نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
بھارت کے عالمی سطح پر عروج کے لئے قیادت کی بنیاد قوم پرستی ہونی چاہیے: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے قیادت کے پروگراموں کی پس پردہ لوگوں کو اکسانے والوں کے خلاف ہوشیار رہنے کی اپیل کی
نائب صدر جمہوریہ نے نوجوانوں سے اقتصادی قوم پرستی کی حمایت کرنے کی اپیل کی
بھارت کو نئی نسل کے ایسےقائدین کی ضرورت ہے ، جو جدت اور تبدیلی لا سکیں : نائب صدر نے زوردیا
بھارتی انسانی وسائل عالمی سطح پر مباحثے کا نمایاں حصہ ہیں : نائب صدر نے اجاگر کیا
بھارت کی صدی کا مقصد تسلط یا غلبہ نہیں بلکہ عالمی فلاح ہے : نائب صدر کا بیان
Posted On:
18 OCT 2024 7:01PM by PIB Delhi
نائب صدرجمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج اس بات پر زور دیا کہ قیادت کا قومی جذبے کے ساتھ گہرا تعلق ہونا چاہیے اور ملک کو محور میں رکھ کر اس کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔ نائب صدر جمہوریہ نے ‘‘ ریسرچ اِن انڈیا، انوویٹ اِن انڈیا اور ڈیزائن اِن انڈیا ’’ کا تصور بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی قوم پرستی ،ہماری ترقی کے لیے بنیادی حیثیت کی حامل ہے۔ بھارت کی خام مال کے برآمد کی بڑی مقدار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے تمام متعلقہ افراد کو ، اس بات کی ترغیب دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے خام مال کو بغیر ویلیو ایڈیشن کے برآمد نہ کیا جائے اور وہ اس سلسلے میں اقتصادی اصولوں کو فروغ دیں۔
موہالی میں انڈین اسکول آف بزنس لیڈرشپ سمٹ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے ، اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں ، بھارت کا عروج عالمی امن، عالمی استحکام اور عالمی ہم آہنگی کا سبب بنے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی صدی کا مقصد تسلط یا غلبہ حاصل کرنا نہیں بلکہ عالمی پیمانے پر فلاح ہے۔ بھارت کی صدی میں قیادت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں نئی نسل کے ایسے قائدین کی ضرورت ہے ،جو جدت اور تبدیلی کو فروغ دے سکیں۔ انہوں نے ایسے رہنماؤں کی تیاری پر بھی زور دیا ، جو بھارتی اور عالمی مسائل کے لیے حل تلاش کریں اور بھارتی عوام کی روزمرہ کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے شراکت داری قائم کریں۔
نائب صدر جمہوریہ نے ذہن سازی کے خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ‘‘ ذیابیطس کے مریض کو چینی دینے’’ سےتعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ، ان کی زندگی کو آسان بنا کر ،ملک کے بیرونی دشمن پیدا کر رہا ہے۔ نائب صدر نے ، اس بڑھتے ہوئے رجحان پر انتباہ دیا کہ نوجوان قائدین کو مختلف فیلوشپس، وزٹنگ پروگرامز اور یونیورسٹی سے وابستگیوں کے ذریعے گمراہ اور تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں برین واش اور ذہن سازی کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
نائب صدر نے ذہن سازی کے خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ صرف ان کی زندگی کو آسان بنا کر ملک کے بیرونی دشمن پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے ، اس بڑھتے ہوئے رجحان پر انتباہ دیا کہ نوجوان قائدین کو مختلف فیلوشپس، وزٹنگ پروگرامز، اور یونیورسٹی سے وابستگیوں کے ذریعے گمراہ اور تیار کیا جا رہا ہے، اور کہا کہ انہیں برین واش اور ذہن سازی کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
جناب دھنکڑ نے قیادت کی تربیت میں قومی جذبے کے اہم کردار پر زور دیا اور اداروں پر زور دیا کہ وہ اسے قیادت کے پروگراموں کے بنیادی حصے کے طور پر شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ قومی جذبہ قیادت کے نصاب کا حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ درحقیقت، یہ سب سے اہم نصاب ہے۔ ایک فرد ، جو قومی جذبے کے لیے پختہ عزم رکھتا ہے، ان کوششوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھے گا۔ حتیٰ کہ اس کا حصہ ہونے کے ناطے، وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکے گا اور اس طرح ایسی قوتوں کا مقابلہ کر سکے گا۔
نائب صدر نے بنیادی سطح کی قیادت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مزید کہا کہ بھارت ، دنیا کا واحد ملک ہے ، جہاں آئین کے تحت منظم جمہوریت گاؤں اور بلدیاتی سطح تک پھیلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہمارے پاس ، اب دیہی سطح پر آئینی طور پر منظم قیادت موجود ہےکیونکہ بھارت واحد ملک ہے ، جہاں گاؤں اور بلدیاتی سطح پر آئینی طور پر منظم جمہوریت ہے ، جب کہ زیادہ تر ممالک میں ریاستی اور مرکزی سطح تک ہی قانون ساز ادارے ہیں۔’’
جناب دھنکڑ نے کہا کہ بھارت کی فروغ پاتی ہوئی صلاحیت ، عالمی سطح پر اہمیت کی حامل ہے اور جب بات کارپوریٹ سربراہوں کی ہو تو بھارتی انسانی وسائل عالمی سطح پر مباحثے کانمایاں حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ ایک دہائی میں بھارت میں ، جو تبدیلی آئی ہے، وہ قابل ذکر ہے اور یہ4 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن چکی ہے ،جس میں 8فی صد ترقی کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جا رہا ہے، جیسے کہ چار نئے ہوائی اڈے، ہر سال ایک نیا میٹرو نظام اور کم سے کم وقت میں 500 ملین بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں، ساتھ ہی ماہانہ 6.5 بلین ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز ہو رہی ہیں۔
جناب دھنکڑ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکمرانی صرف شفافیت اور جوابدہی کے اصولوں کے تحت ہونی چاہیے اور یہ کہ اب نوجوانوں کے پاس ایک ایسا نظام موجود ہے ، جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کر سکتے ہیں، کیونکہ طاقت کے کاریڈورس کو بدعنوان عناصر سے صاف کیا جا چکا ہے۔ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، انہیں ‘‘مستقبل کا رہنما ’’ قرار دیتے ہوئے ، انہوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ قوم کی خدمت پوری محنت کے ساتھ کریں اور ملک کے لیے اقتصادی قوم پرستی کے سفیر بنیں۔
پنجاب کے گورنر جناب گلاب چند کٹاریہ، بھارتی انٹرپرائزز کے نائب صدر جناب راکیش بھارتی متل ، انڈین اسکول آف بزنس کے ڈین جناب مادان پّلو تلااور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
*****
) ش ح – ش ت - ع ا )
U.No. 2072
(Release ID: 2070634)
Visitor Counter : 45