بھارتی چناؤ کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

شام 5 بجے 64.86فیصد پولنگ ، 2019 کے اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 63.9 فیصد کو عبور کیا


جھارکھنڈ میں ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں میں متاثر کن ووٹنگ

ووٹرز  نےبائیکاٹ کی اپیلوں کو نظر انداز کیا

جھارکھنڈ میں پہلے مرحلے کی پولنگ پرامن طریقے سے ختم ہوئی

Posted On: 13 NOV 2024 8:06PM by PIB Delhi

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 43 اے سی کے لیے پولنگ میں آج ووٹروں کے متاثر  کن  ٹرن آؤٹ کے ساتھ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئی۔ پولنگ  تمام اضلاع ،بڑی قبائلی آبادی، بشمول بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں تہوار کے ماحول اور پرجوش شرکت کے ساتھ ہوئی۔ مختلف گروہوں کے ووٹرز بشمول پہلی بار ووٹ ڈالنے والے، بزرگ، خواتین، پی ڈبلیو ڈی اور قبائلیوں کے علاوہ دیگر 15 اضلاع کے پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے دیکھے گئے اورپولنگ کے سلسلہ میں دھمکیوں اور بائیکاٹ کی کال  سے بے خوف ہو کر ووٹنگ کی۔ گڑھوا ضلع کے بدھا پہاڑ کے علاقے میں، جو کبھی انتہا پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا تھا، ہیساٹو پولنگ اسٹیشن پر لمبی قطاریں، اور پرامن پولنگ نے جمہوری اخلاقیات کے گہرے کے طور پر جگہ بنانے کااشارہ دیا۔ پہلی بار، لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بدھ پہاڑ کے علاقے میں یہ پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا تھا، جس سے رہائشیوں کو اپنے ہی گاؤں میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی تھی۔

آج صبح 7 بجے شروع ہونے والی ووٹنگ بغیر کسی تشدد کے پرامن طریقے سے ہوئی۔ شام 5 بجے تک کے اپ ڈیٹس کے مطابق، جھارکھنڈ کے پولنگ اسٹیشنوں پر 64.86فیصد ووٹ ڈالا گیا جو 2019 کے اسمبلی انتخابات میں ان 43 اے سی میں پہلے ہی 63.9فیصد ووٹنگ کو پار کر چکا ہے۔ پولنگ ابھی بھی کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر جاری ہے جہاں رائے دہندگان پولنگ کے اوقات ختم ہونے سے پہلے قطار میں کھڑے تھے۔

اس کے ساتھ ہی، آج 10 ریاستوں کے 31 اسمبلی حلقوں(اے سییز) اور کیرالہ کے وایناڈ پارلیمانی حلقہ میں ضمنی انتخابات بھی ہوئے۔ سکم میں 2 اے سی بلا مقابلہ تھے۔

سی ای سی جناب  راجیو کمار نے ای سیز جناب گیانیش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو کے ساتھ 15,000 سے زیادہ پولنگ سٹیشنوں کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کی۔ کمیشن کی طرف سے محتاط منصوبہ بندی اور مسلسل نگرانی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس بار جھارکھنڈ کے انتخابات ہموار اور منظم رہے ہیں، جس میں اب تک کوئی دوبارہ پولنگ ریکارڈ نہیں ہوئی ہے۔ ووٹنگ کے عمل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے 100 فیصد پولنگ اسٹیشنوں پر ویب کاسٹنگ کی گئی تھی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BIMS.jpg

 

مغربی سنگھ بھوم ضلع کے منوہر پور اور جگناتھ پور اسمبلی حلقہ میں، ووٹروں نے بائیکاٹ کے پوسٹروں اور انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے باوجود اپنا ووٹ ڈالنے کا انتخاب کیا۔ جگناتھ پور اے سی کے سوناپی اور منوہر پور اے سی کے ربنگڈا میں پولنگ اسٹیشنوں پر سیکورٹی فورسز نے بائیکاٹ پوسٹروں اور راستے میں ناکہ بندی کرکے ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SHUX.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004G12W.jpg

گڑھوا کے بدھا پہاڑ میں ہیساتو پولنگ اسٹیشن

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006ON37.jpg

سونپی میں پولنگ اسٹیشن، جگناتھ پور اے سی

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007QIWW.jpg

رنگبادا میں پولنگ اسٹیشن، منوہر پور اے سی

 

قبائلی ووٹرز نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور پولنگ سٹیشنوں پر اپنا ووٹ ڈالا۔ پہلی بار، پوٹکا اے سی (مشرقی سنگھ بھوم ضلع) کے لکھائیڈیہ گاؤں کے ووٹروں نے 100فیصدقبائلی آبادی والے اپنے ہی گاؤں میں قائم پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالا۔ قبل ازیں، انہیں ووٹ ڈالنے کے لیے قریبی گاؤں جانا پڑتا تھا جو کہ مرکزی سڑک سے تقریباً 25 کلومیٹر اور گھنے جنگل اور پہاڑی راستے سے 4 کلومیٹر دور ہے۔ انتخابات سے پہلے، ریاست میں 8پی وی ٹی جیز کے 1.78 لاکھ ممبران کے 100فیصداندراج کو ووٹر لسٹ میں یقینی بنایا گیا تھا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009Q3L3.jpg

 

پولنگ اسٹیشنوں کو مقامی موضوعات اور جھارکھنڈ کی ثقافت کی عکاسی کرنے والے عناصر سے مزین کیا گیا تھا اور ووٹروں کو خوش آئند ماحول پیش کیا گیا تھا۔ تمام پولنگ سٹیشنوں پر ابتدائی طبی امداد، پینے کے پانی، بیت الخلاء، شیڈ، ریمپ، وہیل چیئر اور رضاکاروں سمیت بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010ASMB.jpg

انفورسمنٹ ایجنسیوں کی مربوط کوششوں سے جھارکھنڈ میں انتخابات کے اعلان کے بعد سے 183 کروڑ روپے سے زیادہ کی ضبطی ہوئی ہےجس میں145 کروڑ مالیت کے مفت ریوڑی اور 13 کروڑ کی منشیات شامل ہیں۔ پولنگ حکام کو پانچ اضلاع کے 225 بوتھوں کے لیے ہوائی جہاز سے اتارا گیا جو گھنے جنگلات، سخت علاقوں اور ایل ڈبلیو ای کی وجہ سے ناقابل رسائی تھے۔

شام 5 بجے تک 64.86فیصد کے عارضی ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار کوآر او کے ذریعے ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پراے سی کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جاتا رہے گا، جب پولنگ پارٹیاں باضابطہ طور پر پولنگ بند کریں اور جغرافیائی/لوجسٹک کی بنیاد پر پولنگ اسٹیشنوں سے واپس آئیں۔ شرائط اور قانونی کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد اور دوبارہ انتخابات پر غور کرنے کے بعد، اگر کوئی ہو۔

اسٹیک ہولڈرز کی سہولت کے لیے کمیشن، آج رات2345 بجے عارضی ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار کے ساتھ ایک اور پریس نوٹ بھی جاری کرے گا۔

 

فیز 1 میں ضلع کے لحاظ سے تخمینی ووٹر ٹرن آؤٹ (شام 5 بجے)

 

Sl. No.

Districts

No. ACs

Approximate Voter Turnout %

1

Chatra

2

63.26

2

East Singhbhum

6

64.87

3

Garhwa

2

67.35

4

Gumla

3

69.01

5

Hazaribagh

3

59.13

6

Khunti

2

68.36

7

Koderma

1

62.0

8

Latehar

2

67.16

9

Lohardaga

1

73.21

10

Palamu

5

62.62

11

Ramgarh

1

66.32

12

Ranchi

5

60.49

13

Seraikela-Kharsawan

3

72.19

14

Simdega

2

68.66

15

West Singhbhum

5

66.87

Above 15 Districts

43

64.86

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0113NCQ.jpg

****

(ش ح۔اص)

UR No 2244


(Release ID: 2073177) Visitor Counter : 7


Read this release in: English , Hindi