کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے ای ای پی سی انڈیا کی 70ویں سال کی تقریبات کا آغاز کیا، ہندوستان کو انجینئرنگ برآمدات کے پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کا عزم
ای ای پی سی انڈیا ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں کے لیے ایک ماڈل ہے، جس نے ملک کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم رول ادا کیا: جناب گوئل
انجینئرنگ طبقے کو لچکدار سپلائی چینز، اعلیٰ معیار کی پیداوار کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ وہ وکست بھارت کو حاصل کر سکیں: جناب گوئل
ای ای پی سی انڈیا کا 2030 تک 300 بلین ڈالر کی برآمدات حاصل کرنے کا ہدف نئے ہندوستان کےعزم و حوصلے کی نمائندگی کرتا ہے: جناب گوئل
Posted On:
07 NOV 2024 12:22PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ای ای پی سی انڈیا کے 70ویں سال کی تقریبات کا آغاز کیا اور نئی دہلی میں ای ای پی سی انڈیا کے لوگو کی نقاب کشائی کی۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے کام کے بوجھ کو کم کرنے اور تجارت کو آسان بنانے میں معاون قوانین وضع کرنے کی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ کامرس اور صنعت کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
جناب گوئل نے ہندوستان کو انجینئرنگ کی برآمدات کے پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ملک وکست بھارت مقصد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ای ای پی سی انڈیا کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب میں انجینئرنگ برادری کے اراکین سے بات کرتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ ایک پائیدار مستقبل کے لیے اجتماعی عزم کے ساتھ سامان کی پیداوار کے ساتھ وکست بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے میں ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک میں تبدیل کرنا شامل ہے جسے لچکدار سپلائی چین اور اعلیٰ معیار کے تئیں اپنے وعدوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے انجینئرنگ برادری کی ضرورت ہے۔
ای ای پی سی انڈیا کو ماڈل ایکسپورٹ پروموشن کونسل قرار دیتے ہوئے جناب گوئل نے انجینئرنگ کے مختلف شعبوں میں اس کے تعاون کے لیے تنظیم کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ چاہے وہ نقل و حرکت ہو، کیپٹل گڈس سیکٹر ہو یا اسٹیل انڈسٹری، ای ای پی سی انڈیا نے ملک کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں بہت اہم رول ادا کیا ہے۔ اگلے 5-6 سالوں میں ای ای پی سی انڈیا کے 300 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات تک پہنچنے کے ہدف کے بارے میں، انہوں نے بتایا کہ یہ ہدف اس عزم و حوصلے کی نمائندگی کرتا ہے جو نیا ہندوستان دنیا کے سامنے پیش کررہا ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’زیرو ڈیفیکٹ اور زیرو ایفیکٹ‘ کے منتر کو آگے بڑھاتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معیار اور پائیداری دنیا کے سامنے ہندوستان کی منظر کشی کرنے جا رہی ہے۔ اعلیٰ معیار اور پیداواری صلاحیت اور لاگت کی مسابقت وکست بھارت کی طرف ملک کے سفر کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عزائم، مشن اور وژن میں کسی سے پیچھے نہیں رہنا چاہتے ہیں۔
ای ای پی سی انڈیا کے چیئرمین جناب ارون کمار گڑودیہ نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ انجینئرنگ کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بنیادی ادارے کے طور پر، ای ای پی سی انڈیا اس شعبے کی عالمی موجودگی کو بڑھانے، سازگار پالیسیوں کی وکالت کرنے، اور بین الاقوامی منڈیوں کو نیویگیٹ کرنے میں اراکین کی مدد کرنے کی کوششوں کی قیادت کرتی رہے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت کے اقدامات جیسے کہ بھارت موبلٹی، انٹرنیشنل انجینئرنگ سورسنگ شو (آئی ای ای ایس)، انڈین انجینئرنگ ایگزیبیشنز (آئی این ڈی ای ای)، ایکسپورٹ ایکسیلنس ایوارڈز، کوالٹی ایوارڈز، گرین ایوارڈز، اور انڈیا پویلین، جدت اور پائیداری کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں کہ ہندوستانی انجینئرنگ مصنوعات اعلیٰ عالمی معیارات پر پورا اتریں اور تیزی سے بدلتی ہوئی مارکیٹ میں مسابقت کو برقرار رکھیں۔
ای ای پی سی انڈیا کے چیئرمین نے کہا کہ ایکسپورٹ پروموشن کونسل نے گزشتہ 70 سالوں میں متعدد سنگ میل حاصل کیے ہیں اور اگلے 70 برسوں کو مزید قابل ذکر بنانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مینوفیکچرراور برآمد کنندگان کے لیے ای ای پی سی انڈیا کی حمایت نے مالی سال 24 میں سیکٹر کی 109 بلین ڈالر کی برآمدات میں رول ادا کیا اور آٹوموٹیو، الیکٹرانکس اور طبی آلات جیسے شعبوں میں میک ان انڈیا پہل کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ای ای پی سی انڈیا کی رکنیت کئی دہائیوں کے دوران نمایاں طور پر بڑھی ہے، جو 1955 میں صرف 40 تھی اب 2024 میں 9,500 اراکین تک پہنچ گئی ہے ۔
******
ش ح ۔ ع و ۔م ش
U. No.2203
(Release ID: 2071450)
Visitor Counter : 23