صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے چوکسی بیداری ہفتہ 2024 میں شرکت کی
Posted On:
08 NOV 2024 12:48PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (8 نومبر 2024) چوکسی بیداری ہفتہ 2024 میں شرکت کی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں دیانتداری اور نظم و ضبط کو زندگی کا مثالی نمونہ سمجھا جاتا ہے۔ تقریباً 2300 سال پہلے میگاستھنیز نے ہندوستانی لوگوں کے بارے میں لکھا تھا کہ وہ نظم و ضبط کو ناپسند کرتے ہیں اور قانون کی پیروی کرتے ہیں۔ ان کی زندگیوں میں سادگی اور کفایت شعاری ہے۔ ہمارے آباءو اجداد کے بارے میں بھی اسی طرح کا ذکر فا ہین نے کیا ہے۔ اس تناظر میں سی وی سی کا اس سال کا تھیم‘ملک کی خوشحالی کے لیے دیانتداری کی ثقافت’ بہت موزوں ہے۔
صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ اعتماد سماجی زندگی کی بنیاد ہے۔ یہ اتحاد کا ذریعہ ہے۔ حکومت کے کاموں اور فلاحی اسکیموں پر عوام کا اعتماد گورننس کے لیے طاقت کا سرچشمہ ہے۔ بدعنوانی نہ صرف معاشی ترقی کی راہ میں رُکاوٹ ہے، بلکہ اس سے معاشرے میں اعتماد بھی کم ہوتا ہے۔ یہ لوگوں میں بھائی چارے کے جذبات کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ ملک کے اتحاد اور سالمیت پر بھی اس کا وسیع اثر پڑتا ہے۔ ہر سال 31 اکتوبر کو سردار پٹیل کے یوم پیدائش پر ہم ملک کے اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔ یہ صرف ایک رسم نہیں ہے۔ یہ ایک ایسا عہد ہےجسے سنجیدگی سے لیا جائے۔ اسے پورا کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اخلاقیات ہندوستانی سماج کا مثالی نمونہ ہے۔ جب کچھ لوگ چیزوں اور مال کے جمع کرنے کو یا جائیداد کو اچھی زندگی کا معیار سمجھنے لگتے ہیں تو وہ اس مثالی نمونہ سے ہٹ کر بدعنوان سرگرمیوں کا سہارا لیتے ہیں۔ بنیادی ضروریات کو پورا کرکے عزت نفس کے ساتھ زندگی گزارنے میں ہی خوشی مضمر ہے۔
صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ اگر کوئی کام صحیح جذبے اور عزم کے ساتھ کیا جائے تو کامیابی یقینی ہے۔ کچھ لوگ گندگی کو ہمارے ملک کا مقدر سمجھتے تھے، لیکن مضبوط قیادت، سیاسی عزم اور شہریوں کے تعاون سے صفائی کے میدان میں اچھے نتائج سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح بدعنوانی کے خاتمے کو ناممکن سمجھنے کے لیے بعض لوگوں کا مایوسی پر مبنی رویہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ حکومت ہند کی‘‘بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس’’ کی پالیسی بدعنوانی کو جڑ سے ختم کر دے گی۔
صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ بدعنوان افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی انتہائی ضروری ہے۔ کارروائی میں تاخیر یا کمزور کارروائی غیر اخلاقی افراد کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ ہر کارروائی اور فرد کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے۔ ہمیں اس سے بچنا چاہیے۔ فرد کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کوئی بھی کارروائی بغض و عناد سے متاثر ہوکر نہیں کرنی چاہئے۔ کسی بھی کارروائی کا مقصد معاشرے میں انصاف اور مساوات کا قیام ہونا چاہیے۔
صدرجمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے برائے مہربانی یہاں کلک کریں
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 2248
(Release ID: 2071755)
Visitor Counter : 31