امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی نے ‘‘کوچنگ سیکٹر میں گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام’’کیلئے رہنما خطوط جاری کیا


ان رہنما خطوط میں  کوچنگ مراکز کو سامان یا خدمات کی فروخت کو فروغ دینے والے جھوٹے یا گمراہ کن دعوے/اشتہارات اور دھوکہ دہی/غیر منصفانہ طریقوں میں ملوث ہونے سے روکا گیا ہے

سی سی پی اے نے 45 کوچنگ مراکز کے خلاف از خود کارروائی کی ہے،  گمراہ کن اشتہارات دینے والے  18 کوچنگ اداروں پر 54,60,000 روپے کا جرمانہ عائدکیاگیا

Posted On: 13 NOV 2024 4:02PM by PIB Delhi

صارفین کے حقوق کے تحفظ اور کوچنگ کے شعبے میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اہم اقدام میں، سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے کوچنگ سیکٹر میں گمراہ کن اشتہارات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔

سی سی پی اے کی چیف کمشنر اورحکومت ہند میں  صارفین کے امور کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے آج یہاں اس موضوع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ‘کوچنگ سیکٹر میں گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے لیے رہنما خطوط، 2024،’ کا مقصد طلباء اور عوام کو عام طور پر کوچنگ سینٹرز کے ذریعے استعمال کئے جانے والے دھوکہ دہی والے مارکیٹنگ کے طریقوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LEJZ.jpg

کوچنگ سیکٹر میں گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے رہنما خطوط پر اس وقت کے چیف کمشنر سی سی پی اے کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور اس میں مرکزی کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی،عملہ اور عوامی شکایات کا محکمہ، وزارت تعلیم، لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی (خصوصی مدعو کے طور پر)، نیشنل لاء یونیورسٹی (این ایل یو) دہلی، لاء فرم اور صنعت اسٹیک ہولڈرزجیسی تنظیموں کے نمائندے شامل تھے۔

کمیٹی کے ارکان کے درمیان اس بات پر عمومی اتفاق رائے تھا کہ سی سی پی اےکو  کوچنگ کے شعبے میں گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے لیے رہنما اصول لانا چاہیے۔ کافی غور و خوض کے بعد کمیٹی نے اپنی تجاویز پیش کیں۔ کمیٹی کی تجویز کی بنیاد پر سی سی پی اے نے 16 فروری 2024 کو عوامی تبصروں کے لیے رہنما خطوط کا مسودہ پیش کیا۔ عوامی تجاویز28 مختلف اسٹیک ہولڈرز سےموصول ہوئیں،  جن میں وزارت تعلیم، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس)، ایلین کریئر انسٹی ٹیوٹ پروائیویٹ لمیٹیڈ ،انڈیا  ایڈ ٹیک کنسورشیم ،  انٹرنیٹ اینڈ موبائل ایسوسی ایشن آف انڈیا(آئی اے ایم اے آئی)، ایف آئی آئی ٹی جے ای ای، کریئر 360کوچنگ پلیٹ فارم، چِرراؤری  ریسرچ فاؤنڈیشن فار ہیومن اینڈ گلوبل ریفارمز، سوک انوویشن فاؤنڈیشن، وادھوانی فاؤنڈیشن اور کنزیومر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر (سی ای آر سی) شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AY7N.jpg

رہنما خطوط میں کچھ نمایاں خصوصیات  درج ذیل ہیں:-

  • ‘‘کوچنگ’’ میں تعلیمی مدد، تعلیم فراہم کرنا، رہنمائی، ہدایات، مطالعہ کا پروگرام یا ٹیوشن یا اسی نوعیت کی کوئی دوسری سرگرمی شامل ہے لیکن اس میں مشاورت، کھیل، رقص، تھیٹر اور دیگر تخلیقی سرگرمیاں شامل نہیں ہیں۔
  • ‘‘کوچنگ سنٹر’’ میں پچاس سے زائد طلباء کو کوچنگ فراہم کرنے کے لیے قائم کردہ، چلایا جانے والا یا کسی شخص کے زیر انتظام مرکز شامل ہے۔
  • ‘‘توثیق کنندہ’’ کا وہی مطلب ہوگا جو گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے رہنما خطوط کی شق 2(ایف) اور گمراہ کن اشتہارات کی توثیق، 2022 کے تحت فراہم کیا گیا ہے۔

یہ رہنما خطوط جھوٹے/گمراہ کن دعوؤں، کامیابی کی مبالغہ آمیز شرح اور غیر منصفانہ معاہدوں کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے تناظر میں تیار کیے گئے ہیں،  جسے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ اکثر طلباء پر عائد کرتے ہیں۔ طالب علموں کو گمراہ کرنے، اہم معلومات چھپا کر ان کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے، جھوٹی ضمانت وغیرہ دینے جیسے طور طریقے پائے گئے ہیں۔

رہنما اصول کوچنگ میں مصروف ہر فرد پر لاگو ہوں گے اور یہ نہ صرف کوچنگ سینٹرز، بلکہ اشتہارات کے ذریعے اپنی خدمات کو فروغ دینے والے کسی بھی حمایتی یا عوامی شخصیت پر بھی نافذ ہوں گے۔ توثیق کرنے والے، جو کوچنگ سینٹرز کو اپنا نام یا شہرت دیتے ہیں، اب اس بات کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے کہ وہ جن دعوؤں کی توثیق کرتے ہیں وہ درست اور سچے ہیں۔ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کی توثیق کرنے والوں کو ان دعووں کی تصدیق کرنی چاہیے جو وہ فروغ دے رہے ہیں۔ اگر وہ غلط کامیابی کی شرح یا گمراہ کن ضمانتوں کی حمایت کرتے ہیں، تو ان کا کوچنگ مراکز کے ساتھ ساتھ جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

رہنما خطوط کی چند اہم جھلکیاں:

اشتہارات کا ضابطہ: رہنما خطوط واضح طور پر کوچنگ اداروں کو اس سے متعلق جھوٹے دعوے کرنے سے منع کرتے ہیں:

  • پیش کردہ کورسز، ان کی مدت، فیکلٹی کی اہلیت، فیس، اور رقم کی واپسی کی پالیسیاں۔
  • انتخاب کی شرح، کامیابی کی کہانیاں، امتحان کی درجہ بندی اور ملازمت کے تحفظ کے وعدے۔
  • یقینی داخلے، اعلیٰ امتحان کے اسکور، ضمانت یافتہ انتخاب یا پروموشنز۔

سچی نمائندگی: ان کی خدمات کے معیار یا معیار کے بارے میں گمراہ کن نمائندگی سختی سے ممنوع ہے۔ کوچنگ اداروں کو اپنے بنیادی ڈھانچے، وسائل اور سہولیات کی صحیح نمائندگی کرنی چاہیے۔

طلباء کی کامیابی کی کہانیاں: ایک قابل ذکر اقدام میں، مبینہ طور پر رہنما خطوط کوچنگ سینٹرز کو طلباء کے نام، تصاویر، یا تعریفی مواد کو اشتہارات میں ان کی تحریری اجازت کے بغیر استعمال کرنے سے روکیں گے  اور اہم بات یہ ہے کہ یہ رضامندی طالب علم کی کامیابی کے بعد ہی حاصل کی جانی چاہیے۔ اس پروویژن کا مقصد اندراج کرتے وقت طالب علم کے چہرے پر دباؤ کو کم کرنا ہے، کیونکہ انہیں اکثر ایسے معاہدوں پر پہلے ہی دستخط کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

شفافیت اور انکشاف: کوچنگ سینٹرز کو اشتہارات میں طالب علم کی تصویر کے ساتھ اہم معلومات، جیسے نام، درجہ، اور کورس کی تفصیلات ظاہر کرنے کی ضرورت ہوگی۔ آیا کورس کے لیے طالب علم نے ادائیگی کی تھی اس کا بھی واضح طور پر بیان ہونا چاہیے۔ مزید برآں، کسی بھی ڈس کلیمر کو نمایاں طور پر ظاہر کرنے کی ضرورت ہوگی، اسی فونٹ کے سائز کے ساتھ دیگر اہم تفصیلات، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ صارفین دلکش  پرنٹ کے ذریعے گمراہ نہ ہوں۔

جھوٹی عجلت پیدا نہ کریں: رہنما خطوط مبینہ طور پر کوچنگ میں مصروف کسی بھی فرد کی طرف سے استعمال کیے جانے والے عام حربے کو نشانہ بنائیں گے یعنی فوری طور پر فیصلہ کرنے کے لیے طلباء پر دباؤ ڈالنے کے لیے، فوری طور پر یا کمی کا غلط احساس پیدا کرنا، جیسے محدود نشستیں یا مبالغہ آمیز مطالبہ۔

نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کے ساتھ ہم آہنگی: ہر کوچنگ سنٹر کو نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن کے ساتھ شراکت داری کی ضرورت ہوگی، جس سے طلباء کو گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں سے متعلق خدشات یا شکایات کا اظہار کرنا آسان ہوگا۔

منصفانہ معاہدے: رہنما خطوط غیر منصفانہ معاہدوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بھی کہا جاتا ہے جو طلباء اکثر کوچنگ مراکز کے ساتھ داخل ہوتے ہیں۔ کوچنگ اداروں کو انتخاب کے بعد کی رضامندی کے بغیر کامیاب امیدوار کی تصاویر، نام، یا تعریفی اسناد استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس انتظام کا مقصد اس دباؤ کو ختم کرنا ہے جس کا سامنا بہت سے طلباء کو کوچنگ مراکز میں داخلہ لینے کے دوران ہوتا ہے۔

نفاذ اور جرمانے: ان رہنما خطوط کی کسی بھی خلاف ورزی کو صارف تحفظ ایکٹ، 2019 کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔ مرکزی اتھارٹی کو مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اختیار ہے، جس میں جرمانے عائد کرنا، جوابدہی کو یقینی بنانا اور اس طرح کے دھوکہ دہی کے مزید واقعات کو روکنا شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H8YU.jpg

محترمہ کھرے نے اس بات پر زور دیا کہ سی سی پی اے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز، صارفین کی تنظیموں اور ریگولیٹری اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ صارفین اور عوام کے مفاد میں رہنما خطوط پر مؤثر عمل درآمد اور تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوچنگ سیکٹر میں گمراہ کن اشتہارات کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کے مطابق کنٹرول کیا جائے گا اور گائیڈ لائنز اسٹیک ہولڈرز کے لیے واضح ہوں گی اور صارفین کے مفادات کا تحفظ کریں گی۔ یہ رہنما خطوط طلباء کے استحصال کو روکنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہیں کہ وہ جھوٹے وعدوں کے ذریعے گمراہ نہ ہوں یا غیر منصفانہ معاہدوں پر مجبور نہ ہوں جس سے صارفین اور وسیع تر تعلیمی ماحولیاتی نظام دونوں کو فائدہ ہو۔ کوچنگ سیکٹر میں گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے لیے رہنما خطوط 2024 سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ  اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ طلباء اور ان کے اہل خانہ سچی معلومات کی بنیاد پر باخبر فیصلے کر سکیں، اس شعبے میں انتہائی ضروری شفافیت لائیں۔ یہ رہنما خطوط کسی بھی موجودہ ضوابط کے علاوہ ہوں گے، جو کوچنگ کے شعبے میں اشتہارات کو کنٹرول کرنے والے مجموعی ریگولیٹری فریم ورک میں اضافہ کرتے ہیں۔

سی سی پی اے نے کوچنگ سینٹرز کی طرف سے گمراہ کن اشتہارات کے خلاف از خود کارروائی کی تھی۔ اس سلسلے میں سی سی پی اے نے مختلف کوچنگ سینٹرز کو گمراہ کن اشتہارات پر 45 نوٹس جاری کیے ہیں۔ سی سی پی اے نے 18 کوچنگ اداروں پر 54 لاکھ 60 ہزار کا جرمانہ عائد کیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ گمراہ کن اشتہارات بند کریں۔

نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) کے ذریعے صارفین کے امور کے محکمے نے یو پی ایس سی سول سروسز، آئی آئی ٹی اور دیگر داخلہ امتحانات میں داخلہ لینے والے طلباء اور امیدواروں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے مقدمے سے پہلے کے مرحلے میں کامیابی کے ساتھ مداخلت کی ہے۔ سال 2022-2021 میں طالب علموں کی طرف سے درج کرائی گئی شکایات کی کل تعداد 4,815 ہے،  جس کے بعد سال 2022-2023 میں 5,351 اور 2023-2024 میں 16,276 ہیں۔ یہ اضافہ کنزیومر کمیشن کے دروازے پر دستک دینے سے پہلے ایک موثر شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کے طور پر این سی ایچ  میں طلباء کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ 2024 میں، 6980 طلبا پہلے سے  ہی قانونی چارہ جوئی کے مرحلے  میں اپنی شکایات کے فوری ازالے کے لیے این سی ایچ  تک پہنچ چکے ہیں۔

نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن میں مختلف کوچنگ سینٹرز کی طرف سے غیر منصفانہ طرز عمل بالخصوص طلباء/امیدواروں  کی انرولمنٹ فیس کی واپسی نہ کرنے کے حوالے سے درج متعدد شکایات کے بعد، این سی ایچ  نے ان شکایات کو مشن موڈ پر حل کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی تاکہ 1.15 کروڑ روپے  کی کل رقم کی واپسی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔متاثرہ طلباء کو( (یکم ستمبر 2023 اور 31 اگست 2024 کی مدت کے دوران) ان تمام رقم کی واپسی پر ملک کے کونے کونے سے متاثرہ طلباء جنہوں نے این سی ایچ  پر اپنی شکایات درج کرائی  تھیں، محکمہ کی مداخلت کے بعد مقدمے سے پہلے کے مرحلے پر فوری طور پر کارروائی کی گئی۔

ہدایات صارفین کے امور کے محکمہ کی ویب سائٹ پر

https://consumeraffairs.nic.in/sites/default/files/file-uploads/latestnews/Guidelines%20for%20Prevention%20of%20Misleading%20Advertisement%20in%20Coaching%20Sector%2C%202024.pdf

دستیاب ہے۔

*********

ش ح ۔ ک ا۔  م ن


(Release ID: 2073074) Visitor Counter : 13