‘ کے ذریعے ایم ایس ایم ای کلسٹروں کو انتہائی ضروری معاون ماحولیاتی نظام فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو ایم ایس ایم ای کے لیے ضروری جدت طرازی کی حوصلہ افزائی اور سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ پروگرام ہندوستان کی مجموعی معیشت میں ایم ایس ایم ای کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور اس لیے سائنسی ترقی، تکنیکی اختراعات اور سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں تحقیق اور ترقی کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

 

 

 

عوامی مالی اعانت سے چلنے والے تحقیقی اداروں میں قائم کردہ سی آر ٹی ڈی ایچ نے نہ صرف قابل ذکر کامیابی حاصل کی ہے بلکہ اپنے اسٹیک ہولڈرز سے متاثر کن کامیابی کی کہانیاں بھی تخلیق کی ہیں۔ ان شاندار اور مسلسل کامیابیوں کا وسیع سامعین کے ساتھ اشتراک کیا جانا چاہیے، بشمول وہ لوگ جو فی الحال سی آر ٹی ڈی ایچ نیٹ ورک سے منسلک نہیں ہیں۔ اس کے پیش نظر ڈی ایس آئی آر نے 13 اور 14 نومبر 2024 کو سی ایس آئی آر-انسٹی ٹیوٹ آف منرل اینڈ میٹیریل ٹیکنالوجی (سی ایس آرئی آر-آئی ایم ایم ٹی)، بھونیشور میں دو روزہ ڈی ایس آئی آر-سی آر ٹی ڈی ایچ کانکلیو 2024 کا انعقاد کیا جس میں تعاون یافتہ سی آر ٹی ڈی ایچ نے شرکت کی اور اپنی کامیابیوں کا مظاہرہ کیا۔

ڈی ایس آئی آر-سی آر ٹی ڈی ایچ کانکلیو 2024 کا افتتاح 13 نومبر 2024 کو سی ایس آئی آر-آئی ایم ایم ٹی بھونیشور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رامانوج نارائن کے خطبہ استقبالیہ کے ساتھ کیا گیا، جہاں ڈاکٹر رامانوج نارائن نے ہندوستان میں ایم ایس ایم ای کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اکیڈمی اور صنعت کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر وپن سی، شکلا، سائنسدان اور سربراہ سی آر ٹی ڈی ایچ، ڈی ایس آئی آر نے اپنے افتتاحی خطاب میں اختراع کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایم ایس ایم ای اختراعی ماحولیاتی نظام کا ستون ہونے کے ناطے ہندوستان کو عالمی تحقیقی و ترقیاتی اور مینوفیکچرنگ ہب بنانے میں حیرت انگیز کام کر سکتے ہیں۔

دو دن کے پروگرام کے دوران چار تکنیکی سیشنوں میں ڈاکٹر لکشمی نارائن پادھی، مشیر، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت اوڈیشہ، اور جناب پی کے گپتا، ایم ایس ایم ای ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ، کٹک کے ڈائریکٹر، ایم ایس ایم ای کی وزارت، حکومت ہند نے کلیدی خطاب پیش کیا۔ بھارت کے تکنیکی سیشنوں میں متعلقہ سی آر ٹی ڈی ایچ اور ایم ایس ایم ای کے مستفیدین کے کوآرڈینیٹروں نے پریزنٹیشن دی۔

 

 

کنکلیو میں ڈی ایس آئی آر-سی آر ٹی ڈی ایچ نمائش کا افتتاح بھی کیا گیا جس میں مختلف سی آر ٹی ڈی ایچ کے ذریعے تیار کردہ پروڈکٹ/ پروٹو ٹائپ کے پوسٹر، آڈیو ویژول اور سی آر ٹی ڈی ایچ سے متعلقہ ایم ایس ایم ای/ اسٹارٹ اپ کا مظاہرہ کیا گیا۔ نمائش میں دوسرے سی آر ٹی ڈی ایچ کے ساتھ نیٹ ورکنگ کا موقع فراہم کیا گیا اور انہیں دیگر سی آر ٹی ڈی ایچ کی مختلف کامیابیوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ نمائش میں مختلف ایم ایس ایم ای/ اسٹارٹ اپ کو دوسرے ایم ایس ایم ای/ اسٹارٹ اپ کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع بھی ملا۔

کنکلیو میں مختلف ایم ایس ایم ای، انڈسٹری ایسوسی ایشن، اسٹارٹ اپ، طلبا اور محققین نے شرکت کی اور اس میں ایک ساتھ کام کرنے کے لیے بات چیت اور بامعنی نیٹ ورکنگ کا نتیجہ خیز تبادلہ دیکھنے میں آیا۔ کنکلیو میں ڈی ایس آئی آر کے سائنسدان ڈاکٹر سمن مزومدار نے شرکت کی، جنہوں نے کوآرڈینیٹروں اور ممکنہ ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ کے درمیان خیالات کے تبادلے میں سہولت فراہم کی۔

 کنکلیو کا اختتام ڈاکٹر وپن سی شکلا سائنٹسٹ جی اینڈ ہیڈ-سی آر ٹی ڈی ایچ، ڈی ایس آئی آر اور ڈاکٹر سمن مزومدار، سائنسدان-ای، ڈی ایس آئی آر کے شکریے کے ساتھ ہوا۔ اس کانکلیو نے این آئی پی ای آر، موہالی میں اگلے سال کے کنکلیو کے لیے بھی راہ ہموار کی۔

*************

 

ش ح۔ ف ش ع

U: 2479


(Release ID: 2073472) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Tamil