وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

سرمایہ کاروں کا اجلاس 2024: "انڈمان  و نکوبار جزائر کے ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع" تلاش کرنے کے لیے تاریخی تقریب کل سوراج دیپ میں منعقد ہوگی


مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ اس موقع پر شرکت کریں گے۔ ٹونا اور سمندری سوارسے متعلقہ ٹیکنالوجیز میں مہارت رکھنے والے ساٹھ کے قریب سرمایہ کار حصہ لیں گے

Posted On: 13 NOV 2024 3:10PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری  اور دودھ کی پیداوار کی وزارت کے تحت ماہی پروری کا محکمہ، 14 نومبر 2024 کو تاج ایگزوٹیکا، سوراج دیپ،انڈمان و نکوبار جزیرے میں ایک سرمایہ کاروں کی میٹنگ 2024: انڈمان اور نکوبار جزائر کے ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق ایک تقریب  کا انعقاد کر رہا ہے، جس میں مرکزی وزیر جناب راجیو  رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ، ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار (ایم او ایف  اے ایچ اینڈ ڈی) اور پنچایتی راج کی وزارت کے ساتھ جناب جارج کورین، وزیر مملکت، ایم او ایف  اے ایچ اینڈ ڈی اور اقلیتی امور کی وزارت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، وزیر مملکت، ایم او ایف  اے ایچ اینڈ ڈی اور پنچایتی راج کی وزارت، ایڈمرل ڈی کے جوشی، پی وی ایس ایم، اے وی ایس ایم، وائی ​​ایس ایم، این ایم، وی ایس ایم (ریٹائرڈ)، لیفٹیننٹ گورنر، انڈمان اور نکوبار جزائر، سکریٹری (ماہی پروری)، محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف)، ایم او ایف  اے ایچ اینڈ ڈ،  چیف سکریٹری، انڈمان اور نکوبار جزائر اور دیگر معززین شرکت کر رہے ہیں۔ اس تقریب میں محکمہ ماہی پروری کے حکام ، ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے   ماہی پروری کے محکمے، سائنسدانوں وغیرہ بھی شرکت کریں گے۔ ٹونا اور سمندری سوار سے متعلق ٹیکنالوجیز میں مہارت رکھنے والے ملک کے مختلف حصوں سے تقریباً 60 سرمایہ کار بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔

جزائر انڈمان اور نکوبار ماہی گیری کی ترقی کے لیے ایک اہم موقع پیش کرتے ہیں، جس میں تقریباً 6.0 لاکھ مربع کلومیٹر خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) زیر استعمال سمندری وسائل سے مالا مال ہے، خاص طور پر ٹونا اور ٹونا جیسے اعلیٰ قیمتی انواع، جن کا تخمینہ 60,000 میٹرک ٹن ہے۔ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ان کی قربت موثر سمندری اور فضائی تجارت کے قابل بناتی ہے، جبکہ قدیم پانی پائیدار ماہی گیری کے طریقوں کی حمایت کرتے ہیں۔ موثر انتظامی اقدامات کے ساتھ، یہ خطہ اقتصادی ترقی کے لیے اپنے سمندری وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ جزائر انڈمان اور نکوبار میں سرمایہ کاروں کی میٹنگ 2024 ماہی گیری اور آبی زراعت میں پائیدار ترقی کے لیے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو فروغ دینے کے سیشنوں کے ساتھ علم کے تبادلے، نیٹ ورکنگ اور کاروباری تلاش کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرتی ہے۔ اس تقریب  میں لیڈ پریزنٹیشنز، بی 2 بی اور بی 2 جی تعاملات، اور حکمت عملی کی منصوبہ بندی شامل ہے، جس کا مقصد انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی کی منتقلی، ہنر مندی  کی ترقی، اور اختراع میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔ انٹرایکٹو سیشن بہترین طریقوں پر روشنی ڈالیں گے، نجی شعبے کے چیلنجوں سے نمٹیں گے، اور سیکٹر میں نئے کاروباری مواقع اور تجارتی ہم آہنگی کو تلاش کرنے کے لیے جنوب مشرقی ایشیائی نیٹ ورکنگ کو فروغ دیں گے۔ اس کے علاوہ، یہ تقریب انڈمان اور نکوبار جزائر میں ٹونا کلسٹر کی ترقی کے لیے ویڈیو کے اجراء کی بھی مشاہدہ  کرے گی۔

پس منظر:

ماہی گیری کے شعبے کو جسے "سن رائز سیکٹر" کے طور پر پہچانا جاتا ہے، ہندوستان کی معیشت میں ترقی کا ایک اہم محرک ہے اور قومی آمدنی، برآمدات اور غذائی تحفظ کو بڑھانے میں، خاص طور پر دیہی علاقوں کو فائدہ پہنچانے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران، حکومت ہند نے پی ایم ایم ایس وائی ، ایف آئی ڈی ایف، اور بلیو ریوولیوشن جیسے اہم اقدامات کے ذریعے سیکٹر کی تبدیلی کی قیادت کی ہے، جس میں 2015 سے 38,572 کروڑ روپے  کی بے مثال سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

ہندوستان نے 2023-24 کے دوران60,523.89 کروڑ روپے  مالیت کا 17.81 لاکھ ٹن سمندری غذا برآمد کیا۔ مالی سال 2013-14 کے بعد سے ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات دوگنی سے زیادہ ہوگئی ہیں جن سے عالمی منڈیوں میں وبائی امراض کے مسلط کردہ چیلنجوں کے باوجود 100فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستانی سمندری غذا 129 ممالک کو برآمد کی جاتی ہے جہاں سب سے بڑی بیرون ملک منڈی امریکہ ہے۔ اس کے نتیجے میں سمندری غذا کی برآمدات میں زبردست پیش رفت ہوئی ہے، جس میں گزشتہ 10 سالوں میں 14 فیصد کی اوسط سالانہ شرح نمو کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔

ماہی پروری کا محکمہ 2024-25 تک ماہی پروری کی برآمدات کو 1 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھانے کا تصور کرتا ہے۔ یہ اقدام انڈمان اور نکوبار جزائر (اے اینڈ این) میں سرمایہ کاروں کے لیے قیمتی مواقع پیش کرتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف برآمدات میں اضافہ کرنا ہے بلکہ جزائر انڈمان اور نکوبار میں روزگار کے اہم مواقع پیدا کرنا ہے۔ کلیدی وسائل جیسے ٹونا اور سمندری سوار ترقی کے لیے ترجیحی شعبوں میں شامل ہیں جن میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور خطے کی اقتصادی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنے پر توجہ مرکوز ہے۔ ماہی پروری کا محکمہ ماہی پروری اور آبی زراعت میں ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اول سے آخر تک ویلیو چین کے ساتھ کلسٹر پر مبنی نقطہ نظر کو اپنانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ ان کوششوں کے سلسلے میں، ماہی پروری کے محکمے نے حال ہی میں پی ایم ایم ایس وائی کے تحت جزائر انڈمان اور نکوبار میں ٹونا کلسٹر کی ترقی کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرمایہ کاروں کی میٹنگوں کے ذریعے سرمایہ کاری کو راغب کرنا، ٹونا مچھلی پکڑنے والے ممالک کے ساتھ شراکت داری قائم کرنا، اور تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کو نافذ کرنا ہے۔ فش لینڈنگ، پروسیسنگ اور ایکسپورٹ کنیکٹیویٹی کے لیے انفراسٹرکچر بھی تیار کیا جائے گا تاکہ آپریشن کو ہموار کیا جا سکے اور عالمی مسابقت کو بڑھایا جا سکے۔

******

ش ح۔ ا ک۔ رب

U. No. 2420


(Release ID: 2073019) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi , Tamil