وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
نئی دلی میں آج منعقدہ اعلیٰ سطحی علاقائی جائزہ میٹنگ میں جنوبی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پولٹری، ڈیری اور مویشیوں کی ترقی کو فروغ دینے پر زور دیا گیا
اکیسویں مویشی مردم شماری؛ جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول کے پروگراموں کی پیشرفت؛ جانوروں کے ڈاکٹروں کی تعلیم کی توسیع وغیرہ جیسے موضوعات پر جائزہ خاص توجہ دی جائیگی
Posted On:
06 NOV 2024 7:21PM by PIB Delhi
آج نئی دلی میں جنوبی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، پڈوچیری اور انڈمان و نکوبار جزائر کی ایک اعلیٰ سطحی علاقائی جائزہ میٹنگ منعقد کی گئی۔ یہ میٹنگ محکمہ حیوانات اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ملک کی جنوبی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اہم مویشی پالنے کے پروگراموں اور اسکیموں کی پیشرفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔
توجہ کے اہم شعبے
میٹنگ کے دوران محکمہ حیوانات اور ڈیری کی کئی کلیدی اسکیموں کی جسمانی اور مالی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جن میں راشٹریہ گوکل مشن (آر جی ایم)،جانوروں کے امراض کے قومی کنٹرول پروگرام (این اے ڈی سی پی)، قومی مویشی مشن (این ایل ایم) اور ڈیری ڈیولپمنٹ کیلئے قومی پروگرام (این پی ڈی ڈی) کا انعقاد کیا گیا۔ سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی، نے ریاستی عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ ان پروگراموں کے موثر نفاذ کو یقینی بنائیں اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور مویشی پالنے کے شعبے میں کاروبار کو فروغ دینے پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا۔ بنیادی سفارشات میں سے ایک پولٹری، سور کی فارمنگ اور مویشیوں کے دیگر شعبوں کے لیے ممکنہ کلسٹرز کی نشاندہی کرنا ہے۔ محترمہ الکا اپادھیائے نے مستفیدین کے درمیان ری الائنڈ اینیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) اسکیم کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ حاصل کیا جا سکے اور انترپرینورشپ کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے چارے کے معیار کو بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے منظور شدہ ایجنسیوں سے تصدیق شدہ چارے کے بیجوں کے استعمال پر بھی زور دیا۔
ویٹرنری تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینا
میٹنگ کے دوران، سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی نے ملک میں ویٹرنری پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ویٹرنری تعلیم کے نظام کو وسعت دینے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ مزید ویٹرنری کالج قائم کریں اور نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (این آر ایل ایم) کے تحت بنائے گئے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کی افرادی قوت سے فائدہ اٹھائیں تاکہ مویشی پالنے کے شعبے میں کمیونٹی کو مضبوط تر بنایا جا سکے۔ اجلاس کے دوران ملک میں جانوروں کی فلاح و بہبود اور پیداواری صلاحیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے ویٹرنری انفراسٹرکچر جیسے ویٹرنری ہسپتالوں، تشخیصی نظاموں اور لائیو سٹاک ہیلتھ رپورٹنگ میکانزم کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے کے پروگرام اور مویشی پالن شعبے کو مضبوط بنانے کا جائزہ
حکومت کے فلیگ شپ نیشنل اینیمل ڈیزیز کنٹرول پروگرام (این اے ڈی سی پی) پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس کا مقصد فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز (ایف ایم ڈی) اور بروسیلوسس جیسی بڑی بیماریوں پر قابو پانا ہے۔ سکریٹری، ڈی اے ایچ ڈی نے گائے، بھینس، بھیڑوں اور بکریوں کے لیے چھ ماہ کے ٹیکے لگانے کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ دیگر موضوعات میں ریاستوں کو جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے مدد (اے ایس سی اے ڈی)، موبائل ویٹرنری یونٹس (ایم وی یوز) کا آپریشنلائزیشن اور نچلی سطح پر "پشوکلیان کمیٹیوں" کی تشکیل کے اجزاء شامل تھے۔ ملک میں آرگنائزڈ ڈیری سیکٹر کی کوریج کو بڑھانے، خاص طور پر بکری اور پولٹری سیکٹر میں انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ پروگرام کو فروغ دینے اور جنوبی خطے میں مویشی پالن شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے این ایل ایم اور اے ایچ آئی ڈی ایف سے فائدہ اٹھا کر انفراسٹرکچر اور دولت کی تخلیق کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا گیا۔۔
21ویں مویشی مردم شماری: مستقبل کی منصوبہ بندی کی طرف ایک قدم
میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے، محترمہ الکا اپادھیائے نے 21ویں مویشیوں کی مردم شماری کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام شراکت داروں کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مردم شماری حیوانات کے شعبے کے لیے مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی اور اس کے کامیاب نفاذ کو حاصل کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔
وزارت حیوانات اور ڈیری کے اہم عہدیداروں بشمول محترمہ ورشا جوشی، ایڈیشنل سکریٹری، ڈاکٹر ابھیجیت مترا، انیمل ہسبنڈری کمشنر اور محترمہ سریتا چوہان، جوائنٹ سکریٹری، نے بھی میٹنگ میں شرکت کی، ان کے ساتھ ریاستی حیوانات محکمے کے سینئر افسران اور نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 2183 )
(Release ID: 2071331)
Visitor Counter : 9