ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہوا کے معیار کے بندوبست سے متعلق کمیشن نے جی آراے  پی کے  تحت کارروائیوں کے نفاذ اور اثر پذیری کا ایک میٹنگ میں جائزہ لیا۔  آئندہ موسم سرما کے قریب آنے کے پیش نظردہلی میں فضائی آلودگی کے ہاٹ اسپاٹ مقامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔


متعلقہ محکموں، حکام اور ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی  کہ وہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کمیشن کی موجودہ ہدایات، خاص طور پرجی آر اے پی  شیڈول کے تحت  درج قواعد پر سختی سے عمل درآمد کریں۔

میٹنگ کے دوران دہلی میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے بائن ایجنسی کوآرڈینیشن  اور تمام اہم متعلقین کی جوابدہی پر توجہ مرکوز کئی گئی۔

میٹنگ میں گاڑیوں کی بھیڑ بھاڑاور ان کی وجہ سے ہونے والی آلودگی پر روک لگانے کے لئے  سڑکوں، بازاروں، عوامی مقامات اور دیگر جگہوں پر نجی گاڑیوں کی غیر مجاز وبے ہنگم پارکنگ کے خلاف سخت نظم و ضبط اور ضروری اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پی یو سی سمیت قواعد کی عدولی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا گیا۔

کمیشن نے انتہائی آلودگی پھیلانے والی زائد المیعاد  گاڑیوں (پیٹرول گاڑیوں کے لیے 15 سال سے زیادہ اور ڈیزل گاڑیوں کے لیے 10 سال) کو ختم کرنے کے لیے کارروائیوں کی تیز  کرنے کی ہدایت دی۔

Posted On: 09 NOV 2024 3:06PM by PIB Delhi

ہوا کے معیار کے بندوبست سے متعلق کمیشن کی ایک میٹنگ کمیشن کے چیئرپرسن کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ کا مقصد گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے تحت نافذ کیے جانے والے اقدامات کی   خاص طور پر دہلی بھر میں فضائی آلودگی کے ہاٹ اسپاٹ اور دیگر نامزد ترجیحی علاقوں میں اقادامات کی پیشرفت اور تاثیر کا جائزہ لینا تھا۔

میٹنگ میں دہلی کے چیف سکریٹری کے علاوہ دہلی کے جی این سی ٹی کے اہم محکموں اور ایجنسیوں کے سینئر افسران نے شرکت کی، جن میں  ماحولیات، ٹرانسپورٹ، ایم سی ڈی، ٹریفک پولیس، دہلی جل بورڈ، پی ڈبلیو ڈی اور ڈی ایس آئی آئی ڈی سی کے علاوہ دیگر تنظیموں جیسے سی پی ڈبلیو ڈی، این ڈی ایم سی، این ایچ اے آئی، ڈی ایم آر سی، ڈی ڈی اے، این سی آر ٹی سی اور این بی سی وغیرہ شامل ہیں۔

میٹنگ کے دوران، اس بات کا سختی سے اعادہ کیا گیا کہ تمام متعلقہ محکموں، حکام اور ایجنسیوں کو، کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر  سخت اور غیر سمجھوتہ کرنے والے نفاذ کی اہمیت پر زور دیا گیا اور یہ بات اجاگر کی گئی کہ ہر سطح پر جوابدہی کو یقینی بناتے ہوئے کسی بھی عدولی کرنے والوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔

جی آر اے پی کے اول مرحلے اور دوسرے مرحلے کے دوران کیے جانے والے کلیدی حفاظتی اقدامات کو میٹنگ کے دوران درج ذیل کے طور پر دہرایا گیا:

جی آر اے پی اول مرحلہ

  • پانچ سو مربع میٹر سے زیادہ سائز کے پلاٹ والے ایسے سی اینڈ ڈی پروجیکٹس کو روکیں جو  ’ویب پورٹل‘ پر رجسٹرڈ نہ ہوں۔
  • بائیو ماس اور ٹھوس میونسپل کچرے کو کھلے عام جلانے پر پابندی۔
  • ڈھابوں اور ریستورانوں کے تندوروں میں کوئلہ/آگ کی لکڑی پر پابندی۔
  • حساس / گنجانیت کی شکار مقامات پر ٹریفک کےنظام میں بہتری۔
  • آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں پر ہرجانے کی کارروائی۔

جی آر اے پی دوسرا مرحلہ

  • دھول کم کرنے کے اقدامات کے لیے سڑکوں کی صفائی، پانی کا چھڑکاؤ اور اینٹی اسموگ گنز کا استعمال تیز کرنا۔
  • ڈی جی سیٹ کے استعمال کو کم سے کم کرنے کے لیےڈسکومس کے ذریعے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا۔
  • شناخت شدہ فضائی آلودگی کے ہاٹ سپاٹ پر توجہ مرکوز کیا جانا۔
  • متعین کردہ ہنگامی اور ضروری خدمات کے علاوہ ڈی جی سیٹوں کے بارے میں متعلقہ کمیشن کی طرف سے ضوابط۔

ہم آہنگی کو بڑھانے، بروقت کارروائی کو یقینی بنانے اور خطے میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کی مجموعی اثر پذیری کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع نقطۂ نظر کی طرف درج ذیل نکات کو اجاگر کیا گیا:

  • متعلقہ حکام کو ہدایات پر عمل در آمد کے دوان سوشل میڈیا پیج پر شکایت کا جواب دیتے ہوئے متعلقہ عمل درآمد والی اتھارٹی اور ہوا کے معیار سے متعلق کمیشن کو ٹیگ کرنے پر من وعن عمل آوری یقینی بنانے پر زور۔
  • جی آر اے پی کے مختلف مراحل کے تحت این سی آر میں فضائی آلودگی پر قابو پانے اور شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لیے متعلقہ ایجنسیوں کی کارروائیوں کے موثر نفاذ اور نگرانی کے لیے کمیشن میں ’’جی آر اے پی نگرانی کنٹرول روم‘‘ قائم کیا گیا ۔
  • جی آر اے پی مانیٹرنگ کنٹرول روم کو ڈیٹا کی روزانہ رپورٹنگ کے لیے   ایس پی سی بیز اور ڈی پی سی سی   نےنوڈل آفیسر نامزد کیا ۔
  • معلومات کے ہموار ترسیل کے لیے ایک گروپ بھی بنایا گیا جس میں متعلقہ نوڈل افسر اور ڈی پی سی سی/ایس پی سی بی کے ممبر سکریٹری کو شامل کیا گیا ۔
  • جی آر اے پی کے تحت کارروائیوں پر شیئر کی گئی رپورٹس/معلومات کا کمیشن باقاعدگی سے تجزیہ کرتا ہے تاکہ مختلف ایجنسیوں / محکموں کے مجموعی ردعمل کا اندازہ لگایا جا سکے اور ضروری اصلاحی اقدامات کے لیے نوڈل افسروں کے ساتھ باقاعدہ پیروی کی جا سکے۔

کمیشن نے متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ زیر التوا شکایات کے بڑھتے ہوئے بیک لاگ اور ان کی چارہ جوئی کی سست روی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس بات پر سختی سے زور دیا گیا کہ خلاف ورزی کے ہر معاملے کا فوری علاج کیا جانا چاہیے اور فوری حل کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر نمٹا جانا چاہیے۔ کمیشن نے شکایات سے نمٹنے کے لیے مزید فعال نقطۂ نظر کی ضرورت پر زور دیا، کیونکہ مسائل کے حل میں تاخیر بھی ہوا کے معیار کے بندوبست کے اقدامات کے موثر نفاذ میں رکاوٹ ہے۔ واضح طور پر کہا گیا کہ ایجنسیوں کو زیر التواء مقدمات کو حل کرنے اور حل نہ ہونے والی شکایات کو مزید جمع ہونے سے روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔ کمیشن نے حکام کو یہ بھی یاد دلایا کہ نفاذ کے عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کے وسیع مقاصد کے حصول کے لیے بروقت حل بہت ضروری ہے۔

ایم سی ڈی کو خاص طور پر ہدایت دی گئی تھی کہ وہ عوامی پارکنگ کی جگہوں پر پارکنگ فیس کے ڈھانچے کا جامع جائزہ لے جیسا کہ کمیشن نے ہدایت نمبر 82 مورخہ20؍ اگست 2024 کے ذریعے طلب کیا تھا۔ یہ ہدایت عوامی نقل و حمل کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے پرائیویٹ گاڑیوں کے لیے پارکنگ فیس کو معقول بنانے / نظرثانی کو لازمی قرار دیتی ہے۔

میٹنگ میں سخت نظم و ضبط اور تارکول والی سڑکوں، بازاروں، عوامی مقامات وغیرہ پر نجی گاڑیوں کی غیر مجاز/ بے ہنگم پارکنگ کے خلاف حفاظتی اقدامات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی جس سے گاڑیوں کی بھیڑ اور بڑی حد تک آلودگی ہو جاتی ہے۔ اس سلسلے میں خاص طور پر سردیوں میں عدولی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ جس میں آلودگی انڈر کنٹرول (پی یو سی) سرٹیفکیٹ نظام کی خلاف ورزیاں بھی شامل ہیں۔

کمیشن نے انتہائی آلودگی پھیلانے والی اینڈ آف لائف یعنی زائد المیعاد  گاڑیوں کے بڑے بیڑے (پیٹرول گاڑیوں کے لیے 15 سال سے زیادہ اور ڈیزل گاڑیوں کے لیے 10 سال) ، کو ختم کرنے کے لیے تیز کارروائیوں کی ہدایت دی گئی، جن کے اب بھی دہلی میں چلنے کی اطلاع دی گئی ہے

دہلی میں جی آر اے پی کو نافذ کرنے کے لیے جن اہم اقدامات کی اطلاع دی گئی ہے ان میں ہاٹ اسپاٹ کے لیے مخصوص ایکشن پلان اور دیگر شناخت شدہ ترجیحی علاقوں میں اقدامات، پبلک ٹرانسپورٹ کو بڑھانا اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانا، سردیوں کے دوران کھلے میں بایوماساور ٹھوس میونسپل کچرے کو جلانے سے روکنا اور عوامی بیداری میں اضافہ شامل ہیں۔

میٹنگ میں فضائی آلودگی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے اہم ہاٹ سپاٹ اور دیگر ترجیحی علاقوں میں تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ساتھ تال میل میں ہدفی کارروائی کی ضرورت پر مزید زور دیاگیا۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے اور ہوا کے معیار میں بامعنی بہتری حاصل کرنے کے لیے ایک باہمی اور مرکوز نقطۂ نظر ضروری ہے۔

******

ش ح۔ش ا ر۔  ول

Uno- 2288


(Release ID: 2072039) Visitor Counter : 37


Read this release in: English , Hindi , Tamil