مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے بین الاقوامی 6جی  سمپوزیم کا افتتاح کیا


بھارت 6جی الائنس نے سمپوزیم میں دستخط کیے گئے کلیدی ایم او یو  کے ساتھ عالمی تعاون کو بڑھایا

‘‘ بھارت 6 جی الائنس، 6 جی کے لیے معیاری عمل سازی  میں تعمیرساز کردار ادا کرے گا’’: جناب  سندھیا

Posted On: 16 OCT 2024 7:52PM by PIB Delhi

مواصلات اور شمال مشرقی خطہ کے ترقی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آج آئی ٹی یو –ڈبلیو ٹی ایس اے 24 اور آئی ایم سی 24 کے موقع پر بین الاقوامی 6جی سمپوزیم کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر سندھیا نے اقتصادی ترقی اور تکنیکی اختراعات کو آگے بڑھانے میں اس کے کردار پر زور دیتے ہوئے 6جی  کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ جیسے جیسے 6G معیارات  میں تیار ہورہے  ہیں، سافٹ ویئر پر مبنی ٹیکنالوجی کی طرف تبدیلی سے  ہندوستان کے لیے ہمارے انجینئرنگ اور سافٹ ویئر ٹیلنٹ کی بڑی تعداد کے ساتھ اہم مواقع پیش آرہے ہیں ہے۔

جناب  سندھیا نے یہ بھی کہاکہ بھارت 6 جی الائنس 6 جی کے لیے معیاری بنانے کے عمل میں ایک تعمیری کردار ادا کرے گا اور 6 جی پیٹنٹ کا 10 فیصد ہندوستان سے آئے گا۔

وشوا بندھو بننے کی ہندوستان کی ابھرتی ہوئی شبیہ پر بات کرتے ہوئےجناب سندھیا نےکہا کہ گلوبل ساؤتھ کی آواز کے طور پر، ہندوستان ایسی ٹیکنالوجیز کی وکالت کرتا رہے گا جو سب کی شمولیت والا  اور سستی ہوں۔

بھارت 6جی الائنس کے زیر اہتمام یہ تقریب 6 جی ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بننے کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ بھارت 6جی الائنس ہندوستانی صنعت، تعلیمی اداروں، قومی تحقیقی اداروں اور معیاری تنظیموں کا ایک باہمی تعاون پر مبنی اقدام ہے۔ یہ 6جی ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں جدت، معیاری کاری اور تحقیق کو فروغ دینے اور آئی ٹی یو اور جی پی پی 3(تھرڈ جنریشن پارٹنرشپ پروجیکٹ) جیسے اداروں کے ذریعے عالمی 6 جی معیارات میں تعاون کرنے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرتا ہے۔

جناب سندھیا نے 6 جی منظر نامے میں ہندوستان کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے بھارت 6 جی الائنس کے ذریعے عالمی 6 جی ماحولیاتی نظام کی قیادت کرنے کے ہندوستان کے عزائم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے عالمی 5 جی منظر نامے میں فعال طور پر تعاون کیا ہے اور اب مضبوط بین الاقوامی تعاون کے ساتھ 6 جی کی ترقی میں عالمی قیادت فراہم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

سمپوزیم کا افتتاح بھارت 6 جی الائنس کے صدر، ٹاٹا ایلکسی کے چیئرپرسن اور تیجس نیٹ ورکس کے چیئرپرسن جناب  این ، جی سبرامنیم (این جی ایس) کے خطبہ استقبالیہ کے ساتھ ہوا۔ جناب  سبرامنیم نے کہاکہ بھارت مستقبل کی تشکیل کے لیے صنعت، اکیڈمی اور اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز (اوای ایمز) کے ساتھ فعال طور پر تعاون کر رہا ہے جو بڑے پیمانے پر لوگوں کو بااختیار بنارہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GQ9V.jpg

ٹیلی کام کے سکریٹری ڈاکٹر نیرج متلنے سمپوزیم میں کلیدی خطاب کیا، جس میں انہوں نے ہندوستان کو ٹیلی کمیونیکیشن میں ایک عالمی رہنما کے طور پر کھڑا کرنے کے لیے 6 جی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان کو مضبوط 6 جی انفراسٹرکچر بنانے اور عالمی ٹیلی کام سیکٹر میں اپنی سرکردہ پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہنر مند افرادی قوت تیار کرنا اور عالمی تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کرنا بہت اہم ہے کیونکہ ہم اگلے 6سے 8 سالوں میں 6 جی نافذ کریں گے۔

بھارت 6 جی الائنس (بی6جی اے) نے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مختلف مفاہمت ناموں (ایم اویو) پر دستخط کیے ہیں جن میں  این جی ایم این  الائنس (نیکسٹ جنریشن موبائل نیٹ ورک الائنس)، 5جی، اے سی آئی اے(5جی الائنس فار کنیکٹڈ انڈسٹریز اینڈ آٹومیشن)، جرمنی، یو کے آئی - فن (یوکے- انڈیا فیوچر نیٹ ورکس انیشی ایٹو) اور یو کے ٹی آئی این (یو کے ٹیلی کام انوویشن نیٹ ورک)، 6 جی فورم (جنوبی کوریا)، 6 جی برازیل (برازیل) وغیرہ شامل ہیں۔ بی 6 جی اے  نے پہلے ہی اے ٹی آئی ایس یو ایس اے کے نی ایکس ٹی جی الائنس، 6 جی اسمارٹ نیٹ ورکس اینڈ سروسز انڈسٹری ایسوسی ایشن (6 جی آئی اے )، یورپی کونسل اور 6جی  فلیگ شپ – اولو یونیورسٹی کے ساتھ اتحاد بنا چکا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PKE4.jpg

بی 6 جی اے  نے 6جی  کے مخصوص شعبوں پر بات چیت کے لیے سات ورکنگ گروپس بنائے ہیں، جن میں سپیکٹرم، ڈیوائس ٹیکنالوجی، استعمال کے معاملات، معیارات، گرین  اور پائیداری، آر اے این  اور بنیادی نیٹ ورکس، مصنوعی ذہانت  اور سینسنگ اور سیکیورٹی شامل ہیں۔ آج کے پروگرام میں ایپلی کیشنز، سپیکٹرم، 6جی  استعمال کے کیسز اور ریونیو سٹریمز اور گرین اینڈ سسٹین ایبلٹی پر ورکنگ گروپس کے ذریعہ  رپورٹس کا اجراء  کیا گیا۔

اس سے پہلے دن میں، جناب  سندھیا نے بی ایس این ایل ،سی- ڈاٹ ، بھارتی ایئرٹیل،ریلائنس جیو، اے ایم ڈی، ایچ ایف سی ایل، سسکو کوالکام انڈیا ،جی ایس ایم اے  اور ویاسیٹ سمیت بڑی ٹیلی کام کمپنیوں کے سی ای او اور لیڈروں کے ساتھ ناشتے پر  میٹنگ کی۔ وزیرموصوف  نے صنعت کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ڈیٹا سینٹرز اور ہوم بی بی /ایف ایف ٹی ایچ، اے آئی/جین اے آئی  ،ٹی ایم زیڈ، اسپیمنگ، ذمہ دارانہ طرز عمل، سماجی شمولیت اور پائیداری سے متعلق مسائل پر غور کریں، جس کا بنیادی مقصد ہندوستان کی  ٹیلی کام کمپنی کو  اگلے درجے پر لے جانے کے لیے قابل عمل نکات تیار کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00350AL.jpg

اس کے علاوہ ، نیشنل کمیونکیشن اکیڈمی، ٹیلی مواصلات کا محکمہ، غازی آباد کی جانب سے 5 جی یوز کیس لیبز کے ماہرین کے ساتھ ایک علیحدہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر سے معروف 100 تعلیمی اداروں کے 100 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ صنعت، صحت کی دیکھ بھال، سمارٹ گرڈ، زراعت اور تعلیم کے شعبوں میں 5جی کے استعمال کے نئے کیسز، ایپلی کیشنز اور ترقیات اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ نیٹ ورک کی ممکنہ تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورکشاپ میں  آئی ٹی یو کے ذریعہ عالمی معیار کی ترقی کے بارے میں معلومات کی تشہیر اور ماہرین تعلیم کے لئے آئی ٹی یو کی معیاری کاری کی سرگرمیوں میں شامل ہونے کے مواقع پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔ اس سمپوزیم کی صدارت این سی اے کے ڈائریکٹر جنرل، دیب کمار چکرورتی نے کی اور پینلسٹس میں پروفیسر روہت بدھی راجہ (آئی آئی ٹی کانپور)، پروفیسر چندر مورتی (آئی آئی ایس سی)، پروفیسر سنیل جھا (آئی آئی ٹی دہلی)، پروفیسر دنیش بھارڈیا (یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو)، جناب تھامس باسیکولا(آئی ٹی یو) نیلس کوئے نگ(ایف آئی پی ٹی، جرمنی) جناب بھرت بھاٹیہ، سی ای او ، آئی اے ایف آئی وغیرہ شامل تھے۔  اس میں محکمہ مواصلات، آر جے آئی او، نیرل نیٹ ورکس، ریباکا ٹیکنالوجیز اور دیگر سرکردہ تعلیمی اداروں، ہندوستان اور بیرون ملک ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے، صنعتوں اور بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین کے مقررین نے بھی شرکت کی۔

یہ بات چیت اور پیش رفت نئی دہلی میں جاری ڈبلیو ٹی ایس اے 24 اور آئی ایم سی  24 ضمنی تقریبات کا حصہ ہیں۔ یہ تقریب ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر میں ایک نئے باب کے آغاز کی نشاندہی کرتی ہے، جس سے جدید مواصلاتی ٹیکنالوجیز میں عالمی رہنما بننے کے ملک کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔

ڈبلیو ٹی ایس اے  2024 کے بارے میں:

بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو ) کے زیر اہتمام ڈبلیو ٹی ایس اے  2024، عالمی ٹیلی کمیونیکیشن کے معیارات کی ترقی اور نفاذ کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، جو ریگولیٹرز، صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں کو دنیا بھر میں مواصلات کے مستقبل کی تشکیل کے لیے اکٹھا کرتا ہے۔

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے ڈی او ٹی  ہینڈلز کو فالو  کریں-

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

YT- https://www.youtube.com/@departmentoftelecom]

******

ش ح ۔ ع    ح ۔ ج

UNO-2071


(Release ID: 2070638) Visitor Counter : 42


Read this release in: English , Hindi