زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت زراعت نے شمالی ریاستوں میں زرعی اسکیم کے نفاذ کے وسط مدتی جائزے کا اہتمام کیا

Posted On: 07 NOV 2024 7:32PM by PIB Delhi

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت نے آج کرشی بھون، نئی دہلی میں ایک علاقائی کانفرنس کا انعقاد کیا، تاکہ شمالی ریاستوں کی جانب سے نافذ کی گئی زرعی اسکیموں کا وسط مدتی جائزہ لیا جا سکے۔ پنجاب، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، ہریانہ، اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر، لداخ، اور دہلی کے اہم عہدیدار ان اسکیموں کے موثر نفاذ میں پیش رفت کا جائزہ لینے اور چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے جمع ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001075V.jpg

 

میٹنگ کے دوران، سکریٹری ڈاکٹر دیویش چترویدی نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ وقت پر فنڈ مختص کرنے اور ریاستی شراکتوں اور سنگل نوڈل اکاؤنٹ (ایس این اے) بیلنس سے متعلق مسائل کو حل کرتے ہوئے مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں (سی ایس ایس) کے نفاذ کو تیز کریں۔ انہوں نے ایس این اے – اسپرش کو فعال کرنے، غیر استعمال شدہ بیلنس اور سود کی واپسی، اور فوری طور پر یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹس (یو سیز) جمع کرانے کی اہمیت پر زور دیا۔

کانفرنس میں بڑی اسکیموں کے نفاذ کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی، جن میں راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) اور کرشونّتی یوجنا جیسی اسکیمیں بھی شامل ہیں جہاں غیر کارکردہ  ریاستوں کو مالی سال کے بقیہ مہینوں میں اپنی کوششوں کو بڑھانے کی ترغیب دی گئی۔ ڈاکٹر چترویدی نے ریاستوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ مالی سال 2025-26 کے لیے آر کے وی وائی کے سالانہ ایکشن پلان کو دسمبر تک حتمی شکل دے دیں تاکہ اپریل تک پہلی قسط کی بروقت ریلیز ہو سکے، جس کا مقصد فنڈ کے استعمال میں سابقہ ​​تاخیر کو کم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MFWK.jpg

کلیدی اقدامات کا ایک جامع جائزہ لیا گیا، جس میں کریڈٹ تک رسائی کو بڑھانے کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) مشن، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) خطرے میں کمی اور توسیع شدہ فصل بیمہ، اور ڈیٹا سے چلنے والے ڈیجیٹل زراعت کے مشن کو شامل کیا گیا۔ کانفرنس نے فصلوں کے سروے میں ڈیجیٹل انضمام کی ضرورت کو اجاگر کیا اور پی ایم کسان کے تحت کارروائیوں کو ہموار کرنے کے لیے ایگری اسٹیک کے ساتھ ریاستی اراضی کے ریکارڈ کی صف بندی کی۔

میٹنگ میں اعلیٰ ترجیحی موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں قومی خوردنی تیل مشن، کیڑے مار ادویات ایکٹ کے تحت لیبارٹریوں کے لیے این اے بی ایل کی منظوری، اور سیکٹر کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کرشی نویش پورٹل اور زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کا موثر استعمال، جیسے موضوعات شامل تھے۔

جناب اجیت کمار ساہو، جوائنٹ سکریٹری (آئی سی، تیل کے بیج اور کریڈٹ) نے جائزہ لینے کا ایجنڈا ترتیب دیا اور شمالی ریاستوں کے زراعت کے محکموں کے ساتھ ساتھ قبائلی امور، نابارڈ اور تعاون سمیت متعلقہ محکموں کے نمائندوں کا خیرمقدم کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BO09.jpg

اس کانفرنس میں زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے محکمے کے سینئر افسران کے ساتھ ساتھ ایڈشنل سکریٹریز محترمہ منندر کور، ڈاکٹر پرمود کمار مہردا، جناب فیض احمد قدوائی، محترمہ شبھا ٹھاکر، اور جوائنٹ سکریٹریز جناب پروین کمار سنگھ، جناب سیموئل پروین کمار، محترمہ پیرن دیوی، جناب مکتانند اگروال، جناب پربھات کمار، جناب بنود کمار، جناب پریہ رنجن، اور جناب پورن چندر کشن نے بھی شرکت کی۔ ان کے علاوہ امداد باہمی کی وزارت، نابارڈ، اور مالی خدمات کے محکمے کے نمائندوں نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

یہ اقدام زرعی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے، ترقی کو فروغ دینے، اور تمام خطوں میں کسانوں کی مدد کرنے کے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر ریاست کے منفرد چیلنجوں اور مواقع کو باہمی تعاون پر مبنی، ہدفی کوششوں کے ذریعے حل کیا جائے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:2231


(Release ID: 2071620)
Read this release in: English , Hindi , Tamil