کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

میڈیا میں شائع ہونے والی کچھ رپورٹیں جن میں ربیع کی فصل کے امکانات کو متاثر کرنے کے لیے پنجاب میں ڈی اے پی کی کمی کا ذکر کیا گیا ہے ، وہ گمراہ کن، غلط بیانی پر مبنی اور حقائق سے عاری ہیں


ماہ اکتوبر 2024 میں (29.102024 تک) 92000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی، 18000 ایم ٹی کے بقدر این پی کے اور 9000 ایم ٹی کے بقدر ایس ایس پی مرکز کے ذریعہ پنجاب کو فراہم کی گئیں

فی الحال تقریباً 90000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی، 49000 ایم ٹی کے بقدر این پی کے اور 76000 ایم ٹی کے بقدر ایس ایس پی ریاست میں کاشتکاروں کے پاس دستیاب ہے

حکومت ہند نومبر 2024 کے پہلے ہفتے میں تقریباً 50000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی ارسال کرے گی

ڈی اے پی اور این پی کے کی گھریلو پیداوار  اعلیٰ سطح پر ہے

حکومت ہند نے کابینہ کے یکے بعد دیگرے دو فیصلوں کے ذریعہ کھاد کی مستحکم قیمتیں (50 کلو گرام تھیلے کے لیے 1350 روپئے) برقرار رکھی ہیں، اور کاشتکاروں کے لیے واجبی لاگت کو یقینی بنایا ہے

Posted On: 30 OCT 2024 8:31PM by PIB Delhi

حال ہی میں میڈیا میں شائع ہونے والی کچھ رپورٹیں جن میں پنجاب میں ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کی کمی اور ربیع کی فصل کے امکانات پر اس کے اثرات کا دعویٰ کیا گیا ہے ، گمراہ کن، غلط اور حقائق سے عاری ہیں۔

یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ فاسفورس اور پوٹاشیم (پی اینڈ کے) کھادوں کی مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پنجاب کو پہلے ہی ڈی اے پی اور نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاشیم (این پی کے) کھاد کی کافی مقدار فراہم کر چکی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماہ اکتوبر 2024 کے شروع میں ریاست کے ذخیرے میں 99000 میٹرک ٹن (ایم ٹی) کے بقدر ڈی اے پی، 59000 ایم ٹی کے بقدر این پی کے  اور 78000 ایم ٹی کے بقدر سنگل سوپر فاسفیٹ (ایس ایس پی) کھاد دستیاب تھی۔ بعد ازاں، اکتوبر 2024 میں (29.10.24 تک) 92000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی، 18000 ایم ٹی کے بقدر این پی کے اور 9000 ایم ٹی کے بقدر ایس ایس پی کھادوں کے محکمے، حکومت ہند کے ذریعہ ریاست کو سپلائی کیا گیا۔ اس طرح، اکتوبر 2024 (29.10.24 تک) محکمے نے مجموعی طور پر 191000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی، 77000 ایم ٹکے بقدر این پی کے اور 87000 ایم ٹی کے بقدر ایس ایس پی کی دستیابی کو یقینی بنایا۔

اکتوبر 2024 (29.10.2024 تک) کے اعداد و شمار کے مطابق، ربیع 2024-25 فصل کے سیزن کے لیے ریاست میں 100000 ایم ٹی کے بقدر  ڈی اے پی، 28000 ایم ٹی کے بقدر این پی کے اور 12000 ایم ٹی کے بقدر ایس ایس پی استعمال کی چکا ہے۔ لہٰذا، فی الحال 90000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی، 49000 ایم ٹی کے بقدر این پی کے اور 76000 ایم ٹی کے بقدر ایس ایس پی ریاست میں کاشتکاروں کے لیے دستیاب ہے اور کھادوں کا محکمہ نومبر 2024 کے پہلے ہفتے میں تقریباً 50000 ایم ٹی کے بقدر ڈی اے پی ارسال کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ کھاد کے محکمے، حکومت ہند نے ریاستی محکمہ زراعت کے ساتھ مل کر خریف 2024 کے موسم کے دوران ملک میں کھادوں کی آرام دہ دستیابی کو یقینی بنایا ہے۔

حال ہی میں، جنوری سے جاری بحیرہ احمر کے بحران کی وجہ سے ڈی اے پی کی درآمد متاثر ہوئی، جس کے نتیجے میں کھاد کے جہازوں کو کیپ آف گڈ ہوپ کے راستے 6500 کلومیٹر کا اضافی فاصلہ طے کرنا پڑا۔ ان چیلنجوں کے باوجود، حکومت ہند نے کاشتکاروں کے لیے سستی کو یقینی بناتے ہوئے، کابینہ کے دو یکے بعد دیگرے فیصلوں کے ذریعے کھاد کی مستحکم قیمتیں (50 کلوگرام کے تھیلے کے لیے 1350 روپئے) برقرار رکھی ہیں۔

مزید یہ وضاحت ہے کہ ڈی اے پی اور این پی کے کی گھریلو پیداوار بہترین سطح پر چل رہی ہے۔ محکمہ صورتحال کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کے لیے ریاست کی ضروریات اور درآمدی بہاؤ کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔ وزارت ریلوے، ریاستی حکومت، پورٹ اتھارٹیز اور فرٹیلائزر کمپنیوں کے ساتھ موثر تال میل کے ذریعے صورتحال کی بہت قریب سے نگرانی کی جا رہی ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No: 1957


(Release ID: 2069734) Visitor Counter : 35


Read this release in: English , Hindi